تیز رفتار زندگی اور بڑھتی ہوئی ڈجیٹل انحصاری نے ہماری آنکھوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر اسکرین کے طویل عرصے تک مسلسل استعمال کی وجہ سے آنکھوں کے مسائل شروع ہو رہے ہیں۔ جانئے ایسی صورتحال میں ماہرین کیا کہتے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 01, 2025, 7:32 PM IST | Mumbai
تیز رفتار زندگی اور بڑھتی ہوئی ڈجیٹل انحصاری نے ہماری آنکھوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر اسکرین کے طویل عرصے تک مسلسل استعمال کی وجہ سے آنکھوں کے مسائل شروع ہو رہے ہیں۔ جانئے ایسی صورتحال میں ماہرین کیا کہتے ہیں۔
آج کی تیز رفتار زندگی اور بڑھتی ہوئی ڈجیٹل انحصار نے ہماری آنکھوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر اسکرین کے طویل عرصے تک مسلسل استعمال کی وجہ سے آنکھوں کی تھکاوٹ، جلن، خشکی اور دھندلا پن جیسے مسائل عام ہو چکے ہیں۔ اگر ان علامات کو نظر انداز کر دیا جائے تو آہستہ آہستہ بینائی کمزور ہونے لگتی ہے۔ لیکن کچھ آسان اور کارآمد عادات کو اپنا کر اپنی آنکھوں کو صحت مند اور تیز رکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:پتلون کی پچھلی جیب میں بٹوا رکھنے کی عادت آپ کو بھاری پڑ سکتی ہے
سب سے پہلے تو ماہرین کی طرف سے یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ کام کے دوران ہر۲۰؍منٹ کے بعد اسکرین سے آنکھیں ہٹا کر۲۰؍ فٹ دور کسی چیز کو کم از کم۲۰؍ سیکنڈ تک دیکھیں۔ یہ ۲۰۔۲۰۔۲۰؍قاعدہ آنکھوں کے پٹھوں کو آرام دیتا ہے اور تھکاوٹ کو کم کرتا ہے۔ کئی بار ہم مسلسل اسکرین دیکھتے ہوئے پلکیں جھپکنا بھول جاتے ہیں جس سے آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں۔ اس لیے بار بار پلکیں جھپکنے کی عادت بنائیں تاکہ آنکھیں نم اور صحت مند رہیں۔
اسکرین کی اونچائی اور فاصلہ بھی اہم ہے۔ اسکرین کو ہمیشہ آنکھوں سے ایک ہاتھ کے فاصلے پر اور تھوڑا نیچے رکھیں، تاکہ اسکرین کی تیز روشنی کا براہ راست اثر آنکھوں پر کم ہو اور آنکھوں میں درد یا جلن نہ ہو۔ اس کے علاوہ صحیح اور متوازن خوراک بھی آنکھوں کی حفاظت کرتی ہے۔ پالک، مکئی، پپیتا جیسی غذاؤں میں پائے جانے والے لیوٹین اور زیکسینتھین جیسے عناصر آنکھوں کو نقصان دہ نیلی روشنی سے بچاتے ہیں اور آنکھوں کو مضبوط رکھتے ہیں۔
صحت مند آنکھوں کے لیے اچھی نیند بھی ضروری ہے۔ روزانہ ۷؍ سے ۸؍ گھنٹے کی نیند آنکھوں کو مکمل آرام دیتی ہے اور ان سے جڑے مسائل جیسے تھکاوٹ یا درد کو کم کرتی ہے۔ اسکرین ٹائم کو کم کرنا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ یہ آنکھوں پر دباؤ کو کم کرتا ہے اور بینائی کی کمزوری کو روک سکتا ہے۔ یہ چھوٹی چھوٹی عادات نہ صرف بینائی کو برقرار رکھتی ہیں بلکہ آنکھوں پر دباؤ اور تھکاوٹ سے بھی نجات دلاتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ عادات آنکھوں کی مختلف بیماریوں جیسے خشکی، جلن اور بینائی کو دھندلا ہونے سے بچانے میں مدد دیتی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ اگر آپ کو آنکھوں میں کوئی غیر معمولی تکلیف محسوس ہو تو فوری طور پر ماہر سے رجوع کریں۔ اپنی آنکھوں کا خیال رکھنا ضروری ہے کیونکہ وہ ہماری زندگی کے سب سے اہم حواس میں سے ایک ہیں۔