Inquilab Logo Happiest Places to Work

چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ آپ کی گفتگو قانونی طور پر نجی نہیں: اوپن اے آئی سربراہ آلٹ مین نےخبردار کیا

Updated: August 02, 2025, 9:03 PM IST | Washington

آلٹ مین نے تمام صارفین کو مشورہ دیا کہ جب تک اے آئی سے جڑے سخت پرائیویسی قوانین نہیں بن جاتے، آپ اے آئی ٹولز کے ساتھ جو کچھ شیئر کرتے ہیں اس کا خیال رکھیں۔

Sam Altman. Photo: INN
سیم آلٹ مین۔ تصویر: آئی این این

مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والے مشہور چیٹ بوٹ، چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے خبردار کیا ہے کہ صارفین کو یہ فرض نہیں کرلینا چاہئے کہ چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ ان کی تمام گفتگو قانونی طور پر خفیہ رکھی جائے گی۔ کامیڈین تھیو وون کے پوڈ کاسٹ ”دِس پاسٹ ویکینڈ“ پر گفتگو کے دوران آلٹ مین نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ، خاص طور پر نوجوان صارفین، چیٹ جی پی ٹی کو ایک تھیراپسٹ یا لائف کوچ کی طرح استعمال کر رہے ہیں اور وہ اے آئی کے ساتھ انتہائی ذاتی جدوجہد اور تعلقات کے مسائل شیئر کرتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اے آئی کے ساتھ چیٹس کو ڈاکٹروں، وکلاء یا لائسنس یافتہ تھیراپسٹ کے ساتھ گفتگو جیسا تحفظ حاصل نہیں ہے۔

آلٹ مین نے وضاحت کی کہ قانونی مراعات جیسے وکیل-موکل یا ڈاکٹر-مریض کی رازداری، اے آئی کے ساتھ کی گئی گفتگو پر لاگو نہیں ہوتی ہیں۔ اگر کوئی عدالت سمن جاری کرتی ہے تو اوپن اے آئی کو صارفین کی چیٹس اور حساس یا جذباتی انکشافات حوالے کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ آلٹ مین نے اعتراف کیا کہ یہ مسئلہ ”کافی الجھا ہوا ہے۔“ انہوں نے قانونی رازداری کی کمی کو ایک ”بڑا خلاء“ قرار دیا جس پر حکام کو فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ڈنمارک اپنے ہر شہری کو جسم، چہرے اور آواز پر کاپی رائٹ دیگا

اے آئی اے جڑے سخت پرائیویسی قوانین کا مطالبہ

آلٹ مین نے دلیل دی کہ اے آئی ٹولز کے ساتھ گفتگو کو بالآخر پیشہ ورانہ ماحول میں حاصل ہونے والے تحفظات کی طرح کی مراعات دی جانی چاہئیں۔ جنریٹو اے آئی کے استعمال میں زبردست اضافہ نے ایسے قانونی سوالات پیدا کر دیئے ہیں جو ”ایک سال پہلے موجود نہیں تھے۔“ وون، جو رازداری کے خدشات کی وجہ سے چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں، نے اس انتباہ کو ”تصدیق شدہ“ قرار دیا۔ آلٹمن نے ان سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے صارفین اپنی ذاتی زندگیوں کے ساتھ اے آئی پر بھروسہ کرنے سے پہلے ”رازداری کی وضاحت“ چاہتے ہیں۔ جب تک نئے قوانین نہیں بن جاتے، آلٹ مین کا مشورہ ہے کہ ”آپ اے آئی ٹولز کے ساتھ جو کچھ شیئر کرتے ہیں اس کا خیال رکھیں۔“

یہ بھی پڑھئے: ایئرٹیل اپنے صارفین کو پرپلیکسٹی اے آئی کا پریمیم سبسکرپشن مفت فراہم کررہا ہے

آپ کی چیٹس تک رسائی اور انہیں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے

اوپن اے آئی کی پالیسی کے تحت، اے آئی ٹول کے مفت صارفین کی چیٹس کو حفاظت اور سسٹم کی بہتری کیلئے ۳۰ دنوں تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے اور اس میں قانونی تعمیل کیلئے زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے کا امکان بھی موجود ہے۔ انکرپٹڈ پلیٹ فارمز جیسے سگنل یا واٹس ایپ کے برعکس، چیٹ جی پی ٹی کی گفتگو اینڈ-ٹو-اینڈ انکرپٹڈ نہیں ہوتی۔ اوپن اے آئی کا عملہ، اے آئی کو بہتر بنانے یا غلط استعمال کی تفتیش کیلئے صارفین کے ان پٹس کا جائزہ لے سکتا ہیں۔

واضح رہے کہ اوپن اے آئی، فی الحال ڈیٹا کے استعمال پر مشہور امریکی اخبار دی نیویارک ٹائمز کے مقدمہ کا سامنا کررہا ہے۔ ایک عدالتی حکم کے تحت کمپنی کو صارفین کی گفتگو کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پڑی ہے حالانکہ انٹرپرائز صارفین کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ اوپن اے آئی، اسے ایک بے جا حکم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف اپیل کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK