ٹرمپ نے ہندوستان پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کے بعد ہندوستان بوئنگ جہازوں کے تین ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کے معاہدے کو معطل کرنے پر غور کر رہا ہے۔
EPAPER
Updated: August 08, 2025, 9:55 PM IST | New Delhi
ٹرمپ نے ہندوستان پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کے بعد ہندوستان بوئنگ جہازوں کے تین ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کے معاہدے کو معطل کرنے پر غور کر رہا ہے۔
خبروں کے مطابق، امریکہ کی جانب سے۵۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد ہندوستان نے بوئنگ جہازوں کی۳؍ اعشاریہ ۶؍ ارب ڈالر کےمعاہدے پر عملدرآمد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اصل معاہدہ جس میں چھ اضافی بوئنگ میرین گشتی جہاز حاصل کرنا شامل تھا، ۲۰۲۱؍ میں امریکی محکمہ خارجہ نے ۲؍ اعشاریہ ۴۲؍ ارب ڈالر میں منظوری دی تھی۔ تاہم، سپلائی چین میں رکاوٹوں، مہنگائی اور سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ محصولات کی وجہ سے ان سالوں میں قیمت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔دفاعی ذرائع کے حوالے دینے والی رپورٹس کے مطابق، یہ فیصلہ منصوبے کی لاگت میں تقریباً ۵۰؍ فیصد اضافے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ قیمت میں یہ شدید اضافہ جزوی طور پر اگست کے شروع میں ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ۲۵؍ فیصد محصولات کی وجہ سے ہوا ہے — جس نے جہاز کی خریداری سے متعلق پرزہ جات اور اجزاء کو بوئنگ کے لیے کافی مہنگا کر دیا۔ یہ اضافی لاگت بعد میں خریداروں (اس معاملے میں ہندوستانی حکومت) کو منتقل کر دی گئی ہے۔
کئی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت دفاع نے اس وجہ سے حصولیابی کو مؤخر کرتے ہوئے ایک حکمت عملی جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بڑھتی ہوئی لاگت، بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی حالات اور حکمت عملی خودمختاری جیسے عوامل حتمی فیصلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ تاہم، واضح رہے کہ ہندوستانی حکومت کی جانب سے نہ تو اس معاہدہ کی اور نہ ہی اس کے التوا کی کوئی باضابطہ توثیق ہوئی ہے۔ان جہازوں کی سپلائی چین میں ہندوستانی برآمدات یا ہندوستان میں تیار کردہ پرزے شامل ہیں، جو اب امریکہ درآمد ہونے یا حتمی مصنوعات میں شامل ہونے پر محصولات کا شکار ہیں۔ اس طرح اس محصول نے بوئنگ کی مجموعی لاگت بڑھادی ہے، اس بڑھی ہوئی لاگت ہندوستان کو منتقل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: راہل گاندھی کے سنسنی خیز انکشافات کو اپوزیشن کی تائید
واضح رہے یکہ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایئر انڈیا اپنے پرانے بوئنگ ۸-۷۸۷؍ ڈریم لائنر جہازوں کو امریکہ میں جدید کاری (ریٹروفٹنگ) کے لیے بھیجنے لگا ہے۔ ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پہلا جدید بنایا گیا جہاز سال کے اختتام تک ایئر انڈیا کے بیڑے میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ ایئر انڈیا کے پاس کل۳۳؍ ڈریم لائنر جہاز ہیں — جن میں۲۶؍ پرانے بوئنگ ۸-۷۸۷؍ اور۷؍ بوئنگ۹-۷۸۷؍ شامل ہیں۔پہلا پرانا ڈریم لائنر امریکہ میں بوئنگ کی سہولت پر جدید بنانے کے لیے بھیجاگیا ہے اور اس کے لیے مختلف توثیقی عمل (سرٹیفیکیشن) سے گزرنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق، جدید بنایا گیا یہ جہاز، جو باقی جہازوں کے لیے نمونہ بھی ہوگا، اس سال کے آخر تک بیڑے میں شامل ہونے کی توقع ہے۔ ایک بار یہ ہو جانے کے بعد، ایئر انڈیا کا ہر ماہ دو پرانے ڈریم لائنرز کو جدید بنانے کے لیے بھیجنے کا ہدفہے۔ان جدید بنائے گئے جہازوں میں تین درجے (تھری کلاس) کی ترتیب ہوگی، جس میں ہر جہاز میں۲۰؍ بزنس کلاس،۲۵؍ پریمیم اکانومی اور ۲۰۵؍اکانومی کلاس کی سیٹیں شامل ہوں گی۔