• Thu, 04 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لزبن فنیکولر حادثہ: پرتگال میں یوم سوگ کا اعلان، ہلاکتوں کی تعداد ۱۷؍ ہوگئی

Updated: September 04, 2025, 8:26 PM IST | Lisbon

لزبن، پرتگال میں فنیکولر حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ۱۷؍ ہوگئی ہے۔ حکومت نے پرتگال میں قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اسپین کے وزیر اعظم نے بھی حادثے پراظہار تعزیت کیا ہے۔

The condition of the funicular can be seen after the accident. Photo: X
حادثے کے بعد فنیکولر کی حالت دیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر: ایکس

بدھ کی صبح لزبن، پرتگال کے مشہور فنیکولر کار کے پٹری سے اترنے اور ایک عمارت سے ٹکرا کر کریش ہونے کے بعد ۱۷؍ افراد ہلاک جبکہ دیگر ۲۱؍ زخمی ہوئے ہیں۔ حادثے کے بعد پرتگال نے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سٹی سیول پروٹیکشن ایجنسی کے ہیڈ مراگریدہ کیسٹرو مارٹینس نے کہا کہ ’’گلوریا فنیکولر حادثے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد نوجوان تھے۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کی شناخت ہونے کے بعد ان کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا جائے گا لیکن انہوں نے یہ تصدیق کی کہ زخمی افراد میں پرتگالیوں کے علاوہ ۲؍ جرمن، ۲؍ ہسپانوی اور کنیڈا، کیپ ورڈے، فرانس، اٹلی، مراکش، جنوبی کوریا، کیپ ورڈی اور سوئزرلینڈ کا ایک ایک شہری شامل تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’وودرنگ ہائٹس‘‘ کا ٹیزر ریلیز، مارگو روبی اور جیکب ایلورڈی مرکزی کردار میں

زخمیوں کا علاج لزبن کے مختلف اسپتالوں میں جاری ہے جن میں تین افراد شدید زخمی ہیں۔ شدید زخمیوں میں سے دو افراد کا رات میں ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا جس کے بعد مہلوکین کی تعداد ۱۵؍ سے ۱۷؍ ہوگئی ہے۔ نیشنل فارینسک انسٹی ٹیوٹ کے پیتھالوجسٹ (ماہر امراض تشخیص) نے رات بھر لاشوں کا طبی معائنہ کیا ہے۔ عوامی پراسیکیوٹر نے کریش حادثے میں تفتیش بھی شروع کی ہے جو بدھ کی شام ۶؍ بجے پیش آیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’پرم سندری‘‘ نے عالمی باکس آفس پر تقریباً ۶۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا

پرتگالی حکام نے حادثے کے بعد حفاظتی معائنے کیلئے لزبن کے دیگر تین فنیکولر کی خدمات معطل کر دی ہیں۔ یہ فنیکولر، جسے ایلیواڈور دا گلوریا کہا جاتا ہے، وسطی لزبن کی پہاڑیوں سے اوپر سے نیچے جاتی ہے۔ حادثے کی تصاویر میں زرد اور سفید رنگ کی کارکے ملبے کو سڑک کے کنارے دیکھا جاسکتا ہے۔ کار کے کنارے اور آگے کا حصہ چکناچور ہوگیا ہے اور یہ سڑک کے کنارے موجود عمارت سے ٹکرا کر کریش ہوئی ہے۔ گاڑی کا زیادہ تر حصہ کریش ہوگیا ہے جسے میٹل سے بنایا گیا تھا۔ عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اسٹریٹ کار پہاڑی سے نیچے اترنے کے دوران بے قابو ہوگئی تھی۔ ٹریسا ڈی ایو نے ٹی وی چینل ایس آئی سی کو بتایا کہ ’’بے قابو ہونے کے بعد کار تیزی سے ایک عمارت سے ٹکرائی اور کارڈ بورڈ کے باکس کی طرح چکنا چور ہوگئی۔‘‘

دوسرے عینی شاہد برونو پیریا نے سی این این پرتگال کو بتایا کہ ’’ایک کار سامنے سے آرہی تھی جس کے بعد دوسری کار اچانک سے آکر اس کے آگے پلٹ گئی اور عمارت کی دیوار سے چٹان کی طرح ٹکرائی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’کچھ منٹوں بعد کار بے قابو ہوگئی اور پھر عمارت کی دیوار سے ٹکرا کر کریش ہوگئی جس کے بعد لوگوں کی چیخیں بلند ہونے لگیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور مظالم کے خلاف کئی آوازیں اٹھیں

لزبن کے میئر کارلو موئیدس، جنہوں نے حادثے کی خبر عام ہونے کے کچھ دیر بعد ہی جائے حادثہ کا دورہ کیا تھا، نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج شہر میں سوگ ہے۔ ہمارے شہر میں ایسا حادثہ پہلے کبھی نہیں پیش آیا تھا۔ اب کارروائی اور مدد کا وقت ہے۔ میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے کچھ منٹوں بعد ہی جائے حادثہ پر جاکر امداد فراہم کی تھی۔ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ہمارے لئے المناک دن تھا۔‘‘

حکومت نے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے
پرتگال کے وزیر اعظم لوئس مونتینیگرو کے دفتر کے ذریعے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’حکومت نے حادثے کے دوسرے ہی دن قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس حادثے نے مہلوکین کے اہل خانہ کو غم میں مبتلا جبکہ ملک کو دہشت زدہ کردیا ہے۔‘‘ پرتگال کے صدر مارسلو ریبلو دی سوزا نے حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے حکام کو حادثے کی وجہ معلوم کرنے کیلئے تفتیش شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گلوریا لائن، جن سے سالانہ ۳؍ ملین افراد سفر کرتے ہیں، فنیکولر کی تین لائنوں میں سے ایک ہے جسے میونسپل پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی کیریز آپریٹ کرتی ہے۔ کیریس نے مزید کہا کہ ’’ تمام حفاظتی پروٹوکول پر عمل درآمد کیا گیا تھا جن میں ہفتہ وارانہ اور ماہانہ کیا جانے والا حفاظتی پروگرام اور روزانہ کا معائنہ شامل ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اندور کے سرکاری اسپتال میں چوہوں کے کاٹنے سے۲۴؍ گھنٹوں میں دوسرے نوزائیدہ کی موت

لزبن کے شہری کاؤنسل نے اس حادثے کے بعد دیگر اسٹریٹ کار کے آپریشن معطل کردیئے ہیں اور فوری معائنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یورپی سیاسی لیڈران نے بھی اس حادثے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا کہ ’’ہمیں اس ’’المناک حادثے‘‘ پر افسوس ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں متاثرہ پرتگالیوں کے اہل خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔ ہمیں زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی امید ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK