• Tue, 30 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لندن: نسلی تعصب کے شکار ملازم کو کے ایف سی ۸۱؍ لاکھ روپے معاوضہ دے گا

Updated: December 30, 2025, 11:59 AM IST | London

لندن میں کے ایف سی کے ایک ملازم نے اپنے سابق منیجر کے خلاف مقدمہ جیتا اور عدالت برائے روزگار کے کمپنی کو ۶۷؍ ہزار یورو معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے روی چندرن کا کہنا ہے کہ ملازمت کے دوران ان کے ساتھ نسلی تعصب کی بنیاد پر بد سلوکی کی گئی اور انہیں قانونی نوٹس دیے بغیر ملازمت سے بر طرف کر دیا گیا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

جنوب مشرقی لندن میں کے ایف سی کے ایک ہندوستانی ملازم نے اپنے سابق منیجر کے خلاف نسلی تفریق اور غلط برطرفی کا مقدمہ جیت لیا ہے۔ اس ضمن میں برطانیہ کی عدالت برائے روزگار نے کے ایف سی کو اسے ۶۷؍ ہزار یورو یعنی ۸۱؍ لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے مادھیش روی چندرن نے عدالت میں بتایا کہ مغربی ویکھم میں کے ایف سی کی ایک برانچ میں ملازمت کے دوران انہیں نسلی تفریق اور غیر منصفانہ سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھئے: نیویارک سٹی کا تاریخ ساز لمحہ: یکم جنوری کو ظہران ممدانی عہدہ سنبھالیں گے

شکایت کرنے والے کو ’’غلام‘‘ کہا جاتا تھا
روی چندرن نے کے ایف سی آؤٹ لیٹ میں جنوری ۲۰۲۳ء سے کام شروع کیا تھا۔ عدالتی نتائج کے  مطابق اس کی ملازمت کے دو مہینے بعد اس کی چھٹی کی درخواست مسترد کر دی گئی اور اس نے اپنے سری لنکن نژاد منیجر کو اپنے بارے میں خفیہ طور پر توہین آمیز تبصرے کرتے ہوئے اور اسے ’’غلام‘‘ اور ’’ہندوستانی غلام ہوتے ہیں‘‘ کہتے ہوئے سنا۔ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ تبصرے اور اقدامات روی چندرن کے ساتھ نسلی تعصب کی عکاسی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: روس کو جنگ بندی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے: زیلینسکی کا الزام

اسے اضافی کام کرنے پر مجبور کیا گیا
عدالت نے اس ضمن میں بھی شنوائی کی کہ روی چندرن کو اس کے معاہدے کے علاوہ بھی مزید وقت کام کرنے پر مجبور کیا گیا جس پر اس کا الزام ہے کہ یہ اس کے ساتھ تفریقی مقصد کے تحت کیا گیا ہے۔ جج پول ابوٹ کا ماننا ہے کہ منیجر کے برتاؤ نے روی چندرن کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے اور نسلی تفریق اور استحصال کو بڑھاوا دیا ہے۔ منیجر اور ملازم کا رشتہ دن بدن بگڑتا گیا اور روی چندرن کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا کہ اسے قانونی نوٹس دیے بغیر نکال دیا گیا، جس کا وہ حقدار تھا۔ مالک نے اسے کوئی وجہ نہ بتاتے ہوئے بغیر نوٹس کے نکال دیا۔ اسلئے روی چندرن کو ۶۲؍ ہزار ۶۹۰؍ یورو ادا کئے جائیں۔ معاوضہ کے ساتھ مزید رقم بطور چھٹیوں کا معاوضہ اور دیگر ملازمتی تفصیلات کے حوالے سے تقریباً ۶۷؍ ہزار یورو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: نیپال: سیاست میں بڑا موڑ: بیلن شاہ اور رابی لامیچھانے کا اتحاد

معاوضہ کے علاوہ عدالت نے مساوی حقوق قوانین کی تعمیل اور ملازموں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کے ایف سی آؤٹ لیٹ کی منتظم کمپنی نیکسس فوڈس لمیٹڈ کے مالک سے کہا کہ وہ سبھی ملازمین کیلئے نسلی تعصب کے خلاف تربیتی پروگرام کا انعقاد کریں جس میں منیجروں کی خصوصی رہنمائی کی جائے کہ وہ ملازموں کے ساتھ کس طرح پیش آئیں۔ واضح ہو کہ اس مقدمے نے برطانیہ میں ملازموں کے حقوق اور نسلی تعصب کے مسائل کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے اور نسلی بنیاد پر بد سلوکی کا سامنا کرنے والے ملازمین کیلئے قانونی تحفظات کی دستیابی کو اجاگر کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK