Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ اور رامافوسا کی ملاقات سے قبل جنوبی افریقہ نے `وائٹ جینوسائیڈ` کے امریکی دعوؤں پر سوال اٹھائے

Updated: May 21, 2025, 8:11 PM IST | Inquilab News Network | Pretoria / Washington

جنوبی افریقی صدر کے ترجمان ونسنٹ ماگوینیا نے ریڈیو ۷۰۲ پر ایک بیان میں امریکہ کے الزامات کو جھوٹا اور غلط معلومات پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے بیانات کی وضاحت پیش کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں ثبوت پیش کرنا چاہئے۔

Donald Trump and Cyril Ramaphosa. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور سیرل رامافوسا۔ تصویر: آئی این این

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا بدھ کو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کرنے کیلئے تیار ہے لیکن اس درمیان دونوں ممالک کے درمیان "وائٹ جینوسائیڈ" (سفید فام افراد کی نسل کشی) کے امریکی دعوؤں پر تناؤ برقرار ہے۔ جنوبی افریقی حکومت نے امریکی الزامات کو سختی سے مسترد کیا ہے اور امریکہ سے ان کا ثبوت مانگا ہے۔

جنوبی افریقہ کے صدر کے ترجمان ونسنٹ ماگوینیا نے ریڈیو ۷۰۲ پر ایک بیان میں امریکہ کے الزامات کو جھوٹا اور غلط معلومات پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے بیانات کی وضاحت پیش کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں ثبوت فراہم کرنا چاہئے۔ جنوبی افریقہ لوگوں کو ہجرت کرنے سے نہیں روک سکتا لیکن اگر وہ جھوٹے بہانوں کے تحت ملک چھوڑتے ہیں تو اس پر احتجاج کرے گا۔ واضح رہے کہ ۱۲ مئی کو ٹرمپ نے تقریباً ۵۰ سفید فام جنوبی افریقیوں، جن میں زیادہ تر ایفریکانرز شامل ہیں، کو ملک میں "پناہ" دیتے ہوئے خوش آمدید کہا۔ جنوبی افریقہ نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو وہ اس پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: یورپی یونین کی شام پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھانے کی منظوری

ماگوینیا نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو "ری سیٹ" کرنا چاہتا ہے لیکن اہم مسائل پر مضبوطی سے ڈٹا رہے گا اور ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ان معاملات میں، غزہ جنگ کیلئے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف اس کے ذریعے دائر کیا گیا مقدمہ اور اپارتھائیڈ دور کی عدم مساوات کو درست کرنے کیلئے بلیک اکنامک امپاورمنٹ (بی ای ای) جیسی داخلی پالیسیاں شامل ہیں۔

دائیں بازو کے گروپس نے دعوے کئے ہیں کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام ایفریکانرز کسانوں کو ہدف بنا کر انہیں قتل کیا جارہا ہے، لیکن جنوبی افریقی حکام کا کہنا ہے کہ یہ دعوے ڈیٹا سے ثابت نہیں ہوتے۔ پولیس کے مطابق، جنوبی افریقہ میں قتل کے واقعات میں زیادہ تر سیاہ فام نوجوان ہلاک ہوئے ہیں جو شہری علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

صدر رامافوسا اپنے امریکی دورے پر پیر کو واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ساتھ وزراء کی ایک ٹیم بھی ہے جن میں ڈیموکریٹک اتحاد سے تعلق رکھنے والے وزیر زراعت جان اسٹین ہوسن بھی ہیں۔ اس دورے کا ایک بڑا مقصد امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: یورینیم افزودگی پرپابندی کے اعلان کو ایران نے مسترد کیا،مذاکرات سے بھی انکار

ایلون مسک کی اسٹارلنک کے ساتھ مذاکرات

دریں اثنا، جنوبی افریقہ اور ایلون مسک کے درمیان ایک ممکنہ معاہدے پر گفتگو جاری ہے تاکہ مسک کی اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس کو ملک میں خدمات فراہم کرنے کی اجازت دی جا سکے۔ مسک نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ بی ای ای قوانین، جو ۳۰ فیصد مقامی سیاہ فام ملکیت کا تقاضا کرتے ہیں، کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں اسٹارلنک کو روکا گیا۔ حکام نے مسک کے اس بیان کو مسترد کیا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ رامافوسا کے امریکی دورے میں جنوبی افریقی حکومت اور مسک کے درمیان حتمی معاہدہ طے پاجائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK