• Mon, 10 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی حکومت کا ۴۰؍روزہ شٹ ڈاؤن اختتام کے قریب، سینیٹرز فنڈنگ معاہدے پر متفق

Updated: November 10, 2025, 2:32 PM IST | Washington

امریکی حکومت کا۴۰؍ دن سے جاری تاریخی شٹ ڈاؤن اختتام کے قریب ہے، کیونکہ سینیٹرز نے فنڈنگ بڑھانے کے معاہدے پر تقریباً اتفاق کر لیا ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ حکومت جلد دوبارہ کھل سکتی ہے جبکہ سینیٹ میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔

The shutdown in the US has been going on for 40 days. Photo: INN
امریکہ میں شٹ ڈاؤن ۴۰؍ روز سے جاری ہے۔ تصویر: آئی این این

سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کا ۴۰؍دن سے جاری شٹ ڈاؤن جلد ختم ہونے والا ہے، کیونکہ سینیٹرز نے حکومت کی فنڈنگ کو ۳۰؍ جنوری تک بڑھانے کیلئے تقریباً ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، جو کمانڈرز کے میچ سے واپس آ رہے تھے، نے وہائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ملک شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا، ’’لگتا ہے ہم شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ آپ کو بہت جلد خبر مل جائے گی۔ ‘‘نیویارک ٹائمزکے مطابق، ریپبلکن سینیٹر جان تھون نے اعتراف کیا کہ ڈیموکریٹس کے ساتھ ایک اخراجاتی معاہدہ ’’تیزی سے بنتا جا رہا ہے۔ ‘‘ اس معاہدے سے حکومت دوبارہ کھل جائے گی جو امریکی تاریخ کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: پانوراما ڈاکیومنٹری تنازع: بی بی سی ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور سی ای او مستعفی

معاہدے کی تفصیلات
ایکسیوس (Axios) کی رپورٹ کے مطابق، تقریباً ۱۰؍ڈیموکریٹس ایک پیکیج کی منظوری کیلئے ووٹ دیں گے جس میں اخراجاتی بلز اور جنوری کے آخر تک عارضی فنڈنگ شامل ہے۔ یہ معاہدہ ڈیموکریٹس کی جانب سے سینیٹر اینگس کنگ، جین شاہین، اور میگی حسن نے طے کیا۔ اس معاہدے میں دسمبر میں سینیٹ میں ایک ووٹ شامل ہے جو افورڈیبل کیئر ایکٹ کے ٹیکس کریڈٹس کو مزید ایک سال کیلئے بڑھانے سے متعلق ڈیموکریٹس کی تجویز پر ہوگا جسے منظور کرنے کیلئے۶۰؍ ووٹ درکار ہوں گے۔ معاہدے میں ان وفاقی ملازمین کی مدد کے اقدامات بھی شامل ہیں جو شٹ ڈاؤن کے دوران برطرف ہوئے اور یہ یقینی بنانے کی شق بھی ہے کہ آئندہ ایسی برطرفیاں دوبارہ نہ ہوں۔ مزید برآں، فوڈ اسسٹنس پروگرام اسنیپ کے فوائد۳۰؍ ستمبر تک برقرار رکھنے کی ضمانت بھی اس میں دی گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: آئندہ سال کئی دہائیوں کی بدترین خشک سالی کی پیش گوئی

سی این این کے مطابق، معاہدے میں برطرف وفاقی ملازمین کی بحالی اور آئندہ اس قسم کی برطرفیوں کو روکنے کے اقدامات شامل ہیں۔ ایک سینئر وہائٹ ہاؤس عہدیدار کے حوالے سے ایکسیوس نے لکھا:’’صدر اور وہائٹ ہاؤس کا مؤقف ابتدا سے ہی یہ رہا ہے کہ ہم حکومت کو کھلا دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ معاہدہ اس مقصد کو حاصل کرنے کا ایک اچھا طریقہ معلوم ہوتا ہے۔ ‘‘تاہم، بلومبرگ کے مطابق، اگر اتوار کو سینیٹ میں ووٹ منظور بھی ہو جاتا ہے تو حکومت فوری طور پر نہیں کھلے گی کیونکہ معاہدے کو ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز سے بھی منظوری درکار ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، حکومت کو دوبارہ کھولنے کیلئے ریپبلکنز کو صرف پانچ کے قریب ڈیموکریٹس کے ووٹ درکار ہیں۔ یہ ابھرتا ہوا معاہدہ، جس میں ۱۰؍ سے۱۲؍ ڈیموکریٹس شامل ہیں، ان کے کچھ ساتھیوں کیلئے ناکافی سمجھا جا رہا ہے۔ سینیٹ کی منظوری کے بعد بھی اس پیکیج کو ہاؤس سے گزرنا ہوگا اور آخر میں صدر ٹرمپ کے دستخط لازمی ہوں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکی شٹ ڈاؤن: ملک بھر میں ۲؍ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ

امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن
یہ حکومت کی تاریخ کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن ہے، جس نے مختلف شعبوں میں سنگین خلل پیدا کیا ہے۔ عملے کی کمی اور تنخواہوں میں تاخیر کے باعث ہزاروں پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں صرف اتوار کو۲۱۰۰؍ سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں۔ ایف اے اےکی ہدایت پر بڑے ہوائی اڈوں پر۱۰؍ فیصد تک آپریشنز میں کمی بھی کی گئی ہے۔ غذائی امداد کے پروگرامز، مثلاً اسنیپ بھی متاثر ہوئے، جس سے لاکھوں امریکیوں کو بنیادی غذائی سہولتوں سے محرومی کا سامنا ہے۔ تقریباً۹؍ لاکھ وفاقی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجا گیا ہے، جبکہ۲۰؍ لاکھ کے قریب دیگر بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ اگرچہ کچھ اہم پروگرام جیسے میڈی کیئر، میڈی کیڈ، اور فوجی آپریشنز جاری ہیں لیکن متعدد سرکاری اداروں نے اپنی سرگرمیاں محدود یا معطل کر دی ہیں جس سے صحت، تحقیق، قومی پارکس، اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے اقدامات متاثر ہو رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK