ایکزیوس کے مطابق، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ، جو غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے، حراست میں رکھنے اور انہیں ملک بدر کرنے کیلئے ذمہ دار ہے، سال رواں کیلئے مختص کردہ بجٹ سے ایک ارب ڈالر زائد رقم خرچ کر چکی ہے۔
EPAPER
Updated: June 19, 2025, 6:35 PM IST | Washington
ایکزیوس کے مطابق، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ، جو غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے، حراست میں رکھنے اور انہیں ملک بدر کرنے کیلئے ذمہ دار ہے، سال رواں کیلئے مختص کردہ بجٹ سے ایک ارب ڈالر زائد رقم خرچ کر چکی ہے۔
امریکی ایجنسی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای)، جو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے "بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کے منصوبہ" کو عملی جامہ پہنا رہی ہے، اپنے بجٹ سے تقریباً ایک ارب ڈالر کی زائد رقم خرچ کر چکی ہے۔ واضح رہے کہ آئی سی ای کے ذریعے امریکہ میں مقیم غیر قانونی باشندوں کی ملک بدری کی کارروائیوں کے خلاف لاس اینجلس اور دیگر مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔ اسی درمیان ایجنسی کو کانگریس سے فنڈنگ حاصل کرنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
ایکزیوس کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، آئی سی ای، جو غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے، حراست میں رکھنے اور انہیں ملک بدر کرنے کیلئے ذمہ دار ہے، اتنی تیزی سے رقم خرچ کر رہی ہے کہ اگلے ماہ تک اس کا بجٹ ختم ہو سکتا ہے۔ ایجنسی، سال رواں کیلئے مختص کردہ بجٹ سے ایک ارب ڈالر زائد رقم خرچ کر چکی ہے۔ اگرچہ ٹرمپ کے پیش کردہ مالیاتی بل، جسے انہوں نے "ایک عظیم اور خوبصورت بل" قرار دیا ہے، میں ایجنسی کو ۷۵ ارب ڈالر فراہم کئے جاسکتے ہیں، لیکن اس سے آئی سی ای کا فنڈز کا مختصر مدتی بحران حل نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ میں طبی مراکز کو منظم انداز میں نشانہ بنایا: برطانوی ڈاکٹر
رپورٹ میں یہ بھی نشان دہی کی گئی ہے کہ ایجنسی کے ذریعے ایسی رقم خرچ کیا جانا جو اس کے پاس نہیں ہے، اینٹی ڈیفیشنسی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم، ریپبلکن سینیٹرز نے ایکزیوس کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ آئی سی ای کو اس قانون کی خلاف ورزی سے بچانے کیلئے مزید فنڈنگ حاصل کر لی جائے گی۔ لیکن سینیٹر کرس مرفی (ڈی-کنیکٹی کٹ) نے کہا کہ وہ (حکام) پہلے ہی "شرابی ملاحوں کی طرح" زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔ مرفی نے مزید کہا کہ جتنی رقم کی ہم نے اجازت دی تھی (بجٹ منظور کیا تھا)، اس سے شاید ایک ارب ڈالر زائد رقم وہ آئی سی ای پر خرچ کر چکے ہیں۔ یہ سراسر غیر قانونی ہے۔ وہ پیسہ ایجاد نہیں کر سکتے۔ وہ پیسہ چھاپ نہیں سکتے۔ ان کے پاس وہ پیسہ نہیں ہے جو وہ خرچ کر رہے ہیں۔
ایکزیوس سے گفتگو کرنے والے، وفاقی بجٹ کے ایک سابق اہلکار، جس نے گمنامی کی شرط پر بات کی، کا خیال ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ صرف ایک قومی ایمرجنسی کا اعلان کر دے گی اور آئی سی ای کی حمایت کیلئے حکومت کے دیگر حصوں سے فنڈز منتقل کر دے گی۔ اہلکار نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ (آئی سی ای) خود کو ایک استثنیٰ کے طور پر اپنی خصوصی حیثیت کا اعلان کردیں گے، زندگی اور حفاظت کے استثنیٰ کا استعمال کریں گے اور بس پیسہ اڑاتے رہیں گے۔