Inquilab Logo Happiest Places to Work

انڈیگو: ٹرینی پائلٹ کو ذات کی بنیاد پر ہراساں کیا گیا، ۳؍ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ

Updated: June 23, 2025, 7:58 PM IST | Mumbai

انڈیگو کی ایک ۳۵؍ سالہ ٹرینی پائلٹ نے اپنی ایئرلائنس کے تین اہلکاروں پر ذات کی بنیاد پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس نے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش کی یقین دہانی کی ہے۔ انڈیگو نے اپنے بیان میں ان ’’الزامات‘‘ کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

انڈیگوکی ۳۵؍ سالہ ٹرینی پائلٹ نے پولیس میں شکایت درج کی ہے جس میں انہوں نے تین اہلکاروں کے خلاف ذات کی بنیاد پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ٹرینی پائلٹ، جن کا تعلق درج فہرست ذات سے ہے، نے دعویٰ کیا کہ ۲۸؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو انہیں میٹنگ کے دوران کہا گیا تھا کہ ’’وہ جہاز اڑانے کے قابل نہیں ہیں‘‘ اور ’’واپس جاکر چپلیں سلیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: مودی حکومت کی تیسری مدت کے پہلے سال میں ۶۰۲؍نفرت انگیزجرائم، ۳۴۵؍ نفرت انگیز تقاریر کے واقعات: رپورٹ

ایس سی ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت تاپاس دے، منیش ساہانی اور کیپٹن راہل پاٹل کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ان کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا کے تحت دیگر الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں۔ یہ شکایت، جو ابتدائی طور پر بنگلور میں درج کی گئی تھی، کو اب ڈی ایل ایف فیز ون پولیس اسٹیشن گروگرام میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں انڈیگو کارپوریٹ کا ہیڈکوارٹرس ہے۔

نیوز چینلوں کے مطابق ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’’ ایمار کپیٹل ٹاور ۲؍ میں انڈیگو کے دفتر کی ۳۰؍ منٹ کی میٹنگ کے دوران ذات پرمبنی کمینٹس کئے گئے تھے۔ پائلٹ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ’’ جب وہ دفتر میں داخل ہوئیں اس وقت انہیں ہراساں کرنے کی شروعات کی گئی تھی۔ تاپاس ڈے، نے مجھ سے توہین آمیز انداز میں کہا کہ میں اپنا بیگ اور فون باہر رکھوں۔ ‘‘ایف آئی آر میں پائلٹ نے میٹنگ کے دوران اہلکاروں کے ذریعے کہے گئے جملے دہرائے ’’تم جہاز اڑا نہیں سکتیں‘‘، ’’واپس جاؤ اور چپل سلو‘‘ اور ’’تمہاری اتنی بھی اوقات نہیں ہے کہ تم یہاں واچ مین بن سکو۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اے آئی چیٹ بوٹس شٹ ڈاؤن سے بچنے کیلئے انجینئرز کو بلیک میل کرتے ہیں: تحقیق

پائلٹ نے اپنی شکایت میں مزید الزام عائد کیا کہ ’’ انہیں صرف ایک مرتبہ ہراساں نہیں کیا گیا جبکہ ان کے مطابق اس کے بعد انہیں ’’پیشہ وارانہ ظلم و ستم‘‘کا نشانہ بنایا گیا۔‘‘
۱) ان کی تنخواہ میں کمی کی گئی
۲) انہیں بارہا انتباہی خطوط جاری کئے گئے
۳) سیاحتی مراعات میں تنسیخ کی گئی
انہوں نے یہ معاملہ ایئر لائنس کے سینئر مینجمنٹ اور اس کی داخلی اخلاقیاتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا۔ تاہم، انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ کوئی بھی کارروائی نہیں کی گئی، انہیں شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائبس (ایس سی اور ایس ٹی) سیل سے رجوع کرنےپر مجبور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: کیلیفورنیا: امریکی فنکار نے بامبے بیچ پرغزہ کے بچوں کیلئے منفرد یادگار بنائی

ایف آئی آر میں ایس سی اور ایس ٹی کے تحت مظالم اور بھارتیہ نیائے سنہتا کے تحت شکایت درج کی گئی
پولیس نے سیکشن ۳ (ایک) (آر) اور ایس سی اور ایس ٹی کے (مظالم کی روک تھام) کے ایکٹ کے تحت ایف آئی آردرج کی ہے۔ یہ سیکشن بین الاقوامی توہین آمیزی اور درج فہرست ذات یا قبائل کے کسی رکن کی عوام میں توہین کرنے سے دھمکانےکے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔ کریمینل انٹی میڈیشن کے سیکشن ۳۵۱ (۲)، انٹرنیشنل انسلٹ کے سیکشن ۳۵۲؍ اور بھارتیہ نیائے سنہتا کے سیکشن ۳؍ (۵)کے الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں۔اسسٹنٹ سب انسپکٹر دلویندر سنگھ نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ ’’ہم نے ثبوت اکھٹا کرنے کی شروعات کی ہے اور جلد ہی اہلکاروں کے بیانات بھی درج کئے جائیں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: پنٹاگون پیزا تھیوری: جب ایک پیزا آرڈر جنگ کی پیش گوئی یا اشارہ بن جائے!

انڈیگو نے بیان جاری کیا
انڈیگو نے ٹرینی پائلٹ کے الزامات کو ’’بے بنیاد‘‘ ٹھہرایا ہے۔ انڈیگو کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’انڈیگو امتیازی سلوک، ایذا رسانی، یا تعصب کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی کو برقرار رکھتا ہے اور ایک جامع اور قابل احترام کام کی جگہ ہونے کیلئے پرعزم ہے۔‘‘ انڈیگو نے بیان میں ٹرینی پائلٹ کے الزامات کو ’’بے بنیاد‘‘ قرار دیا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایئر لائنس ’’انصاف، دیانتداری اور احتساب کی اقدار‘‘ کے ساتھ کھڑا ہے اور حسب وقت قانون نافذ کرنے والے ایجنسیوں کا تعاون کرے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK