Updated: August 29, 2024, 12:00 AM IST
| London
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے آکسفورڈ یو نیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ واضح رہے کہ عمران خان نے اسی یونیورسٹی سے معاشیات، فلسفہ اور سیاست کی تعلیم حاصل کی ہے۔ اس انتخاب میں ادارے کے سابق طلبہ اپنے حق رائے کا استعمال کریں گے۔ ۲۸؍ اکتوبر کو آن لائن ووٹ ڈالے جائیں گے ۔
سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان ۔ تصویر: آئی این این
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے آکسفورڈ یو نیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ ان تمام اقدار کو دنیا کو لوٹا چاہتے ہیں جو انہیں یونیورسٹی سے ملی ہیں۔عمران خان نے ۱۹۷۲ء سے ۱۹۷۵ء تک اس معروف یو نیورسٹی کے کیبلے کالج میں فلسفہ،سیاست اور معاشیات کی تعلیم حاصل کی تھی۔انہوں نےراولپنڈی کی جیل سے دی ڈیلی ٹیلی گراف ڈیلی سے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے پر جوش وکیل ثابت ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے تشکیلی دنوں میں آکسفورڈ یونیورسٹی نے بہت اہم کردار ادا کیا تھا،میں اس کےاقدار،تنوع، مساوات،اور تکثیریت کو برطانیہ اور بیرون ملک میں عام کروں گا۔مجھے زندگی نے عزم ،اور اخلاقی بلندی کاجو درس دیا ہے وہ میں دنیا کو دینا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھئے: لشکر طیبہ سے وابستہ ہونے کے الزام میں گرفتار نوجوان کو ۶؍سال بعد ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
عمران خان جو پاکستان تحریک انصاف کے بانی ہیں گزشتہ ایک سال سے مختلف مقدمات میں جیل میں قید ہیں، جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ سیاست زدہ ہیں اور انہیں حکومت حاصل کرنے سے دور رکھنے کیلئے عائد کئے گئے ہیں۔وہ ۸۰؍ سالہ لارڈ کرس پیٹن کی جگہ لینے کیلئے انتخابی میدان میں ہیں جو گزشتہ جولائی میں سبکدوش ہو گئے ہیں۔اخبار کے مطابق کنزرویٹیو پارٹی کے ہمسر نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ انسان دوستی،کھیل،اور سیاست کی ایک قد آور شخصیت ہیں،عمران خان کی حمایت کا اعلان کیا ہے، بقول ان کے عمران خان یونیورسٹی کے چانسلر کیلئے بہترین انتخاب ثابت ہوں گے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’جس کام کا افتتاح مودی کرتے ہیں وہ بگڑ کیوں جاتا ہے ؟‘‘
عمران خان کی اس عہدے کیلئے درخواست کو ان کی ملکی سیاست سے بھی جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے، جس کا مقصد، پاکستان کی موجودہ حکومت اور فوجی قیادت پر دبائو بنانا بھی ہوسکتا ہے۔یہ مقابلہ سخت ہونے والا ہے جس میں عمران خان کے مقابل برطانیہ کے سابق لیبر پارٹی کے وزیر لارڈ پیٹر منڈیلسن اور سابق خارجہ سکریٹری لارڈ ولیم ہیگ ہوں گے۔ یونیورسٹی کے ۲؍ لاکھ ۵۰؍ہزار سے زائد سابق طلبہ آن لائن ووٹ کے ذریعے اپنے امیدوارکا انتخاب کریں گے۔اور کامیاب امیدوار اگلے دس سالوں تک موجودہ وائس چانسلر آئیرینےٹریسی کے معاون پروفیسر کے طور پر اپنی خدمات انجام دیں گے۔
یہ بھی پڑھئے:الاقصیٰ اسپتال کے عملے کا اسرائیل کے احکامات ماننے سے انکار
واضح رہے کہ چانسلر آکسفورڈ یونیورسٹی کا علامتی سربراہ ہوتا ہے،جس کے ذمہ اہم رسوم کی تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔اس کےعلاوہ چانسلر عطیات کیلئے سرگرمیاں بھی انجام دیتا ہے، جس میں قومی اور بین الاقوامی دونوں شامل ہیں۔ادارے کے مطابق انتخاب کیلئے ۲۸؍ اکتوبر کوووٹ ڈالے جائیں گے۔ امیدواروں کی حتمی فہرست اکتوبر کے اوائل میں جاری کی جائے گی۔ یونیورسٹی کے معیار کے مطابق امیدوار اپنے میدان عمل میں نمایاں کارکردگی انجام دے چکا ہو، جو یونیورسٹی کی شہرت کو ملک و دنیا تک پہنچائے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اس عہدے کیلئے انتخاب ہورہے ہیں جس پر ۱۹۶۰؍ سے فقط تین امیدوار ہی نامزد ہوئے ہیں ان میں سابق کنزرویٹو وزیر اعظم ہیرالڈ میک ملن، سابق لیبر ہوم سیکرٹری اور یورپی کمیشن کے صدر رائے جینکنز کے علاوہ ہانگ کانگ کے حال ہی میں سابق گورنر لارڈ پیٹن شامل ہیں۔