پاکستان نے اسکول کی نصابی کتاب میں ’’آپریشن سندور‘‘ کو شامل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس چار روزہ جنگ کا ’’فاتح‘‘ رہا جبکہ ہندوستان نے اس سے امن کی ’’بھیک‘‘ مانگی۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 10:00 PM IST | Islamabad
پاکستان نے اسکول کی نصابی کتاب میں ’’آپریشن سندور‘‘ کو شامل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس چار روزہ جنگ کا ’’فاتح‘‘ رہا جبکہ ہندوستان نے اس سے امن کی ’’بھیک‘‘ مانگی۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چار روزہ جنگ اب اسلام آباد کے اسکولوں کی نصابی کتابوں کا حصہ ہے۔ ہندوستانی جیٹ طیاروں کو ’’تباہ‘‘ کرنے سے لے کر پاکستان کی ’’فتح‘‘ کے اعلان تک، اسلام آباد مختلف طریقوں سے اسکول کے بچوں کی اس جنگ کے متعلق ’’ذہن سازی‘‘ کررہا ہے۔ پاکستانی نصابی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے تنازع شروع کیا، پاکستانی فوج نے ’’جوابی کارروائی‘‘ کی اور ہندوستانی فضائی اڈوں کو تباہ کر دیا، اور پاکستان جنگ ’’جیت‘‘ گیا۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی ہائی کورٹ نے تہاڑ جیل سے مقبول بٹ اور افضل گرو کی قبریں ہٹانے کی عرضی خارج کر دی
(۱) ہندوستان کی ’’فوجی `جارحیت‘‘
پاکستان کی نصابی کتاب کیا کہتی ہے؟: ۶؍ مئی ۲۰۲۵ءکو ہندوستان نے پاکستان پر جموں کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کا حصہ ہونے کا جھوٹا الزام لگا کر حملہ کیا۔ پاکستان نے تمام الزامات کی تردید کی لیکن پھر بھی ہندوستان نے ۷؍ مئی ۲۰۲۵ء کو پاکستان کے خلاف فوجی جارحیت کی۔
اصل میں کیا ہوا؟: ۲۲؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو جموں کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں ۲۶؍ لوگ مارے گئے۔ اس کے جواب میں ہندوستان نے ۷؍ مئی ۲۰۲۵ء کو آپریشن سندور شروع کیا، جس میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردی کے نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ہندوستان نے واضح کیا کہ اس کی فوج نے جان بوجھ کر شہری ڈھانچے سے گریز کیا اور صرف لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
(۲) ’’پاکستان نے صرف فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا‘‘
پاکستان کی نصابی کتاب کیا کہتی ہے؟: پاکستان کی مسلح افواج نے جموں کشمیر میں متعدد ہندوستانی فوجی چوکیوں کو تباہ کر دیا۔
اصل میں کیا ہوا؟: آپریشن سندور کے بعد نئی دہلی نے کہا کہ یہ تنازع تبھی بڑھے گا جب پاکستان نے دوبارہ کچھ کیا، اور اسلام آباد نے ردعمل ظاہر کیا۔ پاکستان نے امرتسر، جموں، سری نگر، اور ۲۶؍ دیگر مقامات پر حملے کئے جن میں زیادہ تر شہری علاقے تھے۔ ہندوستان نے اس کے جواب میں لاہور میں پاکستان کے ایچ کیو ۹؍ ایئر ڈیفنس سسٹم کا صفایا کر دیا۔
یہ بھی پڑھئے: متحدہ عرب امارات: نو ممالک کے شہریوں کیلئے سیاحتی اور ملازمت ویزا پرعارضی روک
(۳) پاکستان نے ہندوستانی ایئر بیس کو ’’تباہ‘‘ کیا
پاکستان کی نصابی کتاب کیا کہتی ہے؟: پاکستان نے ۱۰؍ مئی ۲۰۲۵ء کو آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ شروع کیا جس کے تحت اسلام آباد نے ۲۶؍ اسٹریٹجک مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں ہندوستانی فضائی اڈے بھی شامل تھے اور انہیں تباہ کر دیا۔
اصل میں کیا ہوا؟: پاکستان کی طرف سے کوئی بھی ہندوستانی ایئربیس تباہ نہیں ہوا۔ لیکن ہاں، اسے نشانہ ضرور بنایا گیا جس کیلئے ہندوستان نے پاکستان کے مرید، نور خان، رفیقی، سرگودھا، چکلالہ، اور رحیم یار خان ایئربیسز کو تباہ کیا۔ ہندوستان نے آپریشن سندور کی پریس بریفنگ میں پاکستان کے تباہ شدہ ایئربیس کی سیٹیلائٹ تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کئے۔ دوسری جانب آدم پور ایئربیس کو تباہ کرنے کے پاکستانی دعوے کو آپریشن کے بعد جائے وقوع پر موجود وزیراعظم مودی کی تصویر نے غلط قرار دیا۔
(۴) ہندوستان نے امن کی ’’بھیک‘‘ مانگی
پاکستانی نصابی کتاب کیا کہتی ہے؟: ہندوستان کو نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے پاس امن کی درخواست کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ’’بار بار درخواست‘‘ کے بعد، پاکستان نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی۔
اصل میں کیا ہوا؟: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ۱۰؍ مئی کو ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کیا۔ پی ایم مودی نے ہندوستان کے موقف کو صاف کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس معاملے میں کوئی ثالثی نہیں چاہتا۔ اسی دن امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو آگاہ کیا کہ پاکستان جنگ روکنے کیلئے تیار ہے۔ اس کے بعد تنازع تھم گیا۔