اسرائیل سے تعلقات کے خلاف نیدرلینڈ کی یونیورسٹیوں میں احتجاج جاری ، یوتریخت یونیورسٹی میں مظاہرے کے دوران رات بھر حراست میں لیے گئے۴۹؍ فلسطین حمایت یافتہ مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ۔
EPAPER
Updated: May 21, 2025, 10:10 PM IST | Amsterdam
اسرائیل سے تعلقات کے خلاف نیدرلینڈ کی یونیورسٹیوں میں احتجاج جاری ، یوتریخت یونیورسٹی میں مظاہرے کے دوران رات بھر حراست میں لیے گئے۴۹؍ فلسطین حمایت یافتہ مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ۔
نیدرلینڈز کی متعدد یونیورسٹیوں میں منگل کو فلسطین کی حمایت میں مظاہرے ہوئے جہاں طلباء اور کارکنوں نے اسرائیلی اداروں کے ساتھ تعلیمی تعاون ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ایمسٹرڈیم کی وریجے یونیورسٹی ( وی یو ) کے علاوہ یوتریخت، راڈبوڈ اور ماسٹریچٹ یونیورسٹیوں کی عمارتوں اور کلاس روموں پر قبضہ کر لیا، جہاں انہوں نے ڈچ اداروں سے اسرائیلی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وی یو ایمسٹرڈیم میں’’ وی یو فلسطین کوئلیشن‘‘ کے نام سے سرگرم طلباء اور فیکلٹی ممبران کے ایک گروپ نے کیمپس کے ایک لیکچر ہال میں احتجاج کا آغاز کیا اور غزہ کی صورتحال کو اجاگر کرنے کیلئے ایک متبادل تعلیمی پروگرام کا اہتمام کیا۔
یہ بھی پڑھئے: مائیکروسافٹ کانفرنس: جے پاریکھ کو خطاب کے دوران فلسطین حامی کی مخالفت کا سامنا
کیمپس اور لیکچر ہال میں ’’خاموشی جرم ہے‘‘ اور’’وی یو کو اسرائیلی اداروں کے ساتھ تعاون کے بارے میں شفاف ہونا چاہیے‘‘ کے بینرز لگائے گئے تھے، جبکہ ’’ہم ایسا چلنے نہیں دیں گے جیسے کچھ ہو ہی نہیں رہا‘‘ اور ’’دریا سے لے کر سمندر تک، فلسطین آزاد ہوگا‘‘ جیسے نعرے بورڈ پر لکھے گئے تھے۔ اس احتجاج میں ہال کے اندر فلسطینی آرٹ کی نمائش بھی کی گئی۔ شرکت کرنے والے اسکالروں نے انسانی حقوق، غزہ میں ’’علمی قتل عام‘‘ اور تعلیمی بائیکاٹ کے کردار پر گفتگو کی۔ وی یو کے ایک انڈر گریجویٹ طالب علم اسٹین، جنہوں نے اپنا خاندانی نام دینے سے انکار کر دیا، نے انادولو کو بتایا، ’’ہم طلباء اور اسکالرز کا ایک اتحاد ہیں۔ ہم یونیورسٹی کی طرف سے سرکاری طور پر تسلیم شدہ تنظیم نہیں ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اتحاد یونیورسٹی پر اسرائیلی اداروں کے ساتھ تعلیمی شراکت داری ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب تک یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمارے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: مارک روبیوکی تقریر میں ۲؍ فلسطین حامی مظاہرین کی رخنہ اندازی
یوتریخت یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے۴۹؍ افراد کو پیر کی شام یونیورسٹی کی عمارت خالی کرنے سے انکار کرنے پر حراست میں لے لیا گیا۔ ڈچ پولیس کے ایک بیان کے مطابق، مظاہرین گزشتہ دو ہفتوں سے یونیورسٹی لائبریری کے اندرونی صحن میں پرامن طریقے سے مظاہرہ کر رہے تھے۔ تاہم، پیر کی دوپہر، وہ یونیورسٹی کی ایک عمارت میں داخل ہو گئے اور اس پر قبضہ کر لیا جہاں مظاہرے کی اجازت نہیں تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے مظاہرین کے جانے سے انکار کرنے کے بعد مداخلت کی اور حراست میں لیے گئے۴۹؍ افراد کو بس کے ذریعے یوتریخت کے دیگر مقام پر منتقل کر دیا۔بعد ازاں ان سب کو رہا کر دیا گیا۔ ریڈبوڈ یونیورسٹی نے اعلان کیا کہ کیمپس کی عمارتوں میں منعقد ہونے والے کچھ کیریئر ایونٹس کو جاری احتجاجی کیمپ کے سبب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ماسٹریچ میں، فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے طلباء نے منگل کی صبح یونیورسٹی کے قانون کے فیکلٹی کے داخلی راستے کو بلاک کر دیا لیکن دوپہر کے قریب اپنا احتجاج ختم کر دیا۔