ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی پر بغیر کسی احتساب کے کام کرنے کا الزام لگایا۔ ساتھ ہی، انہوں نے ہارورڈ میں بین الاقوامی طلبہ کی تعداد کو موجودہ ۳۱ فیصد سے کم کر کے ۱۵ فیصد تک محدود کرنے کی تجویز پیش کی۔
EPAPER
Updated: May 31, 2025, 10:11 PM IST | Washington
ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی پر بغیر کسی احتساب کے کام کرنے کا الزام لگایا۔ ساتھ ہی، انہوں نے ہارورڈ میں بین الاقوامی طلبہ کی تعداد کو موجودہ ۳۱ فیصد سے کم کر کے ۱۵ فیصد تک محدود کرنے کی تجویز پیش کی۔
حالیہ دنوں میں امریکی انتظامیہ اور ہارورڈ یونیورسٹی کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس درمیان، صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کو آئیوی لیگ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ہارورڈ پر وفاقی فنڈز کے غلط استعمال، یہود دشمنی کو فروغ دینے اور امریکی طلبہ کے مقابلے غیر ملکی طلبہ کو ترجیح دینے کا الزام لگایا۔ اوول آفس سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے ہارورڈ پر سخت تنقید کی اور غیر ملکی طلبہ کے داخلے کو محدود کرنے اور اشرافیہ یونیورسٹیوں کیلئے وفاقی امداد کو نئے سرے سے تشکیل دینے کی اصلاحات تجویز کیں۔
یہ بھی پڑھئے: مالی معاہدوں کو منسوخ کرنے کی کوشش پر ٹرمپ کے خلاف ہارورڈ کے طلبہ کا احتجاج
"ہمیں عظیم طلبہ چاہئیں، پریشانی پیدا کرنے والے نہیں"
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ بین الاقوامی طلبہ کی حمایت کرتے ہیں لیکن صرف ان کی جو ملک کے تعلیمی نظام میں مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا، "ہمیں یہاں عظیم طلبہ چاہئیں۔ ہم صرف ان طلبہ کو نہیں چاہتے جو مسائل پیدا کر رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ غیر ملکی طلبہ یہاں آئیں لیکن اگر وہ مسائل پیدا کر رہے ہیں تو نہ آئیں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکومت نے "کم عرصے میں" ہارورڈ کو ۵ ارب ڈالر سے زائد وفاقی امداد فراہم کیں۔ انہوں نے یونیورسٹی پر بغیر کسی احتساب کے کام کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، "یہ کسی کو معلوم نہیں تھا۔ اسے ہم نے ایک عرصے میں دریافت کیا۔ یہ ایک طرح سے میری دریافت ہے۔" انہوں نے اس دریافت کا کریڈٹ ایلون مسک کی سابقہ قیادت والے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (ڈاج) کو بھی نہیں دیا جسے وفاقی محکموں میں بدعنوانیوں کا پتہ لگانے اور ان کے بجٹ میں کٹوتیاں کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ کے بجٹ میں ۲۰؍فیصد کٹوتی کی تجویز، ۷؍ ہزار ملازمتیں خطرے میں: انٹرنل میمو
ٹرمپ نے غیر ملکی طلبہ پر ۱۵ فیصد تک محدود کرنے کی تجویز دی
ٹرمپ نے ہارورڈ میں بین الاقوامی طلبہ کی تعداد کو موجودہ ۳۱ فیصد سے کم کرکے ۱۵ فیصد تک محدود کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا، "ہمارے شہری ہارورڈ اور دیگر اسکولوں میں جانا چاہتے ہیں لیکن وہ داخل نہیں ہو سکتے کیونکہ وہاں غیر ملکی طلبہ ہیں۔" یہ تجویز مقامی طلبہ کو ترجیح دینے اور داخلہ پالیسیوں میں ٹرمپ کے نزدیک عدم توازن کو کم کرنے کی ایک وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔ اس سے قبل، انتظامیہ نے ہارورڈ کے ۳ء۲ ارب ڈالر کی وفاقی امداد کو روک دیا تھا اور قومی سلامتی کے خدشات اور وفاقی مینڈیٹس کی عدم تعمیل کا حوالہ دیتے ہوئے یونیورسٹی کے غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینے کے اجازت نامہ کو منسوخ کردیا تھا۔