Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ: فلسطینی سفیر اقوام متحدہ کی سلامتی کاؤنسل میں روپڑے

Updated: May 29, 2025, 9:08 PM IST | New York

اقوام متحدہ (یو این) کیلئے فلسطینی سفیر ریاض منصور سلامتی کاؤنسل میں غزہ میں فلسطینی بچوں کے قتل کا بیان کرتے ہوئے رو پڑے۔ انہوں نے غزہ میں نسل کشی کی جنگ روکنے کیلئے عالمی برادری سے فوری کارروائی مطالبہ کیا۔

Palestinian Ambassador Riyad Mansour crying. Photo: X.
فلسطینی سفیر ریاض منصور روتے ہوئے۔ تصویر: ایکس۔

اقوام متحدہ کیلئے فلسطین کے سفیر نے ریاض منصور سلامتی کاؤنسل میں ایک جذباتی اپیل کرتے ہوئے روپڑی۔ انہوں نے غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو ختم کرنے کیلئے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے بدھ کو یہ کہتے ہوئے کہ طویل عرصے سے فلسطینیوں کو خوراک، پانی اور ادویات سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی خطرے میں ہے۔ انہوں نے کارروائی نہ کرنے کیلئے سلامتی کاؤنسل کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے اسے حیوانیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ اور کتنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل پر خطے میں امداد کی رسائی کے تعلق سے اسرائیل پر دھوکے میں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے زور دیا کہ غزہ میں اب زندگی کبھی پائیدار نہیں ہوسکے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ کے ۶۰۰؍ دن: حماس نے عالمی سطح پر احتجاجی مظاہروں کے انعقاد کی اپیل کی، تل ابیب میں احتجاج

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر اسرائیل یہ چاہتا کہ غزہ میں امداد داخل ہوتو وہ سرحدوں کو کھول دیتا اور اقوام متحدہ کے مکمل اشتراک سے فلسطینی خطے میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دیتا۔ ‘‘ انہوں نے اس بات پر زور زیتے ہوئے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو بے گھر کرنا چاہتا ہے، کہا کہ’’اسرائیل کا حقیقی مسئلہ یہ ہے کہ فلسطینیوں سے کس طرح چھٹکارا پایا جائے انہیں بھکمری کے دہانے پر کھڑا کر کے، انہیں قتل کر کے اور انہیں تباہ کرکے تاکہ ان کے پاس زندہ رہنے کیلئے نقل مکانی کے علاوہ کوئی متبادل نہ ہو۔ ‘‘انہوں نے ڈاکٹر علا النجار کے ساتھ ہونے والے المناک واقعے کا ذکر بھی کیا جو ڈیوٹی پر تھیں اور ان کے ۹؍ بچوں کو اسرائیل نے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’النجار کے جاں بحق ہونے سے قبل اگر نسل کشی کی یہ جنگ ختم ہوگئی تو کیا کوئی انہیں خراج پیش کیا جائے گا جنہوں نے غزہ میں لوگوں کی زندگیاں بچائیں اور اسپتال میں اپنے بچوں کی لاشوں کو دیکھا جن کا جسم جلا ہوا تھا اور جو ہلاک ہوچکے تھے۔ انہوں نے اپنے ۱۰؍ بچوں میں سے ۹؍ کو کھو دیا جو ایک ایسا صدمہ ہے جسے دماغ جھیل نہیں سکتا۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لائحہ عمل کا معاہدہ ہو گیا: حماس

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آگ اور بھوک فلسطینی بچوں کو تباہ کر رہی ہے۔ میں آپ کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ ہم زیتوں کے درختوں سے زیادہ فلسطین کی جڑوں سے جڑے ہیں۔ ہم کہیں نہیں جائیں گے اور نہ ہی کمزور پڑیں گے۔ ہم اپنے وطن میں رہیں گے۔ ‘‘ انہوں نے سلامتی کاؤنسل سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کریئے۔ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے اس جرم اور نسل کشی کو ختم کیجئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK