• Sat, 15 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممالک کے ماحولیاتی ہدف نامکمل،عالمی درجہ حرارت میں ۶ء۲؍ڈگری سلیس کا اضافہ: رپورٹ

Updated: November 15, 2025, 2:01 PM IST | Washington

ممالک کے ماحولیاتی اہداف پورے نہ کرنے کے باعث عالمی درجہ حرارت میں ۶ء۲؍ڈگری سلیس کا اضافہ درج کیا گیا ہے، ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے، یہ اہداف مسلسل چار سال نے پورے نہیں کئے جا رہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جمعرات کو جاری کی گئی ایک نئی رپورٹ کے مطابق،عالم اقوام کےماحولیاتی اہداف کو پورا کرنے میں  ناکام رہنے کے سبب دنیا اب بھی ۶ء۲؍ڈگری سیلسیس تباہ کن درجہ حرارت میں اضافے کے راستے پر ہے۔حکومتوں کی برازیل میں ہونے والےسی او پی ۳۰؍ موسمیاتی سربراہی اجلاس سے قبل جمع کرائی گئی کاربن اخراج میں کمی کی نئی منصوبہ بندی خطرناک عالمی حدت کو نمایاں طور پر روکنے میں چوتھے سال لگاتار ناکام رہی ہے۔کلائمیٹ ایکشن ٹریکر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک جمع کرائے گئے۲۰۳۵؍ کے قومی سطح پر طے شدہ اہداف درجہ حرارت میں اضافے کو ۵ء۱؍ڈگری سیلسیس تک محدود رکھنے کے حوالے سے کوئی خاص تبدیلی نہیں لاتے۔دریں اثناءدرجہ حرارت میں اضافے کی یہ سطح۲۰۱۵ء کے پیرس ماحولیاتی معاہدے میں طے کردہ حدود سے تجاوز کر جائے گی، جس سے انتہائی موسمی واقعات اور شدید عالمی مصائب کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں نسل کشی سے بے گھر ۹؍ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو خطرناک طوفان کا سامنا

تاہم گلوبل کاربن پراجیکٹ کی جمعرات کو جاری کردہ نئے ڈیٹا کے مطابق، فوسل فیولز اور سیمنٹ سے ہونے والے عالمی کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کے اخراج میں۲۰۲۵ء میں تقریباً۱ء۱؍ فیصد اضافے کا تخمینہ ہے، جو بڑھ کر ریکارڈ۳۸ء۱؍؍ ارب ٹن تک پہنچ جائیں گے۔زمین کے استعمال سے ہونے والے اخراج میں کمی کا مطلب ہے کہ۲۰۲۵ء میں عالمی کاربن ڈائی آکسائیڈکے اخراج ۲۰۲۴ءکے تقریباً برابر رہنے کی توقع ہے۔رپورٹ میں پایا گیا کہ لینڈ کاربن سنک، یعنی پودوں اور مٹی کے جذب کیے گئے انسانوں کے باعث کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج کا حصہ، دو غیر معمولی کمزور سالوں کے بعد اپنی ایل نینو سے پہلے کی سطح پر واپس آ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب اور قطر میں نماز استسقاء کا اہتمام،لاکھوں افراد کی شرکت

تاہم رپورٹ کے ساتھ شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے گذشتہ دہائی میں زمینی اور سمندری کاربن سنک کو تقریباً۱۵؍ فیصد تک کمزور کر دیا ہے، جس نے۱۹۶۰ء کے بعد سے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈکے اضافے میں تقریباً۸؍ فیصد اضافہ کیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK