• Thu, 04 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وہ عوامی تحفظ نہیں کررہے ہیں: ممدانی کی آئی سی ای کے ظالمانہ چھاپوں کی مذمت

Updated: December 04, 2025, 10:13 PM IST | New York

ظہران ممدانی نے آئی سی ای کے ظالمانہ چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی تحفظ نہیں کررہے ہیں ، ساتھ ہی انہوں نے تارکین وطن کی پشت پناہی کا عہد کیا۔

Newly elected Mayor of New York Zohran Mamdani. Photo: INN
نیو یارک کے نو منتخب مئیر ظہران ممدانی۔ تصویر: آئی این این

نیویارک شہر میں وفاقی امیگریشن حکام (آئی سی ای) کے ایک حالیہ چھاپوں نے شہریوں میں شدید غم و غصہ پیدا کردیا ہے۔ گارجین کے مطابق، ملک بھر میں جاری متعدد چھاپوں کے درمیان یہ کارروائی تقریباً۲۰۰؍مظاہرین نے ناکام بنا دی، جن میں سے کئی افراد پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپوں کے بعد گرفتار کر لیے گئے۔اس بحران پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، نیویارک سٹی کے نئے منتخب میئر ظہران ممدانی نے تارکین وطن کی مضبوطی سے حمایت کی ہے۔ ممدانی نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا،’’میری ذمہ داری ہر اس شخص کے لیے میئر بننا ہے جو اس شہر کو اپنا گھر کہتا ہے، جس میں لاکھوں تارکین وطن شامل ہیں، اور میں خود بھی ان میں سے ایک ہوں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: وویک راماسوامی کو ’’ امریکن ڈریم‘‘ کی وکالت کے سبب، سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا

بعد ازاں ممدانی، جنہوں نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے پر صدر سے تفصیلی بات چیت بھی کی۔ ممدانی نے کہا،’’جب میں نے صدر سے ملاقات کی تو میں نے واضح کر دیا کہ اس قسم کے چھاپے ظالمانہ اور غیر انسانی ہیں، اور عوامی تحفظ کیلئے بے اثرہیں۔‘‘ واضح رہے کہ امریکی شہریت یافتہ ممدانی یوگنڈا میں پیدا ہوئے تھے، ان کے والدین ہندوستانی نژاد ہیں، والد ماہر تعلیم محمود ممدانی اور والدہ فلم ساز میرا نائر۔ ایک جمہوری سوشلسٹ ہونے کے ناطے، انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بار بار زور دیا کہ وہ ہر شہری بشمول نیویارک کے لاکھوں تارکین وطن کی نمائندگی کرنے کے پابند ہیں۔تاہم چھاپوں کے دوران نیویارک شہر کے مظاہرین نے ’’آئی سی ای کو نیویارک سے باہر کرو‘‘ کے نعرے لگائے، انسانی رکاوٹیں بنائیں، باہم بازو ملائے اور حکومتی گاڑیوں کی طرف سڑک کنارے لگے گملے پھینکے، یہ اس وقت ہوا جب وہ آئی سی ای کو ایک گیراج سے نکلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: آئی سی سی وارنٹ کے باوجود نیتن یاہو کا نیویارک جانے کا اعلان

ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق ، حکام کا کہنا ہے کہ پرتشدد جھڑپ میں کشیدگی بڑھنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوام کو منتشر کرنے کے لیے مرچ اسپرے کا استعمال کیا۔جبکہ تارکین وطن کے وکیل مراد عوادہ، جو اب ممدانی کی ٹرانزیشن ٹیم میں شامل ہیں، نے نیویارک والوں کی مزاحمت کو اس باغی، غیر قانون ادارے کے خلاف مضبوط سماجی یکجہتی کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے ٹائم میگزین کو بتایا، ’’نیویارک شہراس ملک یا دنیا میں کسی بھی اور جگہ سے مختلف ہے، اور آپ نے کل اورمتعدد  بار دیکھا کہ تمام مذاہب کے نیویارک کے باشندے ایک باغی، غیر قانونی، پرتشدد اور ہولناک ادارے کو اپنے ہمسایہ کے ساتھ زور زبردستی  جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK