Inquilab Logo Happiest Places to Work

نی کیپ کے خلاف حماس، حزب اللہ کی حمایت کی تحقیق، موسیقاروں نے گروپ کی تائید کی

Updated: May 02, 2025, 12:05 PM IST | London

نی کیپ کے خلاف برطانوی پولیس کے ذریعے حماس اور حزب اللہ کی حمایت کے الزامات کی تحقیقات کے دوران تقریباً ۴۰؍ فنکاروں نے آئرش ریپ (Rap) گروپ نی کیپ کی حمایت کی ہے۔

Kneecap group. Photo X
نی کیپ گروپ۔ تصویر: ایکس

برطانوی انسداد دہشت گردی  پولیس نے جمعرات کو آئرش ریپر نی کیپ کے آن لائن ویڈیوز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا، جس کے بعد بینڈ نے حماس اور حزب اللہ کی حمایت یا برطانوی سیاستدانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے کے الزامات سے انکار کیا۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب تقریباً۴۰؍ دیگر گروپس اور فنکاروں، جن میں پلپ، پال ویلر اور پرائمیل اسکریم شامل ہیں، نے ان کے کنسرٹ میں سیاسی پیغامات پر ہونے والے تنازعے کے درمیان بینڈ کی حمایت کی۔ دیگر معاون فنکاروں میں دی پوگز، میسیو اٹیک، ڈیکسز اور تھن لزی شامل ہیں۔ فنکاروں نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ ’’ہم فنکاروں کے طور پر فن کی آزادی پر کسی بھی سیاسی دباؤ کے خلاف اپنی مخالفت درج کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔‘‘  

یہ بھی پڑھئے: ٹیکساس یونیورسٹی اور گورنر کے خلاف غزہ احتجاجی گرفتاری پر طلبہ نے مقدمہ دائر کیا

تنازعے کے بعد ’’نی کیپ‘‘ کے کئی کنسرٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں، جن میں انگلینڈ کے جنوب مغرب میں ایک اور جرمنی میں تین پرفارمنس شامل ہیں۔ لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ’’ دو ویڈیو کو کاؤنٹر ٹیرر ازم انٹرنیٹ رفرل یونٹ کو بھیجا گیا، جہاں ماہر افسران نے ان کا جائزہ لے کر فیصلہ دیا کہ ان ویڈیوز سے متعلق ممکنہ جرائم کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔‘‘ تاہم افسران مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔’’ نی کیپ‘‘ نے پیر کو مقتول برطانوی سیاستدانوں کے خاندانوں سے معافی مانگی اور حماس اور حزب اللہ کی حمایت سے انکار کیا۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب پولیس نے اتوار کو ویڈیو فوٹیج کی جانچ پڑتال کی۔ ایک ویڈیو میں بینڈ کے ایک رکن کو ’’حماس زندہ باد، حزب اللہ زندہ باد‘‘ کہتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔تاہم، حماس نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسے ممنوعہ تنظیم کی فہرست سے ہٹائے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ایک’’ فلسطینی آزادی اور مزاحمتی تحریک‘‘ ہے جس کا مقصد ’’فلسطین کو آزاد کرانا ‘‘ہے اور یہ برطانیہ کیلئے  کوئی خطرہ نہیں ہے۔ 
آئرش وزیر اعظم ’’مائیکل مارٹن‘‘ نے ’’نی کیپ‘‘ پر زور دیا تھا کہ وہ واضح کریں کہ آیا وہ ان گروپس کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔ ایک اور ویڈیو میں بیلفاسٹ ریپ ٹرایو کو۲۰۲۳ء کے ایک کنسرٹ میں دکھایا گیا، جس میں ایک رکن کہتا نظر آتا ہے’’ صرف اچھا ٹوری وہ ہے جو مر چکا ہو۔ اپنے مقامی ایم پی کو مار دو۔‘‘ کنزرویٹو ایم پی ڈیوڈ ایمس کے خاندان، جنہیں۲۰۲۱ء میں داعش کے ایک پیروکار نے چھرا گھونپ کر ہلاک کر دیا تھا، نے’’ نی کیپ ‘‘ سے معافی کا مطالبہ کیا۔ جبکہ پیر کی رات جاری کیے گئے اپنے بیان میں ’’نی کیپ ‘‘ نے کہا کہ’’ ویڈیو کو جان بوجھ کر سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا ہے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: کولمبیا یونیورسٹی کے فلسطینی طالب علم محسن مہدوی کو ضمانت

انہوں نے کہاکہ ’’ہم واضح طور پر کہتے ہیں، ہم حماس یا حزب اللہ کی حمایت نہیں کرتے اور نہ کبھی کی تھی۔ہم کبھی بھی کسی ایم پی یا فرد کے خلاف تشدد بھڑکانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ کبھی نہیں۔‘‘ انہوں نے ’’ایمس اور کاکس ‘‘ خاندانوں سے یہ کہتے ہوئے معافی مانگی کہ ’’ ہم نے آپ کو تکلیف پہنچانے کا ارادہ نہیں کیا تھا۔‘‘ ان کا اشارہ ’’ لیبر ایم پی جو کاکس ‘‘کی طرف بھی تھا، جنہیں ۲۰۱۶ء میں بریکسٹ ریفرنڈم سے ایک ہفتہ پہلے ایک نازی حامی نے قتل کر دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK