• Sat, 06 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا بھی گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہوں گے

Updated: September 05, 2025, 5:01 PM IST | Gaza

نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا نے فلسطینیوں کی حالت کو جنوبی افریقہ کی نسل پرستی سے بھی بدتر قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے ان کی حمایت جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔ وہ ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ میں شامل ہوکر غزہ کیلئے خوراک اور انسانی ہمدردی کی امداد لے جانے والے کارکنوں کے قافلے کے ساتھ روانہ ہو رہے ہیں۔

Nelson Mandela`s grandson Mandla Mandela. Photo: INN.
نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا۔ تصویر: آئی این این۔

نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا نے کہا ہے کہ فلسطینی اس سے بھی بدتر جبر کا شکار ہیں جو سیاہ فام جنوبی افریقیوں کو نسل پرستی (اپارتھائیڈ) کے دور میں سہنا پڑا تھا۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے بات کرتے ہوئے۵۱؍ سالہ منڈلا منڈیلا نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگ جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا دورہ کر چکے ہیں، ایک ہی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ فلسطینی اُس نسل پرستی سے بھی زیادہ بدتر صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں جس کا ہم نے کبھی سامنا کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنی چاہئے، بالکل اسی طرح جیسے وہ ہمارے ساتھ کھڑی تھی۔ منڈلا منڈیلا نے یہ بیان اس وقت دیا جب وہ تیونس کیلئے پرواز پر سوار ہونے کی تیاری کر رہے تھے تاکہ گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہو سکیں جس کا مقصد غزہ کیلئے خوراک اور انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ کے ۲۱؍ہزار بچوں کو معذور کر دیا

وہ۱۰؍ جنوبی افریقی کارکنوں میں شامل ہیں، جو اس فلوٹیلا کے ساتھ جا رہے ہیں جس میں درجنوں کشتیاں اور ۴۴؍ممالک کے سیکڑوں افراد شامل ہیں جن میں سویڈن کی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی موجود ہیں۔ جنوبی افریقہ کی افریقی نیشنل کانگریس نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کا یہ مشن ہماری اپنی آزادی کی جدوجہد کی بازگشت ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اٹلی:اسرائیل کے گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کی صورت میں تمام یورپی بندرگاہ بلاک کرنے کی دھمکی

یاد رہے کہ جون میں ’’میڈلین‘‘ نامی کشتی پر سوار۱۲؍ کارکنان کو اسرائیلی افواج نے غزہ سے۱۸۵؍ کلومیٹر مغرب میں روک لیا تھا۔ ان مسافروں میں اکار اور تھنبرگ بھی شامل تھے۔ اُنہیں حراست میں لینے کے بعد بالآخر ملک بدر کر دیا گیا۔ جولائی میں ۱۰؍ ممالک سے تعلق رکھنے والے۲۱؍کارکنان کو ایک اور کشتی ’’حنظلہ‘‘ کے ذریعے غزہ پہنچنے کی کوشش کے دوران روک لیا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK