بچوں کے خلاف تشدد `تاریخ کے بدترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ غزہ سب سے زیادہ متاثر، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ خطوں میں غزہ، مغربی کنارا، کانگو، صومالیہ، نائجیریا، اور ہیتی سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: June 20, 2025, 10:07 PM IST | Hague
بچوں کے خلاف تشدد `تاریخ کے بدترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ غزہ سب سے زیادہ متاثر، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ خطوں میں غزہ، مغربی کنارا، کانگو، صومالیہ، نائجیریا، اور ہیتی سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
جمعرات کو جاری اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۴ء میں جنگ زدہ خطے میں بچوں کے خلاف تشدد تاریخ کی بد ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جس میں غزہ اور ویسٹ بینک، کانگو، صومالیہ، نائجیریا اور ہیتی سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس کی سالانہ رپورٹ میں۱۸؍ سال سے کم عمر بچوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں میں، ہولناک۲۵؍ فیصد اضافہ درج کیا گیا۔ گزشتہ سال ۲۰۲۳ء میں یہ اضافہ ۲۱؍ فیصد تھا۔غطریس نے کہا کہ ۲۰۲۴ء میں بچوں کو بے رحم حملوں کی سب سے زیادہ قیمت چکانی پڑی۔ انہوں نے جنگ کی ان حکمت عملیوں کا حوالہ دیا جن میں بچوں پر حملے، آبادی والے علاقوں میں تباہ کن ہتھیاروں کا استعمال، اور بچوں کو منظم طریقے سے جنگ میں استعمال کرنا شامل ہیں۔ بچوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں کے ۴۱؍ ہزار ۳؍ سو ۷۰؍ واقعات درج کئے گئے۔ ان خلاف ورزیوں میں بچوں کے قتل، اپاہج کرنے، بھرتی کرنے، اغوا کرنے، جنسی تشدد، اسکولوں اور اسپتالوں پر حملے اور امدادی رسائی روکنے جیسے واقعات شامل ہیں۔
غزہ پر توجہ:
غزہ میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی اسرائیلی فوج دوسرے سال بھی بلیک لسٹ میں برقرار رہی۔اقوام متحدہ نے غزہ میں ۱۲۵۹؍فلسطینی بچوں کے قتل اور ۹۴۱؍دیگر کے زخمی ہونے سمیت اسرائیلی فوج کی جانب سے ۷۱۸۸؍تصدیق شدہ سنگین خلاف ورزیوں کا حوالہ دیا۔غطریس نے اسرائیلی فوج کے ذریعے بچوں کی بڑی تعدادکے خلاف تشدد سے سخت تشویس کا اظہار کیا۔ساتھ ہی اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بچوں کے خصوصی تحفظ کیلئے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے۔ حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد بھی بلیک لسٹ میں برقرار ہیں۔
۷؍ لاکھ فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر محفوظ مقامات چھوڑنے کا حکم: یو این
دیگر ممالک میں کانگو میں ۳۴۱۸؍ بچوں کےخلاف ۴۰۴۳؍ واقعات درج کئے گئے،نائجیریا میں ۱۰۳۷؍بچوں کے خلاف ۲۴۳۶؍سنگین خلاف ورزیاں،ہیتی میں ۱۳۷۳؍بچوں کے خلاف ۲۶۶۹؍تصدیق شدہ سنگین خلاف ورزیاں،یوکرین میں ۶۷۳؍ بچوں کے خلاف ۱۹۱۴؍ خلاف ورزیاں درج کی گئیں۔ ہیتی میں ویو انسانم گینگ کی غیر قانونی سرگرمیوں کے سبب صورتحال سنگین صورت اختیار کر گئی ہے۔۲۰۲۴ء میں جنسی تشدد میں بھی خطرناک(۳۵؍ فیصد) اضافہ درج کیا گیا۔تاہم یہ اعداد و شمار حقیقت سے کہیں کم ہیں کیونکہ زیادہ تر واقعات درج ہی نہیں ہوتے۔اس کا ارتکاب کرنے والے ملکوں میں ہیتی، کانگو، صومالیہ شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے جائزے کے مطابق بچوں کے قتل و اپاہج کرنے، اسکولوں پر حملوں اور امدادی رسائی روکنے میں حکومتی افواج سب سے بڑی مجرم ہیں۔تاہم یہ رپورٹ تنازعات میں پھنسے معصوم بچوں کے خلاف بڑھتی ہوئی سفاکیت کی ایک المناک تصویر پیش کرتی ہے، جس پر عالمی برادری کی فوری توجہ اور عملدرآمد کی ضرورت ہے۔