ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی لابی کانگریس پر اپنا رسوخ بتدریج کھو رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ عوامی رائے میں تبدیلی کے باعث اب واشنگٹن میں اسرائیل کا پہلے جیسا مضبوط اثر و رسوخ نہیں رہا۔
EPAPER
Updated: September 02, 2025, 4:14 PM IST | Washington
ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی لابی کانگریس پر اپنا رسوخ بتدریج کھو رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ عوامی رائے میں تبدیلی کے باعث اب واشنگٹن میں اسرائیل کا پہلے جیسا مضبوط اثر و رسوخ نہیں رہا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ کبھی طاقتور رہنے والی واشنگٹن میں اسرائیل کی لابی کانگریس میں اپنا اثر و رسوخ کھو رہی ہے، اور انہوں نے اپنی ہی ریپبلکن پارٹی کے اندر رائے میں آنے والی نسل در نسل تبدیلی کو تسلیم کیا۔پیر کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں جو جمعہ کو ڈیلی کالر کے ساتھ ہوا، ٹرمپ نے کہا کہ دو دہائیوں پہلے کے مقابلے میں کانگریس میں اسرائیل کی حمایت ’’ماضی کی بات‘‘ ہے۔ٹرمپ نے کہا، میں آپ کو بتاؤں گا، اسرائیل کی کانگریس میں سب سے مضبوط لابی تھی جو میں نے کسی بھی چیز، ادارے، یا کسی کمپنی یا کارپوریشن یا ریاست کی کبھی نہیں دیکھی۔آج، اس کی وہ مضبوط لابی نہیں ہے۔ یہ حیران کن ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’ ماضی میں، آپ اسرائیل کے تعلق سے برا بول کر سیاست میں نہیں رہ سکتے تھے، لیکن اب ڈیموکریٹک کانگریس وومن الیگزینڈریا اور ان کے ترقی پسند اتحادیوں نے اس بحث کو تبدیل کر دیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا دعویٰ: ہندوستان نے درآمداتی ڈیوٹی کو نہ ہونےکے برابرکم کرنے کی پیشکش کی
یہ تبصرے مارچ میں پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے بعد آئے ہیں جس میں یہ دکھایا گیا کہ۵۳؍ فیصد امریکی بالغوں کی نظر میں اسرائیل نا پسندیدہ ہے، جو ۲۰۲۲ء میں ۴۲؍ فیصد تھا۔ ۵۰؍ سال سے کم عمر کے ریپبلکن میں،نا پسندیدہ خیالات۳۵؍ فیصد سے بڑھ کر۵۰؍ فیصد ہو گئے۔حالانکہ ٹرمپ نےکہا کہ وہ اپنے دور صدارت میں اسرائیل کے کٹر حامی رہے ہیں، اور انہوں نے ایران کے خلاف حملے اور یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا حوالہ بھی دیا۔لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ اسرائیل عوامی حمایت کھو رہا ہے، اسی کے ساتھ یہ تمام باتیں امریکہ کے بین الاقوامی وقار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب ٹرمپ کے حلقے میں نمایاں دائیں بازو کی شخصیات اسرائیل کی حمایت کے اپنے سابقہ مؤقف کوتبدیل کر رہی ہیں۔ریپبلکن کانگریس وومن مارجوری ٹیلر گرین نے حال ہی میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا، جبکہ ٹرمپ کے سابق مشیر نے دلیل دی ہے کہ اسرائیل امریکہ کا حقیقی اتحادی نہیں ہے، ساتھ ہی انہوں نے وزیر نیتن یاہوخیمے کو ناقابل اعتماد قرار دیا ہے۔اسی طرح کا مؤقف اختیار کرنے والے ایک اور نمایاں ریپبلکن رکن پارلیمنٹ تھامس میسی ہیں۔دیگر نمایاں دائیں بازو کی شخصیات میں سیاسی مبصرین جیسے کینڈیس اوونز، نک فیونٹیس، ٹکر کارلسن شامل ہیں۔تاہم اس فہرست کے مزید طویل ہونے کی توقع ہے۔