Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ستمبر میں غیر ملکی طلبہ کے داخلوں میں ۳۰؍ سے ۴۰؍ فیصد کی کمی، ڈیڑھ لاکھ طلبہ کھونے کا امکان

Updated: August 06, 2025, 9:00 PM IST | Washington

تعلیمی سال ۲۶-۲۰۲۵ء کیلئے امریکہ میں بین الاقوامی طلبہ کی کل تعداد میں ۱۵ فیصد کی کمی آئے گی جس کے باعث ۷ ارب ڈالر کے اقتصادی نقصانات اور ملک بھر میں ۶۰ ہزار سے زائد ملازمتیں متاثر ہوسکتی ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

تعلیمی میدان میں سرگرم تنظیم این اے ایف ایس اے (نفسا) اور جے بی انٹرنیشنل کی ایک حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ آنے والے ستمبر میں امریکی یونیورسٹیوں میں نئے بین الاقوامی طلبہ کے داخلوں کی تعداد میں ۳۰ سے ۴۰ فیصد کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔ نئے داخلوں میں اس نمایاں گرواٹ کے نتیجے میں طلبہ کی تعداد میں گزشتہ تعلیمی سال کے مقابلے ڈیڑھ لاکھ سے زائد کی کمی آنے کا امکان ہے جس کے بعد تعلیمی سال ۲۶-۲۰۲۵ء کیلئے امریکہ میں بین الاقوامی طلبہ کی کل تعداد میں ۱۵ فیصد کی کمی آئے گی۔ اس کے اقتصادی نتائج بھی سنگین ہیں۔ اس گراوٹ سے ۷ ارب ڈالر کے اقتصادی نقصانات اور ملک بھر میں ۶۰ ہزار سے زائد ملازمتوں پر اثر پڑنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

نفسا کی سی ای او فینٹا آؤ نے اسے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی داخلوں میں سب سے نمایاں گرواٹ میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ صرف معیشت کے بارے میں نہیں ہے۔ بین الاقوامی طلبہ تحقیق، جدت اور امریکہ کی عالمی مسابقت کو فروغ دیتے ہیں۔ وہ امریکی کیمپس اور برادریوں کو دیرپا فائدے پہنچاتے ہیں۔“

یہ بھی پڑھئے: اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے۳۶۰؍سے زائد ملازمین کو برطرف کیا، امداد میں تخفیف کا حوالہ

طلبہ کی تعداد میں کمی کی ممکنہ وجوہات

بین الاقوامی طلبہ کے داخلوں میں کمی کے پیچھے، انتظامی تاخیر اور پالیسی رکاوٹیں، اہم وجوہات ہیں۔ ایک اہم وجہ ۲۷ مئی سے ۱۸ جون کے درمیان ویزا انٹرویوز کا معطل ہونا ہے جو ستمبر میں داخلے کی تیاری کرنے والے طلبہ کیلئے ایک اہم دور ہوتا ہے۔ جون کے آخر میں انٹرویوز دوبارہ شروع ہونے کے بعد بھی، ملاقات کے سلاٹس کی دستیابی محدود رہی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں طلبہ بروقت انٹرویو دینے سے قاصر رہے۔ ۲۰۲۵ء کے پہلے نصف میں جاری کئے گئے طالب علم ویزوں کی مجموعی تعداد میں نمایاں کمی نے اس مسئلے کو مزید سنگین بنایا۔ اس تاخیر کے علاوہ، امریکی حکومت کی سفری پابندیوں نے، خاص طور پر ہندوستان، چین، نائجیریا اور جاپان جیسے اہم ممالک کے طلبہ کیلئے، معاملات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اسرائیل کی مخالفت کی پاداش میں آفات امدادی فنڈ روکنے کا فیصلہ واپس

ویزا جاری کرنے میں تیزی سے کمی

امریکی محکمہ خارجہ کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنوری سے اپریل ۲۰۲۵ء تک ایف-ون ویزا جاری کرنے میں گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے مقابلے ۱۲ فیصد کی کمی آئی ہے۔ صرف مئی میں، یہ کمی ۲۲ فیصد تک پہنچ گئی۔ جے بی انٹرنیشنل کے سی ای او جیسن بومگارٹنر نے مزید کہا کہ جون میں ویزا جاری کرنے میں تاخیر اور جانچ پڑتال کے عمل کی وجہ سے ۸۰ سے ۹۰ فیصد تک کی کمی آئی ہوگی۔ اگر موجودہ رجحان جاری رہتا ہے تو امریکی یونیورسٹیوں کو اقتصادی اور تعلیمی دونوں طرح کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK