• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیرالا: مصنفہ لیلاوتی نے اپنی سالگرہ غزہ کے نام کی، دائیں بازو کے گروپس کی جانب سے آن لائن ہراسانی

Updated: September 17, 2025, 10:03 PM IST | Thiruvananthapuram

ایم لیلاوتی کا شمار کیرالا کی سب سے زیادہ معزز ادبی نقادوں میں کیاجاتا ہے۔ انہیں قومی ساہتیہ اکادمی اور کیرالا ساہتیہ اکادمی کے ایوارڈز کے علاوہ پدم شری اعزاز سے بھی نوازا گیا ہے۔

M. Leelavathy. Photo: X
ایم لیلاوتی۔ تصویر: ایکس

کیرالا کی معروف مصنفہ اور نقاد ایم لیلاوتی نے اپنی ۹۸ ویں سالگرہ غزہ کے بھوکے بچوں کے نام کردی جس کے بعد انہیں آن لائن ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ عوامی طور پر ”لیلاوتی ٹیچر“ کے نام سے مشہور مصنفہ نے کہا کہ وہ اس وقت جشن نہیں منا سکتیں جب جنگ زدہ علاقے میں بچے بھوک کا شکار ہیں۔ پیر کو اپنی سالگرہ خاموشی سے مناتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ”میرے گلے سے چاول کیسے اتر سکتے ہیں جبکہ غزہ میں بچے پلیٹیں ہاتھ میں لئے کھانے کا انتظار کر رہے ہیں؟“

لیلاوتی کے اس بیان پر دائیں بازو کے گروپس نے سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ ریاست میں سرگرم دائیں بازو کی تنظیم کرسچین ایسوسی ایشن اینڈ الائنس فار سوشل ایکشن نے فیس بک پر لیلاوتی کا مذاق اڑایا۔ گروپ نے اسرائیل میں عسکریت پسندوں کے تشدد اور کشمیر میں ہونے والے قتل و غارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان پر ”منتخب غصے“ کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے

تاہم، لیلاوتی نے اس ردعمل کو مسترد کر دیا اور زور دیا کہ انہوں نے کبھی سالگرہ نہیں منائی اور وہ بڑھتی عمر کو غور و فکر کرنے کا وقت سمجھتی ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ۲۰۱۹ء میں وائناڈ میں زمین کھسکنے کے واقعات کے دوران، انہوں نے متاثرہ بچوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے اونم تہوار کے موقع پر اپنے کھانے کو صرف چاول کے دلیے تک محدود رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”میرے لئے، ہر جگہ کے بچے ایک جیسے ہیں۔ جو لوگ میری مخالفت کرتے ہیں وہ ایسا کرنے کیلئے آزاد ہیں۔ میرے دل میں کسی کیلئے کوئی دشمنی نہیں ہے۔“

ادبی دنیا اور سیاسی شخصیات کا ردعمل

کیرالا کی کئی ممتاز شخصیات نے لیلاوتی کا دفاع کیا۔ ریاست کے وزیر تعلیم وی شیوَن کٹی نے ان سائبر حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ وہ ”کیرالا کی تمام خوبیوں پر سوال اٹھاتے ہیں۔“ معروف مصنف سی رادھا کرشنن نے آن لائن ہراسانی کو ”انتہائی بد ذوقی“ قرار دیا اور کہا کہ ناقدین نے درد کے مادرانہ جذبے کو فرقہ وارانہ مسئلہ بنا دیا ہے۔ معروف مصنفہ کے آر میرا نے کہا کہ یہ حملے ”انسانیت کے بالکل خلاف“ ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ شہر پرفوج کشی کی عالمی مذمت، اسرائیل سے بھی آواز بلند

واضح رہے کہ ۱۹۲۷ء میں پیدا ہوئی ایم لیلاوتی کا شمار کیرالا کی سب سے زیادہ معزز ادبی نقادوں میں ہوتا ہے۔ انہیں قومی ساہتیہ اکادمی اور کیرالا ساہتیہ اکادمی کے ایوارڈز کے علاوہ پدم شری اعزاز سے بھی نوازا گیا ہے۔ وہ گورنمنٹ برینن کالج، تھلاسری کی پرنسپل کے عہدے سے ریٹائر ہوئیں اور انہیں ملیالم ادب کے کچھ سب سے زیادہ بااثر نقادوں کا ہم عصر سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK