• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان: ویڈیو مشمولات دیکھنے کیلئے انسٹاگرام ریلز صارفین کی پہلی پسند، ٹی وی کو پیچھے چھوڑ دیا

Updated: September 13, 2025, 5:15 PM IST | Mumbai

انسٹاگرام ریلز کو ۹۵ فیصد انٹرنیٹ صارفین روزانہ دیکھتے ہیں۔ یہ ہر عمر کے گروہ اور ہر سماجی و اقتصادی پس منظر سے تعلق رکھنے والے صارفین میں مقبول ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

میٹا کی طرف سے کرائے گئے ’ایپسوس‘ کی ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ہندوستان میں انٹرنیٹ صارفین بڑے پیمانے پر مختصر ویڈیوز (انسٹاگرام ریلز، یوٹیوب شارٹس وغیرہ) دیکھ رہے ہیں جس کی وجہ سے ویڈیو دیکھنے کے مشہور ذریعے ٹیلی ویژن (ٹی وی) کی مقبولیت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے تقریباً ۹۷ فیصد صارفین روزانہ مختصر ویڈیوز دیکھتے ہیں جبکہ روزانہ ٹی وی دیکھنے والوں کی شرح ۸۳ فیصد ہے۔

میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر مختصر ویڈیوز، جنہیں ریلز Reels کہا جاتا ہے، نے صارفین کے معاملے میں ٹی وی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ۹۵ فیصد صارفین ریلز دیکھنے کیلئے روزانہ انسٹاگرام کا رخ کرتے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم ہر عمر کے گروہ اور ہر سماجی و اقتصادی پس منظر سے تعلق رکھنے والے صارفین میں مقبول ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی: ’ڈوم اسکرولرز‘ کیلئے ملازمت؛ انسٹاگرام، یوٹیوب کا اسکرین ٹائم ۶ گھنٹے سے زیادہ ہونا ضروری

یہ تحقیق فیشن، خوبصورتی اور تفریح کے میدان میں نئے رجحانات کو تشکیل دینے میں ریلز کے کردار کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، انسٹاگرام کے حریف پلیٹ فارمز (مثلاً یوٹیوب شارٹس) کے مقابلے میٹا کے پلیٹ فارمز پر نئے مواد کو دریافت کرنے کی شرح زیادہ ہے۔ ریلز میں کونٹینٹ کریئٹرز کے ساتھ تعلق بھی ۳۳ فیصد زیادہ مضبوط ہوتا ہے، جبکہ ریلز پر آنے والے اشتہارات کی یادداشت اور پیغام کے ساتھ تعلق، طویل ویڈیوز والے اشتہارات کے مقابلے دو گنا اور چار گنا زیادہ نوٹس کیا گیا ہے۔ تقریباً ۸۰ فیصد ہندوستانی صارفین کا کہنا ہے کہ وہ میٹا کے پلیٹ فارمز پر نئے برانڈز کو دریافت کرتے ہیں۔

میٹا انڈیا کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سربراہ، ارون سری نواس نے کہا کہ ”اب یہ صرف تفریح کے بارے میں نہیں ہے۔ یہاں دریافت، تجارت اور ثقافتی گفتگو جیسی سرگرمیاں بھی تیزی سے ہو رہی ہے۔“ انہوں نے صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کیلئے اے آئی سے چلنے والی پرسنلائزیشن (ذاتی کاری) کی الگورتھم کی ستائش کی اور ایک مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ”اگر میں سفر پر زیادہ وقت گزارتا ہوں، تو میں سفر کے متعلق مواد اور اس سے متعلقہ برانڈز زیادہ دیکھوں گا۔ یہ دریافت منظم محسوس ہوتی ہے اور نتائج کو آگے بڑھاتی ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: ممبئی: آسٹریلین ماسٹرز گیمز میں شرکت کیلئے شہریوں نے ڈرائیور پراگ پاٹل کو ۲ء۱ لاکھ روپے عطیہ کئے

دریافت سے خریداری تک کا سفر

اس پلیٹ فارم کی اصل طاقت، اس پر صارفین کے کسی برانڈ کو دریافت کرنے اور اسے استعمال کرنے کا آسان راستہ ہے، جس کا مختلف برانڈس بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ’مامارتھ‘ اور ’پلگرم‘ جیسی کمپنیوں، جو براہ راست صارفین تک اپنے پروڈکٹس پہنچانا چاہتی ہیں، نے اپنے برانڈ اور پروڈکٹس کے بارے میں آگاہی بڑھانے کیلئے ریلز کا استعمال کیا ہے جبکہ نجی سیکٹر کے مشہور ’ایکسس بینک‘ لائف اسٹائل کریڈٹ کارڈز کو فروغ دینے کیلئے کونٹینٹ کریئٹرز کے مواد کا استعمال کررہا ہے۔ اس کی حمایت کیلئے، میٹا نے برانڈز کو انفلوئنسرز سے جوڑنے کیلئے ’انسٹاگرام کریئٹر مارکیٹ پلیس‘ اور تخلیق کاروں کے مواد کو بڑھانے کیلئے ’پارٹنرشپ ایڈز‘ جیسے ٹولز متعارف کرائے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK