Inquilab Logo Happiest Places to Work

ووڈافون آئیڈیا دیوالیہ پن کی کگار پر، مالی سال ۲۰۲۶ء کے بعد فعال نہیں رہ سکتی،حکومت سے مددکا مطالبہ

Updated: May 16, 2025, 10:04 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ووڈافون آئیڈیا پر اسپیکٹرم فیس کیلئے حکومت کے ۹۵ء۱ لاکھ کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ اگر کمپنی دیوالیہ ہو جاتی ہے تو حکومت ۱۸ء۱ لاکھ کروڑ روپے کے اسپیکٹرم فروخت کے واجبات وصول نہیں کر پائے گی۔

Vodafone Idea. Photo: INN
ووڈافون آئیڈیا۔ تصویر: آئی این این

ہندوستانی ٹیلی کام سیکٹر میں ریلائنس جیو اور بھارتی ایئرٹیل کے بعد سب سے بڑی کمپنی ووڈافون آئیڈیا (وی آئی) کا کہنا ہے کہ وہ مالی سال ۲۰۲۶ء کے بعد مارکیٹ میں اپنی موجودگی برقرار نہیں رکھ سکتی۔ سی این بی سی-ٹی وی ۱۸ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ووڈافون آئیڈیا نے کہا کہ حکومت کے تعاون اور امداد کے بغیر وہ مالی سال ۲۰۲۶ء کے بعد مارکیٹ میں فعال نہیں رہ سکتی۔ کمپنی نے مبینہ طور پر کہا کہ اگر اسے مرکزی حکومت سے تعاون نہ ملا تو وہ دیوالیہ پن کیلئے نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل (این سی ایل ٹی) کا رخ کرے گی۔ 

واضح رہے کہ ووڈافون آئیڈیا پر اسپیکٹرم فیس کیلئے حکومت کے ۹۵ء۱ لاکھ کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ اگر کمپنی دیوالیہ ہو جاتی ہے تو حکومت ۱۸ء۱ لاکھ کروڑ روپے کے اسپیکٹرم فروخت کے واجبات وصول نہیں کر پائے گی۔ ایکویٹی تبدیلی کے بعد، حکومت کے پاس ووڈافون آئیڈیا کے ۴۹ فیصد حصص ہیں۔ کمپنی نے کہا کہ حکومتی ایکویٹی تبدیلی اور ایکویٹی میں ۲۶ ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود بینکوں نے اس کا تعاون نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھئے: مزید۱۸۷؍ اسٹارٹ اپس کو انکم ٹیکس میں چھوٹ

ووڈافون آئیڈیا نے سپریم کورٹ سے راحت مانگی

اس سے قبل، جمعرات کو ووڈافون آئیڈیا نے سپریم کورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کی اور ایڈجسٹڈ گروس ریونیو (اے جی آر) اور حکومت کو اسپیکٹرم واجبات ادا کرنے کی مہلت میں مزید راحت مانگی ہے۔ سی این بی سی-ٹی وی ۱۸ کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے جرمانے اور سود کے مد میں ۳۰ ہزار کروڑ روپے سے زائد رقم معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ووڈافون آئیڈیا کے مطابق، اے جی آر فیصلے کی پابندیوں کی وجہ سے حکومت ریلیف دینے کیلئے "مجبور" ہے۔ اس نے مزید دعویٰ کیا کہ اے جی آر اور اسپیکٹرم واجبات کو ایکویٹی میں تبدیل کرنے کے بعد، ۴۹ فیصد حصص کے ساتھ حکومت اب کمپنی میں عملاً "شراکت دار" ہے۔

یہ بھی پڑھئے: صارفین کی تعداد کےاعتبار سے’ جیو‘ اب بھی سرفہرست، ٹرائی نے مارچ کے اعداد وشمار جاری کئے

تازہ ترین شیئر ہولڈنگ ڈیٹا کے مطابق، غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کے پاس ۵۶ء۶ فیصد حصص ہیں، حالانکہ کوئی بھی انفرادی سرمایہ کار ایک فیصد سے زیادہ حصص نہیں رکھتا۔ کمپنی کے پاس ۵۹ لاکھ سے زائد چھوٹے شیئر ہولڈرز ہیں جن کا مجاز شیئر سرمایہ ۲ لاکھ روپے تک ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK