• Sun, 09 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ترکی: استنبول میں ’’ غزہ کا مستقبل‘‘ بین الاقوامی سربراہی اجلاس کا انعقاد

Updated: November 09, 2025, 8:21 PM IST | Istanbul

ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ’’ غزہ کا مستقبل‘‘ بین الاقوامی سربراہی اجلاس کا انعقادکیا گیاہے، اس میں ترکی سمیت ۴۸؍ دیگر ممالک کے ۴۰۰؍ مندوبین شرکت کررہے ہیں، اس کا مقصد غزہ کے انسانی بحران کو اجاگر کرنا اور عالمی یکجہتی میں اضافہ کرنا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

ترکی کی دیانت فاؤنڈیشن (ٹی ڈی وی) کے زیر اہتمام بین الاقوامی غزہ ہیومینیٹرین امدادی سربراہی اجلاس میں ترکی سمیت ۴۸؍ دیگر ممالک کے ۲۰۰؍ مندوبین شرکت کررہے ہیں، اس کا مقصد غزہ کے انسانی بحران کو اجاگر کرنا اور عالمی یکجہتی میں اضافہ کرنا ہے۔یہ سربراہی اجلاس۱۱؍ تا۱۲؍ نومبر کو اسلام آباد میں ’’غزہ کا مستقبل‘‘ کے تحت منعقد ہوگا۔توقع ہے کہ اس میں۴۰۰؍ سے زائد شرکاء شرکت کریں گے، جن میں سول سوسائٹی کے اداروں کے نمائندے، انسانی حقوق کے کارکنان، اسکالرز، اور میڈیا نمائندے شامل ہیں۔

آئرش فٹبال فیڈریشن کا یوئیفا سے اسرائیل پر یورپی مقابلوں میں پابندی کا مطالبہ

اس سربراہی اجلاس کا ہدف لاکھوں متاثرین کی انفراسٹرکچر، صحت، تعلیم اور رہائش کی فوری ضروریات کو حل کرتے ہوئے غزہ میں دو سالہ اسرائیل کے پیدا کردہ انسانی بحران سے نمٹنا ہے۔ یہ فاجنگ بندی کے بعد پائیدار امداد اور بحالی کو بھی فروغ دے گا۔دو روزہ سربراہی اجلاس میں جامع اور مربوط انسانی امداد سے متعلق تمام موضوعات پر پانچ ورکشاپس منعقد ہوں گے۔بعد ازاں سربراہی اجلاس کے اختتام پر ایک حتمی اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: بائیڈن نے غزہ نسل کشی کے دوران اسرائیل کوکھلی چھوٹ دی: امریکی قانون ساز رو کھنہ

واضح رہے کہ اسرائیل کے ذریعے اکتوبر ۲۰۲۳ء سے کئے گئے نسل کش حملوں میں ۶۸؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، اس کے علاوہ ایک لاکھ ۷۰؍ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے غزہ کے تمام انتظامی ڈھانچے کو تباہ کردیا، ساتھ ہی مکمل ناکہ بندی کرکے انسانی امداد کی رسائی مسدود کردی، جس کے نتیجے میں غزہ انسانوں کیلئے ناقابل رہائش بن چکا ہے۔تاہم ڈونالڈ ٹرمپ کے ۲۰؍ نکاتی امن منصوبے کے تحت حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی قرار پائی، جس میں قیدیوں اور یرغمالوں کا تبادلہ شامل ہے۔ تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو کیلئے دنیا کے متعدد ممالک سامنے آئے ہیں، یہ اجلاس انہیں کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK