ریپبلکنز نے ممدانی کو یہود مخالف قرار دیا ہے جبکہ ان کے حامیوں، جن میں کچھ یہودی گروپ بھی شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ممدانی کی تنقید کو غلطی سے یہود دشمنی سے جوڑا جاتا ہے۔
EPAPER
Updated: June 28, 2025, 10:12 PM IST | New York
ریپبلکنز نے ممدانی کو یہود مخالف قرار دیا ہے جبکہ ان کے حامیوں، جن میں کچھ یہودی گروپ بھی شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ممدانی کی تنقید کو غلطی سے یہود دشمنی سے جوڑا جاتا ہے۔
ڈیموکریٹک پرائمری انتخابات میں ہند نژاد مسلم امیدوار ظہران ممدانی کی غیر متوقع کامیابی کے بعد، انہیں اپنے مذہب کی بناء پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ممدانی کے خلاف اسلام مخالف اور نفرت انگیز پوسٹس کا سیلاب آگیا ہے جن میں ان کے خلاف موت کی دھمکیاں اور ان کی امیدواری کو ۱۱ ستمبر ۲۰۰۱ء کو ہوئے (۹/۱۱) حملے سے تشبیہ دی جارہی ہے۔ ممدانی کے وکلاء نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) کی ایک شاخ سی اے آئی آر ایکشن کے مطابق، پولنگ ختم ہونے کے ایک دن بعد سے ہی ممدانی یا ان کی مہم کا ذکر کرنے والے نفرت انگیز اور پرتشدد واقعات کی زائد از ۱۲۷ رپورٹس سامنے آئیں۔ تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اس ماہ کے اوائل کے مقابلے حالیہ دنوں میں ایسی رپورٹس کی روزانہ کی اوسط تعداد میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر تنظیم نے تقریباً ۶۲۰۰ آن لائن پوسٹس کا ذکر کیا جن میں اسلام مخالف گالی یا اسلام دشمنی کی کوئی نہ کوئی شکل موجود تھی۔ ممدانی کے خلاف تقریباً ۶۲ فیصد پوسٹس ایکس سے شروع ہوئیں۔
سی اے آئی آر ایکشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر باسل الکرا نے کہا کہ ان کا نفرت انگیز واقعات کی نگرانی کا نظام اپنی پوسٹس کی اسکریپنگ اور تجزیہ، عوام کی آن لائن گذارشات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اطلاعات پر مشتمل ہے۔ انہوں نے تمام پارٹیوں کے سرکاری عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلامو فوبیا کی غیر مشروط مذمت کریں۔
سیاسی ردعمل
وائٹ ہاؤس نے، جس نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے دعووں کی تردید کی ہے۔ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ وہ ممدانی اور دیگر کی مخالفت، ان کے "بنیاد پرست بائیں بازو" کے نظریات کی وجہ سے کرتے ہیں۔ ریپبلکنز نے ممدانی کی فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے غزہ میں جاری قتل عام پر ان کی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں یہود مخالف قرار دیا ہے۔ جبکہ ممدانی نے یہود دشمنی کی مذمت کی ہے اور انہیں نیویارک سٹی کے کمپٹرولر بریڈ لینڈر کی حمایت حاصل ہے، جو ایک یہودی ہیں۔ لینڈر نے بھی ڈیموکریٹک پرائمری میں حصہ لیا تھا۔ ممدانی اور دیگر فلسطین حامی، جن میں کچھ یہودی گروپ بھی شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ممدانی کی تنقید کو غلطی سے یہود دشمنی سے جوڑا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل ’’بھکمری‘‘ کو نسل کشی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے: رپورٹ
برنی سینڈرز کی ڈیموکریٹس سے ظہران کی حمایت کی اپیل
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے پارٹی لیڈران سے ممدانی کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے بااثر لیڈر سینڈرز نے جمعہ کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ممدانی ہی وہ شخصیت ہیں جس کی ڈیموکریٹس کو ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈران ۶ ماہ سے سیاسی جوش پیدا کرنے کی ضرورت کے متعلق بات کر رہے ہیں تاکہ محنت کش طبقے اور نوجوانوں کو سیاسی عمل میں شامل کیا جا سکے۔ ظہران نے بالکل یہی کر دکھایا ہے۔ ان کو ان کی حمایت کرنی چاہئے۔