شامی حکومت نے بدھ کی رات اعلان کیا کہ اس نے سویدا سے اپنی فوج کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔ ملک کے عبوری صدر احمد الشرع نے جمعرات کو اسرائیل پر ”افراتفری اور تباہی“ پھیلانے کا الزام عائد کیا۔
EPAPER
Updated: July 17, 2025, 10:09 PM IST | Washington/Damascus
شامی حکومت نے بدھ کی رات اعلان کیا کہ اس نے سویدا سے اپنی فوج کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔ ملک کے عبوری صدر احمد الشرع نے جمعرات کو اسرائیل پر ”افراتفری اور تباہی“ پھیلانے کا الزام عائد کیا۔
امریکہ نے بدھ کو اسرائیل اور شامی حکومت دونوں سے اپنی افواج کو جنوبی شام کے متنازع علاقے ”سویدا“ سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق، امریکی مداخلت کے بعد ’’سویدا‘‘ سے اسرائیلی اور شامی فوجیں نکل گئی ہیں۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے ایک سوال کے جواب میں کہ امریکہ آئندہ چند گھنٹوں میں شام میں کیا دیکھنا چاہتا ہے، کہا: ”بلاشبہ، تنازع کا خاتمہ، جاری تشدد کا خاتمہ، اسرائیلی انخلاء اور اس علاقے سے شامی حکومت کا بھی انخلاء۔“ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ نے اسرائیل سے اپنے حملے روکنے کی درخواست کی ہے، تو بروس نے مخصوص سفارتی گفتگو پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ بروس نے کہا کہ ہم شامی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنی فوج کو واپس بلا لے تاکہ تمام فریقین کشیدگی کو کم کر سکیں اور آگے کا راستہ تلاش کر سکیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی وعدہ خلافی، شام پر پھر حملہ، جھڑپیں جاری
شامی حکومت نے بدھ کی رات اعلان کیا کہ اس نے سویدا سے اپنی فوج کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔ حکومت نے بتایا کہ ایک جنگ بندی معاہدے پر فریقین نے اتفاق کرلیا ہے جس کے بعد وہاں اس کی فوجی کارروائیوں کو مکمل طور پر روک دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سویدا میں دروز مسلح افراد اور بدوی گروہوں کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔ اسرائیل، جس نے منگل کو شام میں فوجی اثاثوں کے علاوہ، اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں نے ملک کی وزارت دفاع اور دارالحکومت دمشق میں صدارتی محل کے قریب کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا، کا دعویٰ ہے کہ اس کے حملوں کا مقصد دروز برادری کی حفاظت کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مصر نے فلسطینیوں کیلئے خیموں کا شہر بنانے کی اسرائیلی تجویز مسترد کردی
شامی صدر احمد الشرع نے کہا کہ شام غیر ملکی سازشوں کا میدان نہیں ہے
شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے جمعرات کو اسرائیل پر ”افراتفری اور تباہی“ پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ بدھ کو دمشق پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد اپنے پہلے ٹیلی ویژن بیان میں، الشرع نے شامی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”اسرائیل ہمارے اتحاد کو کمزور کرنا چاہتا ہے اور شام کی تعمیر نو اور ترقی کرنے سے روکنا چاہتا ہے۔” الشرع نے مزید کہا کہ کہ شام غیر ملکی سازشوں کا میدان نہیں ہے اور ہم ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔“ انہوں نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ”ہم ان لوگوں میں سے نہیں ہیں جو جنگ سے ڈرتے ہیں۔ ہم نے اپنی زندگی چیلنجز کا سامنا کرنے اور اپنے لوگوں کا دفاع کرنے میں گزاری ہے، لیکن ہم نے شام کے عوام کے مفادات کو افراتفری اور تباہی پر ترجیح دی ہے۔“ انہوں نے دروز شہریوں سے کہا کہ ”اپ شامی معاشرے کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ ہم آپ کو کسی بیرونی فریق کے ہاتھوں میں دھکیلنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔“