• Mon, 29 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ:ٹرمپ نے پورٹ لینڈ میں آئی سی ای سہولیات کے تحفظ کیلئے فوج تعینات کر دی

Updated: September 28, 2025, 9:01 PM IST | Washington

امریکی صدر ٹرمپ نے پورٹ لینڈمیں آئی سی ای سہولیات کے تحفظ کیلئے فوج تعینات کر دی، انہوں نے کہا کہ وفاقی امیگریشن سہولیات کو گھریلو دہشت گردوں سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے پوری طاقت استعمال کریں گے۔

A scene from a protest outside an immigration detention center in Portland. Photo: X
پورٹ لینڈکے امیگریشن ڈیٹینشن سینٹر کے باہر احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچر کو کہا کہ انہوںنے امریکی فوج کو اوریگون کے شہر پور ٹ لینڈ میں تعینات کرنے اور وفاقی امیگریشن سہولیات کو گھریلو دہشت گردوں سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہدایات دی ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو فوج کو پوری طاقت کے استعمال کی اجازت دیں گے۔ڈیموکریٹس کی قیادت والے شہر پر تازہ کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے سیکرٹری دفاع پيٹ ہيگسيتھ کو جنگ زدہ پور ٹ لینڈ اور اینٹیفا اور دیگر گھریلو دہشت گردوں کے حملوں کےخلاف  ہماری کسی بھی آئی سی ای سہولت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری فوجی دستے مہیا کرنےکی ہدایت کی ہیں۔
پورٹلینڈ کے میئر کیتھ ولسن، جنہیں دیگر اوریگون عہدیداروں کی طرح ٹرمپ کے حکمکی معلومات  سوشل میڈیا سے ہوئی، نے کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی نفی کی ، جبکہ صدر کی غیر قانونی منشا پر ہی سوال اٹھائے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ۲۰۲۵ء کے پہلے چھ ماہ میں پورٹ لینڈ میں پرتشدد جرائم میں کمی آئی ہے۔ میجرا سٹیز چیفس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ نصف سالہ پرتشدد جرائم کی رپورٹ میں ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، قتل کی وارداتوں میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں۵۱؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پورٹلینڈ میں اس عرصے کے دوران۱۷؍ قتل ہوئے، جبکہ آبادی کے لحاظ سے مشابہہ کینٹکی کے لوئس وِل میں۵۶؍ اور ٹینیسی کے میمفس میں ۱۲۴؍ قتل ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا ایک بار پھرغزہ جنگ بندی کا دعویٰ

سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں، اوریگون کی ڈیموکریٹ گورنر ٹینا کوٹیک نے فوجی دستوں کی ضرورت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ اور ہوم لینڈ سیکورٹی کے سکریٹری کرسٹی نویم سے بات کی ہے۔کوٹیک نے کہا، ’’یہاں کوئی بغاوت نہیں ہو رہی، قومی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اور ہمارے بڑے شہر میں فوجی دستوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ میں صدر کو یہ بات مسلسل بتاتی رہوں گی، اور مجھے امید ہے کہ وہ تعیناتی پر نظرثانی کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔‘‘اوریگون سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ سینیٹر ران وائیڈن نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ ٹرمپ "شاید۲۰۲۰ء کےواقع کو دہرا رہے ہیں اور تصادم اور تشدد کو بھڑکانے کے مقصد سے پورٹ لینڈ میں فوج بھیج رہے ہیں۔ 
دریں اثناء پینٹاگون نے اس بات کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی کہ آیا ٹرمپ نیشنل گارڈ، فعال ڈیوٹی پر مامور فوجی دستوں یا شاید دونوں کا امتزاج تعینات کر رہے ہیں، جیسا کہ اس سال کے شروع میں لاس اینجلس میں کیا گیا تھا۔پینٹاگون کے ترجمان سیون پرنل نے کہا، ’’ہم صدر کی ہدایت پر پورٹ لینڈ میں محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کی کارروائی کی حمایت میں امریکی فوجی اہلکاروں کو متحرک کرنے کے لیے تیار ہیں۔ محکمہ دستیاب ہونے والی معلومات اور اپ ڈیٹس فراہم کرے گا۔‘‘ سنیچر کو پورٹ لینڈ کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر، محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کی ترجمان ٹریشیا میک لاگلن نے کہا کہ امیگریشن چھاپوں کے خلاف احتجاج کے درمیان آئی سی ای ایجنٹوں کے تحفظ کی ضرورت ہے۔انہوں نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہا، ’’ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ یہ انتظامیہ کھیل نہیں کھیل رہی ہے۔‘‘جبکہ پورٹ لینڈ کے پولیس چیف باب ڈے نے کہا کہ شہر کے جنوب مغرب میں واقع آئی سی ای سہولت کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے حالیہ دنوں میں وفاقی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں میں پہلے ہی اضافہ ہوا ہے۔ڈلاس میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) سہولت کو نشانہ بنانے والی فائرنگ کے واقعے کے بعد، جس میں ایک قیدی ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہو گئے تھے، امریکی شہروں میں ٹرمپ کی جارحانہ امیگریشن پالیسیوں کے خلاف کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: نیویارک میئر نے نیتن یاہو کا استقبال کیا، ممدانی کا یاہو کو گرفتار کرنےکا مطالبہ، حریف پر سبقت بنائی

واضح رہے کہ جمعرات کو، ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے کہا کہ پورٹ لینڈ میں ’’پاگل لوگ‘‘ عمارتیں جلا رہے ہیں۔ انہوں نے بغیر ثبوت کے کہا، ’’یہ پیشہ ور اشتعال انگیزی انارکی پسندی ہے۔‘‘اس سے قبل ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جو اینٹی فاشسٹ اینٹیفا تحریک کو ایک ’’گھریلو دہشت گرد تنظیم‘‘قرار دیتا ہے، اس کارروائی کا حصہ ہے جس میں وہ بائیں بازو کی سرپرستی میں ہونے والی سیاسی تشدد کے دعوے کرتے ہیں۔امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق، اینٹیفا سے منسلک امریکہ میں کبھی بھی کوئی دہشت گرد واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ ٹرمپ نے پہلی بار اینٹیفا کو گھریلو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی کوشش ملک بھر میں جارج فلائیڈ کے مظاہروں کے دوران کی تھی۔اس تحریک سے جڑا سب سے مشہور واقعہ اگست۲۰۲۰ء میں پورٹ لینڈ میں پیش آیا تھا، جب مائیکل رینول، جو خود کو اینٹیفا کا حامی بتاتا تھا، نے دوردراز دائیں بازو کی گروپ پیٹریاٹ پریئر کے رکن ایرون جے ڈینیلسن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔رینول کو گرفتار کرنے کی کوشش کے دوران وفاقی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ہلاک کر دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK