• Wed, 17 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ نے قطر پر اسرائیلی حملے کو ’’ نہ‘‘ نہیں کہا: رپورٹ

Updated: September 16, 2025, 9:03 PM IST | Washington

قطر پر اسرائیلی حملے کو ٹرمپ نے منع نہیں کیا، حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی، جبکہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اس حملے سے خوش نہیں ہیں۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

اخبار ایکسیوس کی پیر کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حملے سے قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو قطر میں حماس کے لیڈروں پر حملے کی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا تھا، جو وائٹ ہاؤس کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ اسے میزائیل داغے جانے کے بعد مطلع کیا گیا تھا۔براہ راست علم رکھنے والے اسرائیلی حکام نے آن لائن ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ نیتن یاہو نے منگل کو تقریباً ۱۲۰۰؍جی ایم ٹی پر ٹرمپ کو فون کرکے آئندہ حملے کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔دوحہ میں دھماکوں کی ابتدائی اطلاعات۵۱؍ منٹ بعد سامنے آئیں۔وائٹ ہاؤس نے اصرار کیا کہ اسے میزائیل کے ہوا میں ہونے کے بعد مطلع کیا گیا، اور دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے پاس اسے روکنے کا موقع نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ملائشیا کے وزیراعظم نے اسرائیل کے چھ ممالک پر حملوں کی مذمت کی

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ایکسیوس کو بتایا، ’’امریکی فوج نے ٹرمپ کو دوحہ میں حماس کے لیڈروں پر اسرائیلی حملے کے بارے میں آگاہ کیا، اور انہوں نے فوری طور پر اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو قطر کو باخبر کرنے کا حکم دیا۔‘‘تاہم، حملہ روکنے کے لیے قلیل وقت ہونے کو تسلیم کرتے ہوئے اسرائیلی حکام نے اشارہ کیا کہ وائٹ ہاؤس کو قبل از وقت آگاہ کر دیا گیا تھا۔ دریں اثنا، قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی کا کہنا تھا کہ حملے شروع ہونے کے دس منٹ بعد امریکہ کی جانب سے مطلع کیا گیا۔ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے دعویٰ کیا کہ ’’ٹرمپ میزائیل داغے جانے سے قبل حملے کے تعلق سے جانتے تھے اور انہوں نے ’نہ‘ نہیں کہا۔‘‘ایک اور الکار نے کہا کہ امریکہ کو سیاسی سطح پر ’’کافی پہلے‘‘ مطلع کیا گیا تھا، اور ’’اگر ٹرمپ روکنا چاہتے تو روک سکتے تھے۔‘‘ اسرائیلی اہلکاروں نے اصرار کیا کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی گفتگو کے دوران میزائیل نہیں داغے گئے تھے اور دعویٰ کیا کہ اگر ٹرمپ نے اعتراض کیا ہوتا تو اسرائیل حملہ روک دیتا۔امریکی یا اسرائیلی اہلکاروں نے نہ تو اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی انکار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: عرب ملکوں کے نیٹو جیسے فوجی اتحاد کی تجویز

واضح رہے کہ قطر کے دارالحکومت میں ہونے والے اس حملے کا نشانہ امریکی جنگ بندی کی پیشکش پر بات چیت کرنے والے حماس کے لیڈر تھے، جس میں حماس کے پانچ اراکین اور ایک قطری سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی، جبکہ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ حملے سے ’’بہت ناخوش‘‘ ہیں۔تاہم نیتن یاہو نے قطر پر پیہم حملے کو اسرائیل کی یکطرفہ کارروائی قرار دیا ہے، جس میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ منگل کی پریس کانفرنس بھی شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK