یوٹیوب، اکاؤنٹ کی معطلی پر ٹرمپ کو ۴ء۲۴؍ ملین ڈالر ادا کرے گا، ٹرمپ نے میٹا اور ایکس کے خلاف بھی اسی قسم کے مقدمات دائر کیے تھے۔ جہاں میٹا۲۵؍ ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ، وہیں ایکس۱۰؍ ملین ڈالر میں مصالحت پر آمادہ ہوا۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 10:02 PM IST | Washington
یوٹیوب، اکاؤنٹ کی معطلی پر ٹرمپ کو ۴ء۲۴؍ ملین ڈالر ادا کرے گا، ٹرمپ نے میٹا اور ایکس کے خلاف بھی اسی قسم کے مقدمات دائر کیے تھے۔ جہاں میٹا۲۵؍ ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ، وہیں ایکس۱۰؍ ملین ڈالر میں مصالحت پر آمادہ ہوا۔
گوگل کے یوٹیوب نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعے دائر کردہ مقدمے میں۲۴؍ اعشاریہ ۵؍ ملین ڈالر کی مصالحت پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ دراصل یوٹیوب نے۶؍ جنوری۲۰۲۱ءمیں کیپٹل حملوں کے بعد ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل کر دیا تھا، یہ حملے ٹرمپ کی انتخابی ہار جس کے نتیجے میں وہ چار سال کے لیے وائٹ ہاؤس چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے کےبعد کئے گئے تھے۔ پیر کو عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق، چار سال سے زیادہ پرانے اس مقدمے کی مصالحت میں۲۲؍ ملین ڈالر ٹرمپ کو ٹرسٹ فار دی نیشنل مال اور وائٹ ہاؤس کے بال روم کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ باقی۲؍ اعشاریہ ۵؍ ملین ڈالر مقدمے میں شامل دیگر فریقین کو ادا کیے جائیں گے، جن میں مصنفہ نومی وولف اور امریکن کنزرویٹو یونین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ظہران ممدانی کے جیتنے پر نیویارک کو فنڈز روکے جائیں گے :امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی
گوگل کی بنیادی کمپنی الفابیٹ، ٹیکنالوجی کی تیسری بڑی کمپنی بن گئی ہے جس نے ٹرمپ کے دائر کردہ مقدمات کو حل کیا ہے۔ ٹرمپ کا دعویٰ تھا کہ صدر کے طور پر ان کی پہلی مدت ملازمت جنوری۲۰۲۱ء میں ختم ہونے کے بعد ان کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ انہوں نے فیس بک کی بنیادی کمپنی میٹا پلیٹ فارم اور ٹویٹر کے خلاف (جسے۲۰۲۲ء میں ارب پتی ایلون مسک نے خرید کر اس کا نام تبدیل کر کے ایکس رکھ دیا تھا) اسی قسم کے مقدمات دائر کیے تھے۔ٹرمپ کےساتھ فیس بک سے۲۰۲۱ء میں معطلی کے مقدمے کو حل کرنے کے لیے میٹا ۲۵؍ ملین ڈالر ادا کرنے پر راضی ہو گیا، جبکہ ٹرمپ کے ٹویٹر کے خلاف دائر کردہ مقدمے کو۱۰؍ ملین ڈالر میں حل کرنے پر ایکس راضی ہو گیا۔
واضح رہے کہ جب میٹا، ٹویٹر اور یوٹیوب کے خلاف مقدمات دائر کیے گئے تھے، تو قانونی ماہرین نے پیشین گوئی کی تھی کہ ٹرمپ کے کامیاب ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔لیکن ایکس کے مالک بننے کے بعد مسک ٹرمپ کی کامیاب۲۰۲۴ء کی انتخابی مہم کے اہم حامی بن گئے، جس کے نتیجے میں ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کیا گیا، بعد میں دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے۔ الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی اور میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ دونوں ان کمپنیوں کے قائدین میں شامل تھے جو جنوری میں ٹرمپ کی دوسری حلف برداری کی تقریب میں ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے نظر آئے۔
دریں اثنا، اے بی سی نیوز، اینکر جارج اسٹیفانوپولوس کے اس غلط بیانی پر مبنی دعوے کی تلافی کے لیے دسمبر میں ٹرمپ کی صدارتی لائبریری کے لیے۱۵؍ ملین ڈالر ادا کرنے پر راضی ہو گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صدر پر مصنفہ ای جین کیرول کے ساتھ زیادتی کے الزام میں ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ اور جولائی میں، پیراماؤنٹ نے سی بی ایس کے مشہور۶۰؍ منٹ نیوز پروگرام میں کی گئی تدوین کے حوالے سے مقدمہ حل کرنے کے لیے ٹرمپ کو۱۶؍ ملین ڈالر ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ مصالحت ذمہ داری کے اعتراف پر مشتمل نہیں ہے۔ گوگل نے مصالحت کی تصدیق کی لیکن مصالحت کی وجوہات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، لیکن ٹرمپ کا یوٹیوب اکاؤنٹ۲۰۲۳ء سے بحال ہے۔ اس مصالحت سے الفابیٹ کو بمشکل ہی کوئی مالی نقصان ہوگا، جس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً۳؍ ٹریلین ڈالر ہے ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد سے اس کی مالیت میں تقریباً۶۰۰؍ بلین ڈالر یا۲۵؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔یہ بھی یاد رہے کہ مصالحت کی یہ کوشش ۶؍ اکتوبر کی طے شدہ عدالتی سماعت سے ایک ہفتہ قبل ہوئی، جس میں کیلیفورنیا کے اوکلینڈ میں امریکی ڈسٹرکٹ جج یوون گونزیلز روگرز اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے والے تھے۔