• Thu, 02 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مشہورماہر حیوانات اور ماحولیاتی کارکن جین گوڈال کا ۹۱؍ برس کی عمر میں انتقال

Updated: October 02, 2025, 3:23 PM IST | Washington

عالمی شہرت یافتہ سائنسداں اور ماحولیاتی کارکن جین گوڈال۹۱؍ برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ پرائمٹ سے محبت کو عمر بھر کی جدوجہد میں ڈھالنے والی گوڈال نے جنگلی حیات اور ماحولیات کے تحفظ میں تاریخ ساز خدمات انجام دیں۔

Jane Goodall with a chimpanzee. Photo: X
جین گوڈال ایک چمپانزی کے ساتھ۔ تصویر: ایکس

سائنسداں اورگلوبل ایکٹیوسٹ جین گوڈال، جنہوں نے بچپن میں پرائمٹ سے اپنی محبت کو ماحولیاتی تحفظ کی عمر بھر کی جدوجہد میں بدل دیا، ۹۱؍ برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ یہ اعلان ان کے قائم کردہ انسٹی ٹیوٹ نے بدھ کو کیا۔ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق، گوڈال کیلیفورنیا میں ایک دورے کے دوران قدرتی موت کے باعث چل بسیں۔ انسٹی ٹیوٹ نے سوشل میڈیا پر کہا:’’ڈاکٹر گوڈال کی دریافتوں نے’’ علمِ حیوانات‘‘ (Ethology) کو انقلاب سے دوچار کیا، اور وہ ہماری قدرتی دنیا کے تحفظ اور بحالی کی بے تھکن حامی رہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: گلوبل صمود فلوٹیلا: ترکی کا اسرائیلی حملوں میں گرفتار شہریوں کی تحقیقات کا آغاز

ایک زندگی جو پرائمٹ اور سیارے کے نام وقف ہوئی
پرائمٹولوجسٹ سے ماحولیاتی کارکن بننے والی گوڈال نے جنگلی حیات سے اپنی محبت کو ایک عمر بھر کی مہم میں ڈھالا، جو انہیں انگلینڈ کے ایک ساحلی گاؤں سے افریقہ اور پھر دنیا بھر تک لے گئی، تاکہ وہ نہ صرف چمپانزیوں کو بہتر سمجھ سکیں بلکہ یہ بھی اجاگر کریں کہ انسان ان کے مسکن اور مجموعی طور پر کرۂ ارض کی صحت کی حفاظت میں کیا کردار ادا کرتے ہیں۔ گوڈال اپنے میدان میں ایک پیش رو تھیں، چاہے وہ۱۹۶۰ء کی دہائی میں ایک خاتون سائنسداں کے طور پر ہو یا پرائمٹ کے رویوں کے مطالعے میں۔ انہوں نے کئی اور خواتین کیلئے راستہ ہموار کیا جن میں مرحومہ ڈایان فوزی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے عوام کو بھی فطرت کے قریب کیا اور نیشنل جیوگرافک سوسائٹی کے ساتھ شراکت داری کر کے چمپانزی کو فلم، ٹی وی اور رسائل کے ذریعے دنیا تک پہنچایا۔ انہوں نے سائنسی روایات کو بدلا، چمپانزیوں کو نمبروں کے بجائے نام دیئے، اپنی منفرد شخصیت، خاندانی رشتوں اور جذبات کو اپنے کام میں شامل کیا۔ انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ انسانوں کی طرح وہ بھی آلات استعمال کرتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے؛ ٹرمپ کے امن منصوبہ پر تنقیدیں، حماس کیلئے قبول کرنا مشکل

انہوں نے ۲۰۰۲ء میں ایک ٹیڈ ٹاک میں کہا:’’ہم نے پایا ہے کہ دراصل انسانوں اور باقی حیوانات کے درمیان کوئی واضح لکیر نہیں ہے۔ ‘‘جیسے جیسے ان کا کریئر آگے بڑھا، انہوں نے پرائمٹولوجی سے ماحولیات اور موسمیاتی سرگرمی کی طرف رخ موڑا، جب انہوں نے مسکن کی تباہی کو وسیع پیمانے پر اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ انہوں نے دنیا سے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف فوری اور ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے۲۰۲۰ء میں سی این این سے گفتگو میں کہا:’’ہم یہ بھول رہے ہیں کہ ہم قدرتی دنیا کا حصہ ہیں۔ ابھی بھی وقت کی ایک کھڑکی باقی ہے۔ ‘‘واضح رہے کہ ۲۰۰۳ء میں انہیں ڈیم آف دی برٹش ایمپائر کے خطاب سے نوازا گیا اور ۲۰۲۵ء میں انہیں امریکی صدارتی میڈل آف فریڈم عطا کیا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK