• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سفینہ حسین کا ’ایجوکیٹ گرلز‘ ریمن میگسیسے ایوارڈ جیتنے والا پہلا ہندوستانی ادارہ

Updated: September 02, 2025, 6:01 PM IST | New Delhi

سفینہ حسین کا ’’ایجوکیٹ گرلز‘‘ ریمن میگ سیسے ایوارڈ جیتنے والا پہلا ہندوستانی ادارہ بن گیا ہے، یہ غیر منفعتی ادارہ ہے جس کا مقصد دور دراز دیہاتوں میں اسکول نہ جانے والی لڑکیوں کو تعلیم سے آراستہ کرناہے۔

Safina Hasnain with some female students. Photo: X
سفینہ حسنین چند طالبات کے ساتھ۔ تصویر: ایکس

منیلا میں واقع ریمن میگ سیسے ایوارڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلان کے مطابق ایجوکیٹ گرل‘‘ کو لڑکیوں کا تعلیم دینے،دقیانوسی خیالات سے نمٹنے، ہنر مند بنانے،اپنی قابلیت پہچاننے، اپنی صلاحیتوں کو جلا بخشنےکے قابل قدر کام کے اعتراف کے طور پر یہ ایوارڈ تفویض کیا گیا ہے۔ ۲۰۰۷ء میں قائم اس ادارے نے ۲۰؍ لاکھ سے زائد لڑکیوں کا اسکولوں میں داخلہ کروایا، ساتھ ہی پورے ہندوستان میں ایک کروڑ ۵۵؍ لاکھ سے زیادہ لوگوں کی زندگیوں پر براہ راست اثر ڈالا، جس نے معاشرے پر کافی مثبت اثرات مرتب کئے۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی ٹرین دھماکہ: کمال احمد کو بری کرنے کافیصلہ اُن کی قبر پربلند آواز میں پڑھا گیا

اس ادارے کی بنیاد جس کا نام’’ فاؤنڈیشن ٹو ایجوکیٹ گرلس گلوبلی‘‘ ہے، ہندوستانی ریاست راجستھان کے ان علاقوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے رکھی گئی جہاں تعلیم کے معاملے میں صنفی نا انصافی نمایاں ہے۔اس ادارے نے اسکول نہ جانے والی لڑکیوں کا سرکاری اسکولوں میں داخلہ کروانے، طبی تربیت جیسے شعبے پر اپنی توجہ مرکوز کی۔ راجستھان کے پالی اور جالور کے ۵۰؍ دیہاتوں سے آغاز کرنے والا یہ ادارہ اب راجستھان، مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے ۳۰؍ ہزار سے زائد دیہاتوں تک پھیل چکا ہے۔ اس کےزیر اثر ۹۰؍ فیصد لڑکیاں اسکول میں برقرار ہیں۔ایجوکیٹ گرل کی بنیاد ’’ ایک تعلیم یافتہ لڑکی پورے خاندان کو تعلیم یافتہ کرتی ہے ‘‘ پر رکھی گئی،اس کے ’’ٹیم بالیکا‘‘ ماڈل میں ۵۵۰۰۰؍ مقامی رضاکار شامل ہیں، جو اسکول نہ جانے والی لڑکیوں کی نشاندہی کرنے اور خاندان کو اس کیلئے قائل کرنے کا کام کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’۱۸؍ ہزار حلف نامے، پھر بھی ’جگاڑ آیوگ‘ خاموش‘‘

یہ ادارہ ریاستی حکومت کے ساتھ بھی کام کرتا ہے،جس میں نیشنل ایجوکیشن پالیسی ۲۰۲۰ءبھی شامل ہے۔ ایجوکیٹ گرل نے پہلی بار ’’ڈویلپمنٹ امپیکٹ بانڈ ‘‘ متعارف کرائی ، جو نتائج پر مبنی امدادی ماڈل تھا، جس نے راجستھان میں داخلے اور تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔اپنے قیام کے بعد سے ایجوکیٹ گرل نے ۲۴؍ لاکھ سے زائد بچوں کو علاج معالجے پر مبنی تعلیم میں اعانت کی، اور ’’ پرگتی‘‘ پروگرام کے ذریعے ۱۵؍ سے ۲۹؍ سال کی ۳۱۵۰۰؍ نوجوان خواتین نے’’ اوپن اسکولنگ‘‘ کے ذریعے اپنی تعلیم مکمل کی۔اس ادارے کا ہدف ۲۰۳۵ء تک ایک کروڑ زیر تعلیم لڑکیوں تک پہنچنا ہے، ساتھ ہی اپنے طریقہ کار کو عالمی سطح پر بھی متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK