Updated: December 23, 2025, 5:00 PM IST
| Kyiv
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی طرف سے جاری حملے اور میری ٹائم لاجسٹکس کو تباہ کرنے کی کوششوں کے بعد تک یہ جنگ ختم نہیں ہو سکتی جب تک بین الاقوامی برادری روس پر دباؤ نہیں بڑھاتی۔ انہوں نے یورپی یونین کی طرف سے ۹۰ بلین یورو کے قرض کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور بین الاقوامی مذاکرات اور ممکنہ عالمی تحفظاتی ضمانتوں پر زور دیا۔ روس کی جانب سے اوڈیسا اور دیگر علاقوں پر حملے بھی جاری ہیں، جبکہ امن مذاکرات میں کچھ پیش رفت دیکھی گئی ہے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی۔ تصویر: آئی این این
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ روس کی جنگ تب تک ختم نہیں ہو سکتی جب تک عالمی برادری اس پر دباؤ بڑھانے میں سنجیدہ نہیں ہوتی۔ زیلنسکی نے بتایا کہ روس نہ صرف بار بار حملوں میں مصروف ہے بلکہ اوڈیسا اور دیگر ساحلی علاقوں میں میریٹائم لاجسٹک راستوں کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے، جس سے یوکرین کی تجارت اور نقل و حمل بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس معاملے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے اور ہر ملک کو یہ سمجھنا ہوگا کہ روس کے پاس جنگ ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں جب تک اس پر حقیقی دباؤ نہ ڈالا جائے۔
یہ بھی پڑھئے: میامی مذاکرات کے درمیان ماسکومیں دھماکہ ،روسی جنرل ہلاک
زیلنسکی نے یورپی یونین کی ۹۰ بلین یورو (تقریباً ۱۰۵ بلین ڈالر) کے قرض کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا، جو اگلے دو سالوں کے دوران یوکرین کو سالانہ تقریباً ۴۵ بلین یورو فراہم کرے گا، جس میں ملک کے بجٹ، معیشت اور فوجی ضروریات کے لیے معاونت شامل ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ یہ قرض روس کے منجمد اثاثوں کے ذریعے واپس کیا جائے گا تاکہ اصول یہ ہو کہ “روس اپنی جنگ کی قیمت ادا کرے گا۔” صدر زیلنسکی نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ میں امن مذاکرات جاری ہیں، جن میں ممکنہ حفاظتی ضمانتیں، ٹائم لائنز اور خاص فیصلوں کے لیے ممکنہ فریم ورک پر بات چیت ہو رہی ہے۔ اگلی میٹنگ فلوریڈا میں متوقع ہے اور یوکرینی وفد زیلنسکی کو مذاکرات کے نتائج سے آگاہ کرے گا۔
بین الاقوامی محاذ پر بھی صورتحال سنگین ہے:
روس نے اوڈیسا پر دوسری بار حملے کیے، جس سے وفاقی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، اگرچہ ابتدائی طور پر ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔
یہ بھی پڑھئے: سیکوریٹی میں خرابی کے باعث سوڈان کے الفاشر سے ایک لاکھ ۷؍ ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے: یو این
بڑے پیمانے پر ہوائی اور میزائل حملوں میں تین افراد ہلاک اور متعدد علاقوں میں بجلی اور انفراسٹرکچر متاثر ہوا۔
جنگ کے بیچ امریکی قیادت میں امن مذاکرات اور یورپی اور امریکی حکام کی شرکت کے باوجود پیش رفت دھیمی ہے۔
زیلنسکی کا موقف واضح ہے کہ روس پر عالمی دباؤ بڑھانا، فوجی و معاشی معاونت، اور بین الاقوامی مذاکرات ہی جنگ کے خاتمے کے لیے ضروری ہیں۔ لڑائی اب بھی کئی محاذوں پر جاری ہے، جس میں میریٹائم، فضائی اور زمینی سطح پر لڑائی شامل ہے۔