Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ نے’دہشت گردی، مجرمانہ سرگرمیوں‘ کے الزام میں ۲۰۲۵ء میں ۶؍ ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کئے

Updated: August 20, 2025, 4:19 PM IST | Washington

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ۴؍ ہزار سے زیادہ ویزے قانون کی خلاف ورزیوں، جیسے حملہ، چوری، نشے کی حالت میں ڈرائیونگ اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کی وجہ سے منسوخ کئے گئے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے ۲۰۲۵ء میں ۶؍ ہزار سے زیادہ طلبہ کے اسٹوڈنٹ ویزے (ایف-ون ویزا) منسوخ کر دیئے۔ متاثرہ طلبہ کے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے لے کر دہشت گردی کی مبینہ حمایت کرنے کے الزامات پر یہ اقدام اٹھایا گیا جو امیگریشن اور اسٹوڈنٹ ویزا پر ٹرمپ انتظامیہ کے سخت موقف کو ظاہر کرتا ہے۔ حکام نے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کے ایک بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ اگرچہ امریکہ میں پڑھنا بہت سے لوگوں کیلئے ایک موقع ہے، ویزا ایک ”امتیاز ہے، حق نہیں۔“ 

محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ۴؍ ہزار سے زائد ویزے قانون کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے منسوخ کئے گئے۔ ان قانونی خلاف ورزیوں میں حملہ، چوری، نشے کی حالت میں ڈرائیونگ اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیاں شامل تھیں۔ تقریباً ۲۰۰ سے ۳۰۰ ویزے خاص طور پر امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے تحت دہشت گردی سے مبینہ تعلقات کی وجہ سے منسوخ کئے گئے۔ یہ پالیسی امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہونے والے طلبہ کے مظاہروں پر بڑھتی ہوئی جانچ کے درمیان سامنے آئی ہے جسے ٹرمپ انتظامیہ اکثر یہود مخالف یا دہشت گردی کی حمایت کے طور پر پیش کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ نے غزہ کے وزیٹر ویزے معطل کئے، ’’مکمل اور جامع‘‘ نظرثانی کا اعلان

ہندوستانی طلبہ پر اثرات

ویزوں کی بڑے پیمانے پر منسوخی نے ہندوستانیوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جو امریکہ میں بین الاقوامی طلبہ کا سب سے بڑا گروپ ہے۔ گزشتہ سال داخلہ لینے والے ۳ء۳ لاکھ ہندوستانی طلبہ میں سے بیشتر اس اقدام سے متاثر ہوئے ہیں۔ امریکن امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن (اے آئی ایل اے) کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ گزشتہ مہینوں میں جن طلباء کے ویزے یا ریکارڈ منسوخ کئے گئے ان میں تقریباً ۵۰ فیصد ہندوستانی تھے۔ اس کے برعکس، چینی طلباء کی نمائندگی صرف ۱۴ فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھئے: نیویارک یونیورسٹی میں ہندوستانی طالب علم کو نسل پرست تبصروں کا سامنا

معاشی اثرات اور داخلوں میں کمی

۲۰۲۴ء میں امریکہ نے تقریباً ۴ لاکھ ایف-ون ویزے جاری کئے۔ تاہم، سوشل میڈیا کی سخت جانچ اور سخت نفاذ کی وجہ سے اس سال داخلوں میں کمی آرہی ہے۔ بین الاقوامی معلمین کے گروپ این اے ایف ایس اے کا اندازہ ہے کہ نئے داخلوں میں ۳۰ سے ۴۰ فیصد کی کمی ہوگی جس سے اس موسم خزاں میں طلبہ کی مجموعی تعداد میں ۱۵ فیصد کی کمی آ سکتی ہے جس کے معاشی نتائج اہم ہوسکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، امریکی یونیورسٹیوں اور مقامی معیشتوں کو ۷ ارب ڈالر کے اخراجات اور ۶۰ ہزار سے زیادہ ملازمتوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔ اگر یہ رجحان جاری رہتا ہے تو اس موسم خزاں میں کیمپس پہنچنے والے طلبہ کی تعداد میں ڈیڑھ لاکھ کی کمی ہوسکتی ہے جس سے امریکی معیشت کو ہونے والے نقصان میں اضافہ ہوگا۔ دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ ایچ-ون بی ویزا لاٹری سسٹم میں بھی تبدیلی لانے کی کوشش کر رہی ہے جس سے ان غیر ملکی طلبہ میں خدشات بڑھ رہے ہیں جو امریکی افرادی قوت میں شامل ہونے کی امید رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK