برطانیہ میں مشہور کاسمیٹک برانڈ ’’لش‘‘ نے غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک دن ملک بھر میں اپنے ۱۰۰؍ سے زائد اسٹور اور فیکٹریاں بند رکھیں، ساتھ ہی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی ختم کرنے کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 9:02 PM IST | London
برطانیہ میں مشہور کاسمیٹک برانڈ ’’لش‘‘ نے غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک دن ملک بھر میں اپنے ۱۰۰؍ سے زائد اسٹور اور فیکٹریاں بند رکھیں، ساتھ ہی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی ختم کرنے کی اپیل کی۔
کاسمیٹکس کی عالمی کمپنی ’’لش ‘‘نے غزہ کے ساتھ یکجہتی میں بدھ کو اپنی تمام دکانیں، ویب سائٹ اور فیکٹریاں بند کر کے کاروبار معطل کر دیا۔ دکانوں کے باہر ’’غزہ کو بھوکا مت مارو،‘‘ ’’بطور یکجہتی بند ‘‘ کا پیغام آویزاں کیا گیا۔لش نے اپنے بیان میں کہا، ’’فلسطین کے غزہ میں بھوکے افراد کی تصاویر دیکھ کر لاکھوں لوگ جو کرب محسوس کر رہے ہیں، ہم بھی اس میں شریک ہیں۔ اسرائیلی حکومت جب فوری انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہی ہے، تو ہم بھی غزہ کی مدد راستے تلاش کر رہے ہیں، دیگر ہمدردوں کی طرح۔‘‘اس کے علاوہ لش نے اپنے سب سے کامیاب فنڈ ریزنگ مصنوعات `واٹر میلن سلائس صابن کو دوبارہ متعارف کرانے کا اعلان کیا۔اس سے قبل لش نے کہا تھا کہ فلسطین میں بچوں کی ذہنی صحت کی مدد کیلئےمتعارف کرایا گیا ان کا فنڈ ریزنگ صابن `واٹر میلن سلائس ان کی تاریخ کا سب سے کامیاب فنڈ ریزنگ پروڈکٹ بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا بھی گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل ہوں گے
کمپنی نے کہا، ’’اب ہم اس صابن کو دوبارہ متعارف کرا رہے ہیں، جس کی آمدنی طبی خدمات کے لیے استعمال ہوگی، جن میں غزہ میں زخمی ہونے والے بڑوں اور بچوں کے لیے مصنوعی اعضاء کی فراہمی کی تیاری کرنے والی امدادی تنظیمیں شامل ہیں۔لش کے بیان میں کہا گیا کہ "اگرچہ لش ایک دن کی فروخت سے محروم ہو رہی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ برطانوی حکومت لش اور ہمارے گاہکوں سے ٹیکس کے حصول میں ایک دن کی کمی کا شکار ہوگی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موت اور تباہی کو فوری طور پر روکنے کے لیے مزید حکومتی کارروائی کی ضرورت ہےکمپنی نے کہا کہ وہ امید کرتی ہے کہ حکومت بندش میں چھپے پیغام کو سنے گی،، لش نے برطانوی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ کے ۲۱؍ہزار بچوں کو معذور کر دیا
رپورٹ کے مطابق، لش کو ایک دن کی بندش سے فروخت میں تقریباً تین لاکھ سے ساڑھے تین لاکھ پاؤنڈ کا نقصان ہوا، جبکہ اس نے عملے کو اس دن کی مکمل تنخواہیں ادا کیں۔واضح رہے کہ ’’لش‘‘، جو۵۰؍ سے زیادہ ممالک میں کاروبار کرتی ہےبنیادی طور پر برطانیہ میں قائم ہوئی تھی۔ کمپنی نے کہا کہ وہ دیگر ملکوں میں بھی اسی طرح کے بند کا منصوبہ بنا رہی ہے ،کیونکہ بین الاقوامی شاخیں یکجہتی کا اظہار کرنے کے طریقے تلاش کر رہی ہیں۔اسی مہم کے حصے کے طور پر جمہوریہ آئرلینڈ میں موجود دکانیں جمعرات کو بند رہیں گی۔صارفین نے غزہ کے بحران کے خلاف لش کی ایک دن کی بندش کو ایک دلیرانہ اور قابل تعریف اقدام قرار دیتے ہوئے اسے کارپوریٹ ذمہ داری کا مظہر قرار دیا اور دوبارہ کھلنے پر ’’ لش‘‘ کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔