ٹرمپ نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا "جنگ کے دور کا عظیم وزیر اعظم" قرار دیا اور بتایا کہ انہیں یہ جان کر صدمہ ہوا کہ ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے باوجود نیتن یاہو کو پیر کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔
EPAPER
Updated: June 26, 2025, 9:06 PM IST | Washington
ٹرمپ نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا "جنگ کے دور کا عظیم وزیر اعظم" قرار دیا اور بتایا کہ انہیں یہ جان کر صدمہ ہوا کہ ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے باوجود نیتن یاہو کو پیر کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمہ کو منسوخ کرنے یا انہیں معافی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹرمپ نے اس مقدمے کو "جادوگری کا شکار" قرار دیا۔ بدھ کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے لکھا کہ نیتن یاہو کا مقدمہ فوری طور پر منسوخ کیا جائے یا "ایک عظیم ہیرو" کو معافی دی جائے۔
یہ بھی پڑھئے: ڈونالڈ ٹرمپ، سی این این اور نیویارک ٹائمز سےسخت ناراض
ٹرمپ نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا "جنگ کے دور کا عظیم وزیر اعظم" قرار دیا اور کہا کہ انہیں یہ جان کر صدمہ ہوا کہ ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے باوجود نیتن یاہو کو پیر کے دن عدالت میں پیش ہونا ہے۔ انہوں نے لکھا: "مجھے یہ سن کر صدمہ ہوا کہ اسرائیل، جس نے ابھی اپنی تاریخ کا ایک عظیم ترین لمحہ دیکھا ہے، اپنے وزیر اعظم کے خلاف مضحکہ خیز مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا جو امریکی صدر کے ساتھ نیتن یاہو سے زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکتا ہو۔" ٹرمپ نے مزید کہا کہ جب امریکہ نے ایران کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران اسرائیل کو "بچایا" تھا، اب اسرائیل کی باری ہے کہ وہ نیتن یاہو کو بچائے۔" انہوں نے نیتن یاہو کو اسرائیل کا سب سے بہادر اور قابل رہنما قرار دیا۔
ٹرمپ کے یہ تبصرے دونوں شخصیات کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کی نشاندہی کرتے ہیں، حالانکہ حالیہ مہینوں میں دونوں لیڈران کے درمیان شدید تناؤ کی خبریں سامنے آرہی تھیں۔ واضح رہے کہ نیتن یاہو پر رشوت ستانی، دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے الزامات کا مقدمہ ۲۰۲۰ء سے جاری ہے۔ یہ مقدمہ کئی بار ملتوی ہو چکا ہے۔ غزہ میں نسل کشی اور بعد میں لبنان تنازع کی وجہ سے بھی اس کی سنوائی میں دیری ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: محمود عباس اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار
ایک مقدمہ میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی فوائد کے بدلے ارب پتی افراد سے ۲ لاکھ ۶۰ ہزار ڈالر سے زیادہ مالیت کے لگژری سامان، جیسے سگار، زیورات اور شیمپین قبول کئے۔ دیگر دو مقدمات میں الزام لگایا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے اسرائیل کے دو میڈیا اداروں میں زیادہ سازگار کوریج حاصل کرنے کی کوشش کی۔ نیتن یاہو ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔