• Fri, 24 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

میڈرڈ: عرب نیوز نے۵۰؍زبانوں میں ترجمہ سروس لانچ کی، اردو بھی شامل

Updated: October 24, 2025, 11:28 AM IST | Madrid

سعودی عرب کے انگریزی روزنامے’ عرب نیوز ‘نے اپنی گولڈن جوبلی کے موقع پر ایک مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ترجمہ سروس کا آغاز کیا ہے، جو اس کی خبریں اور تجزیےاردو سمیت۵۰؍ زبانوں میں پیش کرے گی۔ یہ اقدام عرب نیوز کے ڈجیٹل اور عالمی وسعت کے نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

سعودی عرب کے پہلے انگریزی روزنامے’ عرب نیوز‘ نے ایک مصنوعی ذہانت (AI) سے چلنے والی ترجمہ سروس کا بیٹا ورژن لانچ کیا ہے جس کے ذریعے اخبار کی خبریں، تجزیے اور مضامین دنیا کی۵۰؍ زبانوں میں دستیاب ہوں گے۔ ان ۵۰؍ زبانوں میں اردو کو بھی شامل کیا گیا ہے جس نمبر ۱۳؍ واں ہے۔ یہ اعلان ایڈیٹر ان چیف فیصل جے عباس نے میڈرڈ میں منعقد ایک خصوصی تقریب میں کیا، جوایف آئی پی پی ورلڈ میڈیا کانگریس۲۰۲۵ءکے موقع پر اور اخبار کی گولڈن جوبلی (پچاسویں سالگرہ) کی تقریبات کے سلسلے میں منعقد ہوئی۔ عباس نے کہا:’’جدید ٹیکنالوجی کی بدولت، عرب نیوز جو ۱۹۷۵ءمیں سعودی عرب کی انگریزی آواز کے طور پر شروع ہوا، اب۵۰؍ زبانوں میں ایک بدلتے ہوئے خطے کی آواز بن جائے گا یعنی دنیا کی۸۰؍ فیصد آبادی یا تقریباً۵ء۶؍ ارب لوگوں تک پہنچے گا۔ ‘‘ تقریب میں سعودی سفیر برائے اسپین شہزادی حیفا بنت عبدالعزیز المقرن، عرب اور ہسپانوی سفارت کار، اور میڈیا کے اعلیٰ عہدیداران و مدیران شریک تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’اسرائیل امداد تقسیم کرنے سے نہیں روک سکتا ‘‘

فیصل عباس، جو۲۰۱۶ء سے عرب نیوز کی ڈجیٹل تبدیلی کی قیادت کر رہے ہیں، نے بتایا کہ یہ منصوبہ اخبار کے اس تاریخی کردار کی عکاسی کرتا ہے جو سعودی عرب کی انگریزی آواز کے طور پر ہمیشہ قائم رہا ہے، اور اب یہ خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی کہانی دنیا کے سامنے پیش کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: ’’یہ خیال اس ضرورت سے جنم لیتا ہے کہ ہم اپنی کہانی خود سنائیں خصوصاً اس خطے میں جہاں کے واقعات پوری دنیا پر اثر ڈالتے ہیں، اور جہاں کا دل، سعودی عرب، وژن۲۰۳۰ءکے تحت عظیم تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ ‘‘یہ جدید ترین ترجمہ پلیٹ فارم CAMB.AI نامی ایک علاقائی اسٹارٹ اپ نے تیار کیا ہے جو تیزی سے عالمی سطح پر عرب دنیا کی کامیاب اے آئی کمپنیوں میں شمار ہونے لگا ہے۔ 
CAMB.AI کے سی ای او اوینیش پرکاش نے کہا:’’انٹرنیٹ انگریزی بولنے والوں کیلئے بنایا گیا تھا، اور ہم نے اسے پوری دنیا کیلئے دوبارہ ڈیزائن کرنے کا فیصلہ کیا۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی نے ایک جامع اے آئی لوکلائزیشن پلیٹ فارم تیار کیا ہے جو ویڈیو، آڈیو، متن، دستاویزات، ویب سائٹس یعنی ہر قسم کے مواد کو مختلف زبانوں میں ترجمہ کر کے عالمی سطح پر پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ’’عرب نیوز کے ساتھ اس کے۵۰؍ویں سال میں ۵۰؍ زبانوں میں لانچ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم لسانی رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔ عرب نیوز مستند صحافت کی علامت ہے، اور اب CAMB.AI ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ اربوں لوگوں تک پہنچ سکے گا۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب سے کفالہ نظام ختم ، ہندوستانیوں کو کیا فائدہ ہوگا؟

تقریب میں ایک دستاویزی فلم’’ری رائٹنگ عرب نیوز‘‘بھی دکھائی گئی، جو۱۹۷۵ء میں محمد اور ہشام علی حافظ کی جانب سے جدہ میں اخبار کے قیام سے لے کر آج تک کے سفر کو بیان کرتی ہے۔ یہ فلم، جو۲۰۲۵ء اے آئی بی آرٹ اینڈ کلچر ویڈیو ایوارڈ کیلئے شارٹ لسٹ کی گئی ہے، عرب نیوز کے اس سفر کو اجاگر کرتی ہے کہ کس طرح یہ ایک قومی مطبوعہ اخبار سے ایک عالمی ڈجیٹل میڈیا پلیٹ فارم میں تبدیل ہوا۔ تقریب کی میزبانی خوان سینیور (صدر، انوویشن میڈیا کنسلٹنگ گروپ) نے کی، جنہوں نے میڈیا کی دنیا میں اے آئی کے ’’خطرات اور مواقع‘‘ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا:’’مصنوعی ذہانت اشاعت، اسٹوری ٹیلنگ ور صحافت کیلئے ایک بڑی تبدیلی ہے۔ لیکن جہاں کچھ لوگ اسے خطرہ سمجھتے ہیں، عرب نیوز وہاں موقع دیکھتا ہے۔ ‘‘
ان کے مطابق، جس طرح عرب نیوز نے ’’ڈجیٹل فرسٹ‘‘ پالیسی اپنائی، اب وہ اے آئی کو ذمے داری، تخلیقی انداز اور دانشمندی سے اپناتے ہوئے صحافیوں کو بااختیار بنانے کا ہدف رکھتا ہے، نہ کہ ان کی جگہ لینے کا۔ ’’عرب نیوز کی ترقی خود مملکتِ سعودی عرب کی تبدیلی کا آئینہ ہے دو سفر ساتھ ساتھ، روایت میں جڑے ہوئے، امنگ سے بھرپور، اور تبدیلی کو گلے لگاتے ہوئے۔ ‘‘
تقریب میں کرسٹینا خوآراز (کاسا عربے)، پیڈرو گونزالیز (یورونیوز کے شریک بانی)، ایوان مورینو دی کوزار ای لینڈاہل (الائنس فرانسیز میڈرڈ)، جیمے بارینتوس (جنگی نامہ نگار و مشرقِ وسطیٰ کے ماہر)، اور خورخے ہیویا سیئرا (سعودی عرب میں سابق ہسپانوی سفیر) جیسی نمایاں شخصیات شریک تھیں ۔ عرب دنیا کے متعدد سفارت کار بھی موجود تھے، جن میں رغد السقہ (اردن کی سفیر برائے اسپین)، ہانی شمعطلی (لبنان کے سفیر)، ولید ابو عبداللہ (لیبیا کے سفیر)، حسنی عبد الواحد (فلسطین کے سفیر)، محمد الشہومی (کویت کے نگران ناظم الامور)، ایہاب احمد بداوی (مصر کے سفیر)، صالح احمد سالم الزرعیم السویڈی (امارات کے نئے سفیر)، اور مالک طوال (عرب لیگ کے دفتر کے سربراہ) شامل تھے۔ 
اس نئے کثیر لسانی پلیٹ فارم کا آغاز عرب نیوز کی بین الاقوامی وسعت اور ثقافتوں کو صحافت اور اختراع کے ذریعے جوڑنے کے عزم کی ایک تازہ مثال ہے۔ اپنے قیام سے اب تک عرب نیوز نے خود کو ’’ایک بدلتے ہوئے خطے کی آواز‘‘ کے طور پر منوایا ہے ۔سعودی عرب کی ترقی، سفارت کاری اور جدیدیت کی عکاس کے طور پر۔ آخر میں فیصل عباس نے کہا:’’یہ سال ہمارے لئے خاص ہے۔ ہم۵۰؍ برس کے ہو رہے ہیں۔ اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ جشن کسی اختتام کا نہیں بلکہ ایک نئے آغاز کا نشان ہو۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں، اس سے بھاگ نہیں رہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK