امریکی ایوان نے یوکرین اور اسرائیل کیلئے ۹۰۰؍ ارب ڈالر کے دفاعی بل کی منظوری دی، یہ بل زیریں ایوان میں ۱۱۲؍کے مقابلے میں۳۱۲ ؍ ووٹوں سے منظور ہوا، اور اب اسے سینیٹ میں غور کے لیے بھیجا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 11, 2025, 7:03 PM IST | Washington
امریکی ایوان نے یوکرین اور اسرائیل کیلئے ۹۰۰؍ ارب ڈالر کے دفاعی بل کی منظوری دی، یہ بل زیریں ایوان میں ۱۱۲؍کے مقابلے میں۳۱۲ ؍ ووٹوں سے منظور ہوا، اور اب اسے سینیٹ میں غور کے لیے بھیجا گیا ہے۔
این ڈی اے اے نے شام کے خلاف پابندیاں ختم کرتے ہوئے یوکرین کے لیے۴۰۰؍ ملین اور اسرائیل کے میزائل ڈیفنس سسٹمز کے لیے۶۰۰؍ ملین ڈالر مختص کیے،امریکی ایوان نمائندگان نے نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) منظور کر لیا ہے جو۹۰۰؍ بلین ڈالر کی لاگت کا حامل ہے اور پینٹاگون کی پالیسیوں کا احاطہ کرتا ہے۔یہ بل زیریں ایوان میں ۱۱۲؍ ووٹوں کے مقابلے میں۳۱۲؍ ووٹوں سے منظور ہوا، اور اب اسے سینیٹ میں غور کے لیے بھیجا گیا ہے۔۳۰۸۶؍ صفحات پر مشتمل اس بل کی اہم دفعات میں یوکرین سیکیورٹی اسسٹنس انیشیٹو کے تحت یوکرین کے لیے۴۰۰؍ ملین ڈالر کی رقم، نیز بشار الاسد کی سابق شامی حکومت کے خلاف عائد پابندیوں کا خاتمہ شامل ہے۔اس بل میں اسرائیل کے لیے۶۰۰؍ ملین ڈالر کی فنڈنگ بھی دی گئی ہے، جس میں آئیرن ڈوم سسٹم جیسے مشترکہ میزائل ڈیفنس منصوبے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ اسرائیل کیلئے’’اسلحے کا ڈپو اور اے ٹی ایم‘‘ ہے: صہیونی مخالف گروپ کے بانی
واضح رہے کہ دوسالہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران امریکہ نے مسلسل اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل جاری رکھی، ان میں جنگی ہتھیار اور ساز و سامان دونوں شامل ہیں، اس کے علاوہ مختص بجٹ کے علاوہ بھی امریکہ نے اسرائیل کو مدد فراہم کی تھی، امریکہ کے ذریعے اسرائیل کو دئے گئے اسلحوں میں دفاعی نظام،گولہ بارود، بم، جنگی جہاز، میزائل، ٹینک، بکتر بند گاڑیاں ، مختلف اقسام کی بندوقیں، بندوق کی گولیاں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ یوکرین اور روس کی جنگ میں بھی امریکہ نے یوکرین کی مدد جاری رکھی، اور اسے ہتھیار فراہم کئے، ان میں میزائل اور دفاعی نظام بھی شامل ہے۔ جبکہ یورپ نے امریکہ پر متعدد مرتبہ یوکرین جنگ سے پہلو تہی کا الزام عائد کیا۔ یوکرینی صدر کئی مرتبہ امریکہ کا دورہ کرچکے ہیں، ان کے ان دوروں کا مقصد اسلح کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔دریں اثناء یہ بل پاس ہونے سے یوکرین اور اسرائیل کو دی جانے والی امداد میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، تاہم اب یہ بل سینیٹ میں بھی پیش ہوگا، جہاں اس کے مشمولات پر مباحثہ ہونے کی امید ہے۔