• Sun, 16 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹیسلا کی ہندوستان میں سست رفتار شروعات، لانچ کے بعد سے اب تک صرف ۶۰۰؍ آرڈر ملے: بلومبرگ رپورٹ

Updated: September 03, 2025, 8:01 PM IST | Mumbai

ٹیسلا جارحانہ مارکیٹنگ سے گریز کرتی ہے اور برانڈ کے وقار پر انحصار کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ، ہندوستان کے قیمت کے لحاظ سے حساس مارکیٹ میں کم مؤثر ہے۔

Tesla`s Showroom in Mumbai. Photo: X
ممبئی میں ٹیسلا کا شوروم۔ تصویر: ایکس

امریکی ارب پتی ایلون مسک کی الیکٹرک گاڑیاں (ای وی) بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے ہندوستان میں اپنی آمد کے بعد سے اب تک صرف ۶۰۰ سے کچھ زیادہ آرڈرز حاصل کئے ہیں، جو کمپنی کی توقعات سے بہت کم ہے۔ ذرائع کے مطابق، جولائی میں لانچ ہونے کے بعد سے کمپنی کی شروعات سست رہی ہے۔ کمپنی کا اس سال مزید ۳۵۰ سے ۵۰۰ گاڑیاں ہندوستان بھیجنے کا منصوبہ ہے، جس کی پہلی کھیپ ستمبر میں شنگھائی سے آنے کی توقع ہے۔ گاڑیوں کی ترسیل فی الحال ممبئی، دہلی، پونے اور گروگرام تک محدود رہے گی جس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ ملک میں ٹیسلا کی مقامی موجودگی ہنوز محدود ہے۔ بلومبرگ کی گزشتہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی کو امید تھی کہ وہ ۲۵۰۰ گاڑیوں کی سالانہ درآمد کا کوٹہ پورا کرنے میں کامیاب رہے گی۔

ہندوستانی مارکیٹ میں ٹیسلا کی آمد کو ملک کے ای وی مارکیٹ کی ترقی اور الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ میں ایک سنگ میل سمجھا جا رہا تھا، لیکن زیادہ درآمدی ٹیرف، ہندوستان اور امریکہ کے درمیان کمزور تجارتی تعلقات اور زیادہ قیمت نے ٹیسلا کی آمد کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ درآمدی ڈیوٹیز، جو ۱۱۰ فیصد تک بڑھ جاتی ہیں، کی وجہ سے کمپنی کی انٹری لیول ماڈل وائی کی قیمت ۶۰ لاکھ روپے (۶۸ ہزار ڈالر) سے زیادہ ہوگئی ہے۔ یہ قیمت، ۲۲ لاکھ روپے کی حد سے کافی اوپر ہے جس میں زیادہ تر ای وی گاڑیاں فروخت ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: چین کی نئی پالیسی سے مکیش امبانی کی ریلائنس کو۲۰؍ بلین ڈالرس کا فائدہ ہوگا

ٹیسلا نے اپنے خوبصورت شورومز میں کافی لوگوں کو راغب کیا ہے، لیکن یہ جوش و خروش فروخت میں تبدیل نہیں ہو سکا ہے۔ مقامی حریفوں کے برعکس، ٹیسلا جارحانہ مارکیٹنگ سے گریز کرتی ہے اور برانڈ کے وقار پر انحصار کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ، قیمت کے لحاظ سے حساس، ہندوستانی مارکیٹ میں کم مؤثر ہے۔ واضح رہے کہ ٹیسلا امریکہ اور چین کی اپنی بنیادی مارکیٹس میں بھی چیلنجر کا سامنا کررہی ہے جہاں پچھلی سہ ماہی میں فروخت میں ۱۳ فیصد کی کمی آئی ہے۔ رواں سال کے آغاز سے ۲۹ اگست تک، عالمی سطح پر کمپنی کے شیئرز ۱۷ فیصد کم ہوچکے ہیں۔

چیلنجز سے بھرا ہندوستانی بازار

جی اے ٹی او ڈائنامکس (JATO Dynamics) کے مطابق، ہندوستان میں لگژری ای وی سیکٹر زیادہ وسیع نہیں ہے جس میں ۲۰۲۵ء کی پہلی ششماہی میں ۴۵ لاکھ روپے سے ۷۰ لاکھ روپے کی قیمت کے درمیان صرف ۲۸۰۰ یونٹس فروخت ہوئے۔ اس کے مقابلے، چینی حریف بی وائی ڈی BYD نے اسی عرصے میں ۱۲۰۰ سے زائد، سیلین ۷ ایس یو وی کاریں فروخت کیں۔ چینی کمپنی کو بھی انہی درآمدی محصولات کا سامنا تھا، لیکن اس کی ابتدائی قیمت ۴۹ لاکھ روپے کے قریب تھی۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان اورامریکہ کے تجارتی معاہدے پر گفتگوکا سلسلہ دراز

سست شروعات کے باوجود، ٹیسلا محتاط انداز میں توسیع کرتے ہوئے ممبئی اور دہلی میں سپر چارجرز لگا رہی ہے اور جنوبی ہندوستان میں ایک تجربہ گاہ تیار کر رہی ہے۔ تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محصولات میں راحت یا مقامی مینوفیکچرنگ کے بغیر، ٹیسلا ہندوستانی ای وی مارکیٹ کو حریفوں کے حوالے کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK