ہندوستان کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل گھئی کے مطابق آپریشن سیندور میں۱۰۰؍ سے زائد پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے، اور پاکستان کے ڈرون حملےبھی ناکام ہوئے۔
EPAPER
Updated: October 15, 2025, 10:19 PM IST | New Delhi
ہندوستان کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل گھئی کے مطابق آپریشن سیندور میں۱۰۰؍ سے زائد پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے، اور پاکستان کے ڈرون حملےبھی ناکام ہوئے۔
ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی کے مطابق، آپریشن سیندور کے دوران پاکستان کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر۱۰۰؍ سے زیادہ فوجیوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے پاکستان کی فوج کی جانب سے دیے گئے شہادت کے اعزازات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے پاکستان کے ڈرون حملوں کو بھونڈی ناکامی قرار دیا۔گھئی نے یہ بھی کہا کہ مئی میں ہونے والے تصادم کے دوران پاکستان کے کم از کم۱۲؍ طیارے تباہ ہوئے، انہوں نے ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کی چند دن پہلے دی گئی تفصیلات دہرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی بحریہ اپنا کردار ادا کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار تھی اور اگر پاکستان نے جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہوتا تو یہ اس کے لیے تباہ کن ہوتا، نہ صرف سمندر میں بلکہ دیگر محاذوں پر بھی۔
یہ بھی پڑھئے: جیسلمیر بس حادثہ: بس کنڈکٹر رفیق خان نے بہادری سے کئی مسافروں کو بچایا
گھائی نے ۷؍سے۱۰؍ مئی کی جنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے نو دہشت گرد اہداف کو نشانہ بنانے کے فوراً بعد پاکستان نے سرحد پار فائرنگ کا آغاز کیا تھا۔ان کا کہنا تھا، ’’ہمارے ابتدائی اندازے کے مطابق (پاکستانی) ہلاکتیں ۳۵؍ سے ۴۰؍ تھیں، لیکن پاکستانی فوج نے، شاید نادانستہ طور پر،۱۴؍ اگست کو اپنے اعزازات کی فہرست میں یہ ظاہر کیا کہ لائن آف کنٹرول پر ان کے ۱۰۰؍سے زیادہ فوجی ہلاک ہوئے تھے۔‘‘انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ’’ دونوں ڈی جی ایم او کے درمیان بات چیت کے بعد بھی پاکستان ڈرون بھیجتا رہا۔ ہمارے افرادی قوت اور سازوسامان کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں مختلف قسم کے ڈرون استعمال کیے گئے۔ لیکن ہر کوشش ناکام رہی۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا، ’’ہم نے ان کے۱۱؍ ایئر بیس کو نشانہ بنایا۔ آٹھ ایئر بیس، تین ہینگر اور چار ریڈارکو نقصان پہنچا۔‘‘گھائی نے بتایا کہ پاکستان کو زمینی نقصانات میں سی۱۳۰؍ کلاس کا ایک طیارہ، ایک ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم، اور چار سے پانچ جنگی طیارے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہوا میں بھی کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ ’’
یہ بھی پڑھئے: آئی پی ایس افسر پورن کمارکی خود کشی کیس میں ہریانہ سرکار کو الٹی میٹم
گھئی نے کہا کہ’’ دہشت گردی کے خلاف ہماری حکمت عملی میں اصولی تبدیلی آئی ہے، جس سے پاکستان کو یہ واضع پیغام دیا گیا ہے کہ ہندوستان جوہری بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکے گا۔‘‘ہمارے وزیر اعظم نے اس کے بارے میں بات کی ہے۔ انہوں نے تین باتیں کہی ہیں،’’ دہشت گردی کے حملے جنگ کے مترادف ہیں، اس لیے فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، ہم جوہری بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکیں گے، اور دہشت گردوں اور دہشت گردی کے سرپرستوں میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔‘‘گھئی نے کہا، ’’اس بار پہلگام میں ہونے والے واقعات کی شدت اور وسعت کی وجہ سے ہمیں اس قسم کی کارروائی کرنے پر مجبور ہونا پڑا جس سے آپ اب اچھی طرح واقف ہیں۔ ہر بار دہشت گردی کا نشانہ بننے کے بعد ہم نے کچھ مختلف کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس بار بھی یہ مختلف تھا۔ اس لیے ہم پاکستان کے قلب میں گئے اور اسی طرح ہم نے اس قدر حیرت انگیز کامیابی حاصل کی۔‘‘