Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی امدادی فنڈ میں کمی کے خلاف اقوام متحدہ کے تقریباً۵۰۰؍ ملازمین کا احتجاج

Updated: May 03, 2025, 12:13 PM IST | Geneva

امریکی امدادی فنڈ میں کمی کے خلاف جنیوا میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر تقریباً ۵۰۰؍ اقوام متحدہ کے ملازمین نے ایک ریلی میں شرکت کی تاکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے کے نتیجے میں ہونے والی بڑی بجٹ کٹوتیوں کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

امریکی امدادی فنڈ میں کمی کے خلاف جنیوا میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر تقریباً ۵۰۰؍  اقوام متحدہ کے ملازمین نے ایک ریلی میں شرکت کی تاکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے کے نتیجے میں ہونے والی بڑی بجٹ کٹوتیوں کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔ صدر ٹرمپ نے امریکہ کو دنیا کے سب سے بڑے امدادی دینے والے ملک کے طور پر اپنی حیثیت سے پیچھے ہٹا لیا ہے۔ اقوام متحدہ کےجنیوا اسٹاف یونین کے صدر ایان رچرڈز نے کہاکہ ’’اقوام متحدہ کے عملے میں کمی کا مطلب ہے کہ قحط، تعلیم اور بے گھر خاندانوں کی مدد کیلئے جدوجہد کے ذرائع کم ہو جائیں گے۔‘‘جنیوا میں یہ ریلی، جو اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے ’’پلیس دی نیشنز‘‘ پر منعقد ہوئی۔ دیگر اداروں جیسےیونیسیف (اقوام متحدہ کا بچوں کا فنڈ) اور ’’اوچا‘‘ (انسانی امداد کی ایجنسی) نے بھی اعلان کیا ہے یا منصوبہ بندی کی ہے کہ وہ تقریباً ۲۰؍ فیصد ملازمین اور مجموعی بجٹ میں کمی کریں گے۔  اقوام متحدہ کی ایجنسیوں میں ہونے والی یہ کٹوتیاں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے کے اثرات کو واضح کرتی ہیں، جس میں انہوں نے امریکہ کے بین الاقوامی انسانی امداد پر خرچ کی جانے والی رقم میں شدید کمی کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: آئر لینڈ: غزہ کے مصائب ناقابل برداشت، ناکہ بندی فوری ختم کی جائے

حکومت کے اس اقدام سے پہلے ہی بہت سے دوسرے عطیہ دہندگان نے بھی انسانی امداد پر خرچ میں کمی کر دی تھی، جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کو اپنے فنڈنگ کے ہدف تک پہنچنے میں دشواری ہو رہی تھی۔ورلڈ فوڈ پروگرام جو دنیا کی سب سے بڑی انسانی امدادی تنظیم ہے، نے۲۰۲۴ء  میں اپنے فنڈز کا ۴۶؍ فیصد امریکہ سے حاصل کیا تھا، اور اب اسے اپنے عملے میں ۳۰؍ فیصد تک کمی کرنے کا امکان ہے۔ ڈبلیو ایف پی کے ایک عہدیدار نے اس کمی کو ادارے کے ۲۵؍ سالوں میں دیکھی گئی سب سے بڑی کٹوتی قرار دیا اور کہا کہ اس کے نتیجے میں بہت سے پروگرام ختم ہو جائیں گے یا ان کا دائرہ کار محدود ہو جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۶؍ ہفتوں کے دوران اسرائیلی حملےمیں ۶۰۰؍ بچوں سمیت ۲۳۰۸؍ فلسطینی شہید

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجاریک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس فنڈز میں ہونے والی شدید کمی سے بہت پریشان ہیں۔ اقوام متحدہ کی مہاجرین کی ایجنسی دنیا بھر میں مہاجرین اور تنازعات یا قدرتی آفات کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد میں سے کئی کو مدد فراہم کرتی ہے۔ ایجنسی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ہیڈکوارٹر اور علاقائی دفاتر کو چھوٹا کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جس کا مقصد اخراجات میں ۳۰؍ فیصد اور اعلی سطحی عہدوں میں ۵۰؍ فیصدکمی کرنا ہے۔ اسی دوران، ’’یونیسیف‘‘ نے ایک بیان میں کہا کہ۲۰۲۵ء میں اس کے فنڈز۲۰۲۴ء کے مقابلے میں کم از کم ۲۰؍ فیصدکم ہوں گے۔ یونیسیف کے ترجمان نے کہا،کہ ’’ بچوںکیلئےمحنت سے حاصل کی گئی کامیابیاں اور اس کا مستقبل خطرے میں ہے کیونکہ عالمی فنڈنگ کے بحران کی وجہ سے کچھ عطیہ دہندگان یونیسیف اور ہمارے شراکت داروں کو اپنی مالی امداد، نیز بین الاقوامی امداد میں اپنا حصہ نمایاں طور پر کم کر رہے ہیں۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK