• Thu, 18 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: پلٹزر بورڈ کا ٹرمپ سے مطالبہ، صدر کے میڈیکل ریکارڈ تک رسائی اور دولت کی تفصیلات طلب کی

Updated: December 17, 2025, 9:00 PM IST | Washington

پُلٹزر پرائز بورڈ کا یہ اقدام، میڈیا تنظیموں کے خلاف ٹرمپ کے جارحانہ قانونی چارہ جوئی کے استعمال کے خلاف ایک مضبوط ادارہ جاتی ردعمل کی نشان دہی کرتا ہے۔

Donald Trump. Photo: X
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: ایکس

پُلٹزر پرائز بورڈ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی قانونی جنگ میں مزید شدت لاتے ہوئے اپنی کارروائیوں کو تیز کردیا ہے اور ٹرمپ کی طرف سے دائر کئے گئے مقدمے کے دفاع کے حصے کے طور پر صدر کے میڈیکل ریکارڈز اور ان کی ذاتی دولت کے متعلق تفصیلی معلومات تک رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ۲۰۱۶ء کے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق رپورٹنگ کرنے پر نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کو پلٹزر بورڈ کی جانب سے ایوارڈ دیا گیا تھا، اس فیصلے پر ٹرمپ نے بورڈ کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔ انہوں نے بارہا دعویٰ کیا ہے کہ دونوں امریکی روزناموں کی رپورٹنگ جھوٹی اور ہتک آمیز تھی۔ بورڈ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور اب وسیع ’ڈسکوری‘ (انکشافات) کا مطالبہ کر رہا ہے۔ بورڈ نے دلیل دی ہے کہ ٹرمپ کی صحت اور مالی دعوے، ہرجانے اور اعتبار کا جائزہ لینے سے جڑے ہوئے ہیں۔

پُلٹزر پرائز بورڈ کا یہ اقدام، میڈیا تنظیموں کے خلاف ٹرمپ کے جارحانہ قانونی چارہ جوئی کے استعمال کے خلاف ایک مضبوط ادارہ جاتی ردعمل کی نشان دہی کرتا ہے۔ پُلٹزر بورڈ، جو امریکہ میں صحافت کے سب سے باوقار ایوارڈز کی نگرانی کرتا ہے، نے اس مقدمے کو پریس کی آزادی اور ادارتی آزادی کے دفاع کے طور پر پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ایچ-ون بی ویزا تنازع:۲۰؍ امریکی ریاستوں کا صدر ٹرمپ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج

میڈیا اداروں کے خلاف ٹرمپ کی قانونی کارروائیوں کا ریکارڈ

میڈیا اداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی، ٹرمپ کی سیاسی حکمت عملی کا مرکزی حصہ بن گئی ہے۔ انہوں نے متعدد میڈیا اداروں کے خلاف خطیر رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے ہتک عزت کے مقدمات دائر کئے ہیں۔ وہ بی بی سی اور دی وال اسٹریٹ جرنل سے ۱۰ بلین ڈالر کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ اس سے قبل، انہوں نے سی بی ایس نیوز اور اے بی سی نیوز سے تصفیے حاصل کئے تھے، جنہوں نے ہتک عزت کے تنازعات کو حل کرنے کیلئے بالترتیب ۱۶ ملین ڈالر اور ۱۵ ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

دیگر میڈیا اداروں نے تصفیہ کے بجائے ٹرمپ سے لڑنے کا انتخاب کیا ہے۔ سی این این نے اپنے خلاف ٹرمپ کے ایک مقدمے کو کامیابی سے خارج کرا دیا تھا۔ عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ اس کی رپورٹنگ محفوظ رائے کے زمرے میں آتی ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی رپورٹنگ پر قائم ہے اور تصفیہ نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی سفری پابندیوں میں بڑی توسیع، مزید ۱۵؍ممالک فہرست میں شامل

ٹرمپ نے گزشتہ کئی دہائیوں میں میڈیا تنظیموں کے خلاف درجنوں مقدمے دائر کئے ہیں جس کے ملے جلے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ان کی سب سے بڑی شکست ٹرمپ یونیورسٹی کیس میں ہوئی تھی، جو ۲۰۱۶ء میں ۲۵ ملین ڈالر کے تصفیے پر ختم ہوا تھا۔ ٹرمپ کا پُلٹزر پر مقدمہ دائر کرنے کا معاملہ غیر معمولی ہے کیونکہ اس دفعہ امریکی صدر نے کسی پبلشر کے بجائے ایک ایوارڈ دینے والے ادارے کو نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK