سوڈانی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ، آر ایس ایف خطے میں نسل کشی کررہا ہے،ساتھ ہی بین الاقوامی برادری سے سرحدوں کو نظر انداز کرکے احتساب کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: December 10, 2025, 4:04 PM IST | Khartoum
سوڈانی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ، آر ایس ایف خطے میں نسل کشی کررہا ہے،ساتھ ہی بین الاقوامی برادری سے سرحدوں کو نظر انداز کرکے احتساب کی اپیل کی۔
سوڈان کی وزارت خارجہ کے وزیر پلینی پوٹنشیری فیصل عبدالعظیم سالم محمد نے نسل کشی کے متاثرین کے بین الاقوامی دن کی دسویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،کہ سوڈان میں قومی المیہ عروج پر ہے، جس نے بین الاقوامی تشویش پیدا کی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ الفاشر اور دیگر مقامات پر شہریوں کو بڑے پیمانے پر قتل، جنسی تشدد، جبری بے گھر ہونے اور ثبوتوں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کا سامنا ہے۔‘‘
یہ بھی پرھئے: یروشلم: اسرائیلی فورسیز کا انروا کے دفتر پر دھاوا، اقوام متحدہ کا پرچم ہٹادیا
سالم نے کہا،’’آر ایس ایف کے اقدامات نسل کشی کی قانونی تعریف پر پورا اترتے ہیں۔ریپڈ سپورٹ فورسیز ملیشیاء کے ارتکاب کردہ یہ جرائم پوشیدہ نہیں ہیں۔ ان کے ثبوت موجود ہیں۔ یہ عوامی نوعیت کے ہیں۔ اور اس کے خلاف تشویش کے اظہار سے زیادہ کی ضرورت ہے۔ انہیں احتساب کی ضرورت ہے۔‘‘بعد ازاں سوڈان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مذمت کو شہریوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس، قانونی اور فیصلہ کن اقدامات ،میں تبدیل کرے۔محمد نے فوری طور پر اقدامات کا مطالبہ کیا جن میں علاقائی اور بین الاقوامی چینلز کے ذریعے آرسی ایف کو ہتھیاروں اور فوجی امداد کی فراہمی کو روکنا، مظالم کی منصوبہ بندی یا مالی اعانت فراہم کرنے والوں پر چنندہ پابندیاں، تشدد کا ارتکاب کرنے والے افراد کو پناہ گاہوں سے انکار، اور یہ یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون میں اضافہ کیا جائے کہ برآمد کردہ ہتھیار غیر ریاستی مسلح گروہوں کے ہاتھ نہ لگیں۔انہوں نے کہا،’’نسل کشی نہ صرف اپنے متاثرین کے خلاف ایک جرم ہے بلکہ یہ بین الاقوامی نظام کے لیے خود ایک امتحان بھی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: کادوقلی، سوڈان: آر ایس ایف کے حملے بڑھ گئے، سیکڑوں شہری علاقہ چھوڑنے پر مجبور
واضح رہے کہ سوڈانی فوج اورنیم فوجی دستہ آرسی ایف کے درمیان اپریل۲۰۲۳ میں شروع ہونے والے اس مسلح تصادم میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی ثالثی کی تمام کو ششیں ناکام ہو چکی ہیں۔