Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کے سابق مشیراسٹیوبینن کی امریکہ کوایران جنگ میں گھسیٹنے پرنیتن یاہو پرتنقید

Updated: June 20, 2025, 10:07 PM IST | Washington

ٹرمپ کے سابق مشیراسٹیوبینن کی امریکہ کوایران جنگ میں گھسیٹنے پرنیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر امریکی خارجہ پالیسی پر اثرانداز ہونے اور ایران سے ممکنہ جنگ کی راہ ہموار کرنے کا تشویشناک الزام لگایا ۔

Former Trump advisor and key leader of the mega-movement, Steve Bannon. Photo: X
ٹرمپ کے سابق مشیر اور میگا‘تحریک کے اہم لیڈر اسٹیو بینن۔ تصویر: ایکس

ٹرمپ کے سابق مشیر اور میگا‘تحریک کے اہم لیڈر اسٹیو بینن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر امریکی خارجہ پالیسی پر اثرانداز ہونے اور ایران سے ممکنہ جنگ کی راہ ہموار کرنے کا شدید الزام لگایا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کلیدی ا سٹریٹجسٹ بینن نے اپنے مقبول پوڈکاسٹ ’وار روم‘ میں نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے گرج کر پوچھا’’آخر تم ہو کون جو امریکی عوام کو سبق دے رہے ہو؟ امریکی عوام اسے برداشت نہیں کریں گے۔‘‘  امریکی دائیں بازو کی اہم شخصیت بینن، جنہیں جمعرات کو صدر ٹرمپ کے ساتھ دوپہر کے کھانے کے لیے وائٹ ہاؤس جاتے دیکھا گیا، اس وقت اسرائیل کی فوجی کارروائی کی امریکی حمایت کے سب سے کٹر ناقد بن کر اُبھرے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ نیتن یاہو کے اقدامات کے باعث ٹرمپ ایران پر براہ راست حملے کی راہ پر چل پڑے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل پر ایران کےپے در پے شدید حملے

 بینن اور ٹکر کارلسن جیسے دائیں بازو کے مقبول مدبرین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا آغاز کرتے دکھائی دیے تو ’’امریکا فرسٹ‘‘ کی وہ بنیاد ہی بکھر جائے گی جس نے انہیں اقتدار تک پہنچایا، اور وہ صدارت ہار سکتے ہیں۔ بینن نے واضح الفاظ میں نیتن یاہو سے کہا:  *’’صدر ٹرمپ شاید اس نتیجے پر پہنچیں، مگر وہ یوں نہیں کہیں گے کہ ’چلو انہیں بمباری کر کے ختم کرتے ہیں‘۔ وہ ایسا صرف اس لیے کریں گے کہ تم نے ہمیں اس جنگ میں دھکیل دیا ہے۔ اب تم ہی اپنے جال سے نکلنے کی ترکیب کرو۔‘‘  بینن نے الزام لگایا کہ نیتن یاہو نے ایران کے جوہری معاہدے پر ماضی کی مذاکرات کو اپنے ذاتی ایجنڈے (’’حکومت کا تختہ الٹنا اور ریاست تباہ کرنا‘‘) کے لیے سبوتاژ کیا۔ انہوں نے کہا*’’اچھے اتحادی ایک دوسرے کے ساتھ مکمل سچائی سے پیش آتے ہیں۔ وہ دوسروں کو ایسے جال میں نہیں پھنساتے جہاں سے نکلنے کے لیے انہیں جنگ لڑنی پڑے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: نصف آبادی ایران پر براہ راست فضائی حملوں کے خلاف

دریں اثناء نیتن یاہو نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے ’میگا‘ حامیوں کو خبردار کیا کہ ’’آج تل ابیب خطرے میں ہے، کل نیویارک کی باری ہوگی ،میں ’امریکا فرسٹ‘ کا تصور سمجھتا ہوں، مگر ’امریکا مردہ‘ کا نہیں۔‘‘تاہم یہ بیان ٹرمپ خیمے میں گہری تقسیم اور غم و غصے کا باعث بنا۔ بینن نے سخت لہجے میں کہا’’یہ سب محض پروپیگنڈا ہے، اورسینیٹر لنڈسی گراہم کا دھوکہ!‘‘
 بینن کے مطابق، اسرائیل کی جارحیت سے قبل انہوں نے نیتن یاہو کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ’’حالات کا درست ادراک کریں‘‘ اور اپنی دھمکیوں پر نظرثانی کریں، کیونکہ یہ ہمیں خطے کی جنگ میں گھسیٹ لے جائے گاہم ابھی۲۰؍ سالہ جنگ سے نکلے ہیں۔ اگر اسرائیل نے اکیلے جنگ چھیڑی تو امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات ہمیشہکیلئے ختم ہو جائیں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK