Inquilab Logo

رائے گڑھ سے امیدوار سنیل تٹکرے کا سیکولرازم پرکسی بھی طرح کا سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم

Updated: April 20, 2024, 12:30 PM IST | Inquilab News Network | Sutarwadi

پرچہ داخل کرنے کے بعد جمعہ کو منتخب صحافیوں سے گفتگو کی، اقلیتوں کیلئے کام کرتے رہنے کا اعلان کیا اور مہاراشٹر میں پہلے سرکاری بی یو ایم ایس کالج کی منظوری کا حوالہ دیا۔

Sunil Tatkare talking to media persons in Alibagh. Photo: INN
سنیل تٹکرے علی باغ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

رائے گڑھ پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے جو ایک بار پھر وہیں   سے مقدر آزمارہے ہیں، نے جمعرات کو پرچہ ٔ نامزدگی داخل کرنے کے بعد جمعہ کو مراٹھی اخبارات کے ایڈیٹرس اور منتخب صحافیوں سے گفتگو کے دوران علی باغ کی اپنی میٹنگ کے تعلق سے خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’علی باغ کی میٹنگ میں مسلم بھائیوں اور بہنوں کی بڑی تعداد دیکھ کر میرا حوصلہ بڑھ گیا ہے، میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کے رائے گڑھ کی عوام مجھے دوبارہ منتخب کرنے کیلئے تیار ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: ووٹ کی اہمیت کو سمجھنے اورذمہ دارشہری کا رول ادا کرنے کی تلقین

مہاراشٹرسرکار میں کئی مرتبہ کابینی وزیر ره چکے سنیل تٹکرے نے جمعرات کو علی باغ ضلع کلیکٹر کے دفتر میں جب اپنا پرچہ داخل کیاتو ان کے ساتھ بڑی تعداد ان کے مسلم ووٹروں  کی بھی تھی۔ انہوں نے پرچہ ٔنامزدگی داخل کرنے سے قبل اپنے حلقہ کے رائے دہندگان پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ انہوں نے جو کام کئے ہیں، اس کی بنیاد پر ایک بار پھر انہیں   موقع دیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اس موقع پر ۷؍ ہزار سے زائد کی بھیڑ موجود تھی جو رائے دہندگان میں تٹکرے کی مقبولیت کی علامت سمجھی جارہی ہے۔ جمعہ کو ستار واڈی میں اپنے نجی دفتر سے منسلک ہال میں صبح۱۱؍بجے مراٹھی اخبارات کے ایڈیٹرس اور منتخب صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں  نے اپنے ۴۰؍ سالہ سیاسی سفر پر گفتگو کی اور زور دے کر کہا کہ ’’میں  پچھلے ۴۰؍ برس سے سیکولرزم کا علمبردار ہوں   اور آئندہ بھی اس پر کبھی کوئی سمجھوتا نہیں کروں گا۔ ‘‘ انہوں   نے نشاندہی کی کہ اقلیتوں کے مفادات کا انہوں نے ہمیشہ خیال رکھا ہے اور علاقے کے ترقیاتی کاموں میں کبھی کوئی کوتاہی نہیں کی اور نہ ہی امیتازی سلوک کیا ہے۔ تٹکرے نے کہا کہ ’’رائے گڑھ کے مسلمان اس کے گواہ ہیں۔ ‘‘
سنیل تٹکرے نے میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ مسلم نوجوانوں خصوصاً طلبہ تک یہ بات پہنچائیں کہ مہاراشٹر کی موجودہ سرکار نے رائے گڑھ کے مہسلا تعلقہ میں ریاست کیلئے پہلے سرکاری بی ایم یوایس کالج کو منظوری دی ہے اور اس کیلئے ۳۳۰؍ کروڑ روپے اور پلاٹ مختص کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK