• Fri, 05 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایچ ون بی ویزا: تقریباً نصف ہندوستانی ٹیک پروفیشنلز نسلی امتیاز کا شکار: سروے

Updated: December 05, 2025, 4:04 PM IST | Washington

نئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ میں ایچ ون بی ویزا پر کام کرنے والے تقریباً نصف ہندوستانی ٹیک پروفیشنلز نسلی امتیاز کا شکار ہوتے ہیں۔ بہت سے افراد کے مطابق یہ امتیاز ان کی ترقی اور کارکردگی پر اثر انداز ہوتا ہے جبکہ کچھ نے اسے مبالغہ قرار دیا، اکثریت نے اسے حقیقی مسئلہ تسلیم کیا۔ نسلی امتیاز سب سے زیادہ رپورٹ ہوا، جس کے بعد علاقائی اور عمر سے متعلق تعصب سامنے آیا۔ زیادہ تر لوگ امتیازی سلوک کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کرتے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ایک نئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ایچ ون بی ویزا پر کام کرنے والے تقریباً نصف ہندوستانی ٹیک پروفیشنلز کو نسلی امتیاز کا سامنا ہے، اور بہت سے افراد کا ماننا ہے کہ اس امتیازی سلوک نے ان کی ترقی اور کریئر کے مواقع کو متاثر کیا ہے۔ یہ نتائج گمنام پیشہ ورانہ کمیونٹی ’’بلائنڈ‘‘ پر کئے گئے سروے پر مبنی ہیں جس میں ایک ہزار ۸۷؍  این آر آئیز نے کریئر، کام کی جگہ پر رویوں اور امتیاز سے متعلق سوالات کے جواب دیئے

تقریباً ۵۰؍ فیصد ہندوستانی ٹیک کارکنان نسلی امتیاز کا شکار
سروے کے مطابق، امریکہ میں مقیم تقریباً ۵۰؍ فیصد ہندوستانی نژاد افراد نے کہا کہ ان کے ساتھ ان کی نسل کی وجہ سے غیر منصفانہ سلوک کیا گیا۔ یہ افراد زیادہ تر معروف ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل، مائیکروسافٹ اور انٹیوٹ میں ملازمت کر رہے ہیں۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق’’ بیرونِ ملک رہنے اور کام کرنے والے ۴۴؍ فیصد ہندوستانیوں نے اعتراف کیا کہ ان کے ساتھ نسلی بنیاد پر غیر منصفانہ سلوک کیا گیا ہے۔‘‘ مزید بتایا گیا کہ گوگل، مائیکروسافٹ اور انٹیوٹ کے ملازمین میں امتیازی تجربات کی شرح ۵۰؍ فیصد سے زائد تھی۔
پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا کہ ۲۶؍ فیصد شرکاء نے تعصب تو تسلیم کیا لیکن کہا کہ اس کا ان کے کریئر پر بہت کم اثر پڑتا ہے جبکہ ۳۰؍  فیصد نے نسلی امتیاز کے خدشات کو ’’مبالغہ آرائی‘‘ قرار دیا۔

یہ بھی پرھئے: بلغاریہ: بدعنوانیوں اور متنازع بجٹ کے خلاف ہزاروں جین زی صوفیہ کی سڑکوں پر، ۷۰؍ گرفتار

ایچ ون بی ویزا ہولڈرز کے مطابق امتیاز پروموشن کو متاثر کرتا ہے
سروے میں مجموعی طور پر ایک ہزار ۴۱۸؍ افراد نے حصہ لیا، لیکن نتائج میں صرف وہ لوگ شامل کئے گئے جو ہند نژاد تھے یا جن کی جغرافیائی شناخت ہندوستان سے باہر تھی۔ نسلی امتیاز، جواب دہندگان کے مطابق، سب سے زیادہ رپورٹ ہونے والی امتیازی شکل ہے، جس کا تجربہ ۲۸؍ فیصد نے بتایا۔ اس کے بعد:
(۱) علاقائی تعصب (شمالی بمقابلہ جنوبی ہند): ۱۶؍ فیصد
(۲) عمر کی بنیاد پر تعصب: ۱۳؍ فیصد
(۳) جنس کی بنیاد پر امتیاز: ۱۰؍ فیصد
(۴) ذات پات کی بنیاد پر امتیاز: ۷؍ فیصد
(۵) جبکہ ۲۶؍ فیصد نے کہا کہ انہیں کسی بھی قسم کے امتیاز کا سامنا نہیں ہوا۔

جن لوگوں نے تعصب کا تجربہ کیا، ان میں:
(۱) ۴۴؍ فیصد نے کہا کہ اس سے پروموشنز یا کارکردگی کی تشخیص متاثر ہوتی ہے۔
(۲) ۲۱؍ فیصد نے سماجی اخراج یا نرم بائیکاٹ کی نشاندہی کی۔
(۳) ۸؍ فیصد نے ملازمت کے انٹرویوز میں غیر منصفانہ رویے کی شکایت کی۔
(۴) ۶؍ فیصد نے اسے برطرفی سے جوڑا۔
(۵) ۲۱؍ فیصد نے کہا کہ اس کا ان کے کریئر پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ امتیاز کا سامنا کرنے والوں میں سے ۷۲؍  فیصد نے مسئلہ کو آگے نہیں بڑھایا،جبکہ:
(۱) ۲۱؍ فیصد نے کمپنی چھوڑنے کو ترجیح دی۔
(۲) ۶؍ فیصد نے ایچ آر یا مینجمنٹ کو اطلاع دی۔
(۳) صرف ایک فیصد نے قانونی یا رسمی شکایت درج کرائی۔

کارروائی کرنے والوں میں بھی بہتری کی شرح کم رہی:
(۱) ۵۷؍ نے کہا کہ صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
(۲) ۲۳؍ فیصد نے کہا کہ حالات مزید خراب ہوئے۔
(۳) صرف ۲۰؍ فیصد نے بہتری محسوس کی۔

یہ بھی پڑھئے: گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اسرائیلی درخواستیں قبول کرنا بند کر دیں: رپورٹ

ایچ ون بی کارکنوں کے خلاف ناراضی: غلط فہمی یا حقیقت؟
جنرل موٹرز کے ایک ملازم نے کہا کہ ایچ ون بی ویزا رکھنے والے ہندوستانیوں کے خلاف ناراضی کو اکثر غلط سمجھا جاتا ہے۔ ان کے مطابق:’’یہ کہنا نسل پرستی نہیں کہ زیادہ تر ایچ ون بی ویزے ہندوستانیوں کو ملتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے۔ لیکن نظام یا قوانین کی بجائے انفرادی بھارتیوں پر غصہ نکالنا، وہ اصل نسل پرستی ہے۔‘‘ گوگل کے ایک ملازم دہندہ نے نشاندہی کی کہ ’’تعصب ہمیشہ نسلی نہیں ہوتا۔ میرے تجربے میں مسائل کبھی کبھی ہماری ہی کمیونٹی کے اندر پائے جانے والے ثقافتی یا علاقائی تعصبات سے بھی جنم لیتے ہیں۔ ایک بھارتی ہونے کے ناطے، مجھے کئی بار دوسرے ہندوستانیوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے زیادہ مشکل پیش آئی ہے، خاص طور پر مائیکرو مینجمنٹ یا داخلی جانبداری کی وجہ سے۔‘‘

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK