• Sat, 08 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اب عینک کی ضرورت نہیں؟ آئی ڈراپس جو کمزور بینائی کا مسئلہ ختم کرسکتے ہیں

Updated: September 24, 2025, 10:01 PM IST | Inquilab News Network | Buenos Aires:

ارجنٹائنا کے سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس بنائے ہیں جنہیں ایک بار آنکھوں میں ڈالنے پر کمزور بینائی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

بینائی کے مسائل سے دوچار افراد کیلئے عینک کا استعمال اب ماضی کی بات ہو سکتی ہے کیونکہ سائنسدانوں نے خصوصی آئی ڈراپس بنائے ہیں جو بینائی کے مسائل سے دوچار افراد کیلئے اہم ہوسکتے ہیں۔ کوپن ہیگن میں یورپی سوسائٹی آف کیٹاریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ای ایس سی آر ایس) میں پیش کی گئی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا کہ اس آئی ڈراپس کا استعمال کرنے والے افراد ٹیسٹ کیلئے لگائے چارٹ پر اضافی لائنیں پڑھ سکے اور دو سال تک ان کی بینائی برقرار رہی۔ 

یہ بھی پڑھئے:غزہ پرعرب لیڈران کی ٹرمپ سے ملاقات نتیجہ خیز اور مثبت رہی: طیب اردگان

خیال رہے کہ ۴۰؍ سال اور اس سے زائد عمر کے لوگوں میں عام طور پر ’’پریسبیوپیا‘‘ کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اس میں آنکھ کا لینس کم لچکدار ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے قریبی چیزوں پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ عینک یا سرجری اس مسئلے کو حل کر سکتی ہے لیکن بہت سے لوگ عینک استعمال کرنے میںجھنجھلاہٹ کا شکار ہوتے ہیں اور ہر کوئی آپریشن کا متحمل نہیں ہوتا۔ لیکن نئے آئی ڈراپس ایک آسان حل ہوسکتے ہیں۔ دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں ۷۶۶؍ افراد شامل تھے جنہوں نے دن میں دو بار، عام طور پر جاگنے پر اور تقریباً چھ گھنٹے بعد، پائلو کارپائن اور ڈیکلوفینیک کے ڈراپس استعمال کئے تھے۔ شرکاء کو تین گروہوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں سے ہر ایک کے پاس ڈیکلوفینیک کی ایک مقررہ خوراک تھی، لیکن پائلو کارپائن کا ارتکاز مختلف تھا۔

یہ بھی پڑھئے:ایچ وَن بی ویزا فیس سے ہر ماہ۵۵۰۰؍ملازمتوں کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے

آئی ڈراپس ڈالنے کے ایک گھنٹہ بعد، مریضوں نے ’’جیگر آئی چارٹ‘‘ پر اوسطاً ۴۵ء۳؍ لائن پڑھ سکے۔ واضح رہے کہ یہ چارٹ بینائی کی جانچ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بیونس آئرس میں سینٹر فار ایڈوانسڈ ریسرچ فار پریسبیوپیا کی ڈائریکٹر ڈاکٹر جیوانا بینوزی نے کہا کہ ’’ایک فیصد والے پائلو کارپائن گروپ کے ۱۴۸؍ مریضوں میں سے ۹۹۹؍ فیصد کی بینائی بہتر ہوگئی اور وہ دو یا زیادہ اضافی لائنیں پڑھنے کے قابل تھے۔ دو فیصد والے گروپ میں ۲۴۸؍ مریضوں میں سے ۶۹؍ فیصد تین یا اس سے زیادہ اضافی لائنیں پڑھنے کے قابل تھے، اور تین فیصد والے گروپ میں ۳۷۰؍ مریضوں میں سے ۸۴؍ فیصد تین یا اس سے زیادہ اضافی لائنیں پڑھ سکتے تھے۔
ڈراپس کے عام ضمنی اثرات عارضی طور پر مدھم بینائی، جلن اور سر درد تھے۔ مطالعہ کے نتائج نے روشنی ڈالی کہ یہ روایتی بینائی کے انتظام کیلئے ایک محفوظ اور موثر متبادل ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے ان نتائج کا خیرمقدم کیا لیکن یہ بھی کہا کہ اسے مزید محفوظ اور متاثر کن بنانے کیلئے وسیع اور طویل مدتی مطالعے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK