• Tue, 11 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہر امریکی شہری کو ٹیرف کی آمدنی سے ۲؍ ہزار ڈالر ملیں گے: ٹرمپ

Updated: November 10, 2025, 9:53 PM IST | Washington

ٹرمپ نے اپنی ٹیرف پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف نے امریکہ کو ”دنیا کا سب سے امیر، سب سے زیادہ قابل احترام ملک“ بنا دیا ہے۔

Donald Trump. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بیان دیا ہے کہ دوسرے ممالک کی درآمدات پر ٹیرف لگانے پر ہونے والی آمدنی سے ہر امریکی کو کم از کم ۲؍ ہزار ڈالر ملیں گے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر اس ادائیگی کو ”منافع“ (dividend) قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ آمدنی والے افراد کو یہ فائدہ نہیں دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ صدر کو اس منصوبے کیلئے کانگریس سے منظوری کی ضرورت ہوگی۔ 

ٹرمپ کا یہ اعلان، ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف حکمت عملی کی قانونی حیثیت کی جانچ کر رہی ہے۔ دوسری طرف، امریکی انتظامیہ کے شٹ ڈاؤن اپنے ۴۰ ویں دن میں داخل ہوچکا ہے۔ یکم اکتوبر سے جاری شٹ ڈاؤن کی وجہ سے خوراک کی امداد کے پروگرام متاثر ہوئے ہیں اور کئی ریاستوں نے فوائد کی ادائیگی میں تاخیر کا انتباہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ شٹ ڈاؤن: فضائی آمد و رفت شدید متاثر، ۱۰؍ ہزار سے زائد تاخیر

ادائیگی کی ممکنہ شکلیں

امریکی خزانہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے بعد میں واضح کیا کہ ۲؍ ہزار ڈالر کی رقم ایک ہی براہ راست ادائیگی کے بجائے مختلف شکلوں میں دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ اختیارات میں ٹپس اور اوور ٹائم کی تنخواہ پر ٹیکس کو ختم کرنا شامل ہے۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکیوں کو یہ رقم کب تک ملے گی۔ کسی بھی ادائیگی کے پروگرام کو کانگریس کی منظوری کی ضرورت ہوگی، جو وفاقی بجٹ پر جاری تعطل کے درمیان غیر یقینی لگ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی شٹ ڈاؤن: ملک بھر میں ۲؍ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ

ٹرمپ نے ٹیرف کا دفاع کیا

ٹرمپ نے اپنی ٹیرف پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف نے امریکہ کو ”دنیا کا سب سے امیر، سب سے زیادہ قابل احترام ملک“ بنا دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے ہونے والی آمدنی بالآخر قومی قرض کو ادا کرنے میں مدد کرے گی۔ تاہم، ماہرین اقتصادیات نے اس دعوے کو بڑے پیمانے پر مسترد کردیا کہ ٹیرف سے حکومت کو اربوں ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK