فلسطینی گروپ حماس نے جنگ ختم کرنے، غزہ سے اسرائیل کے اخراج اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے بدلے ایک ہی تبادلے میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردینے کیلئے اپنی تیاری کا بارہا اظہار کیا ہے لیکن نیتن یاہو نے ان شرائط کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو (بائیں)۔ تصویر: آئی این این
اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے محصور غزہ پٹی پر دوبارہ مکمل قبضہ کرلینے کا دعویٰ کرتے ہوئے جنگ ختم کرنے کے کسی بھی معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے امریکی صدر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ دراڑ اور اختلافات کی قیاس آرائیوں کو یکسر نظر انداز کر دیا۔ بدھ کو مغربی یروشلم میں اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا، "غزہ میں یقینی طور پر ۲۰ یرغمالی اب بھی زندہ ہیں جبکہ مزید ۳۸ کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مارے جا چکے ہیں۔"
واضح رہے کہ فلسطینی گروپ حماس نے جنگ ختم کرنے، اسرائیل کے غزہ سے اخراج اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے بدلے ایک ہی تبادلے میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردینے کیلئے اپنی تیاری کا بارہا اظہار کیا ہے لیکن نیتن یاہو نے ان شرائط کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔ اس کی بجائے، انہوں نے فلسطینی مزاحمتی گروپس سے مکمل طور پر غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کیا اور غزہ پر دوبارہ مکمل قبضہ پر زور دیا۔ نیتن یاہو نے جنگ ختم کرنے کیلئے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی، غزہ سے حماس کی قیادت کا خاتمہ اور گروپ کے مکمل غیر مسلح ہونے کی شرائط سامنے رکھی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان اہداف کے حصول کے بعد، اسرائیل، امریکی صدر کے پیش کردہ، نام نہاد ٹرمپ پلان کو نافذ کرنے کی طرف بڑھے گا جسے عام طور پر غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے فریم ورک کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ کے بحران کے درمیان یورپی یونین کا اسرائیل کے ساتھ ایسوسی ایشن معاہدے کا جائزہ لینے کا اعلان
ٹرمپ کے ساتھ دراڑ کی خبروں کو مسترد کیا
نیتن یاہو نے ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے دورے، جس میں حیرت انگیز طور پر اسرائیل شامل نہیں تھا، کے بعد امریکی انتظامیہ کے ساتھ اختلافات کی قیاس آرائیوں کو مسترد کیا ہے۔ ٹرمپ کا سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کئی بڑے کاروباری معاہدوں کا باعث بنا لیکن اس میں امریکہ کے قریبی اتحادی اسرائیل کو شامل نہیں کیا گیا تھا، جس کے بعد میڈیا میں دونوں لیڈران کے درمیان دوریوں کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ یہ دورہ ٹرمپ کے یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکی بمباری مہم ختم کرنے کے فیصلے کے بعد ہوا۔
نیتن یاہو، جنہوں نے اس سے قبل اس معاملے پر کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا تھا، نے پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ٹرمپ نے ان سے کہا ہے: "بی بی، میں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں، آپ کیلئے اور اسرائیلی ریاست کیلئے میں مکمل طور پر عہد بند ہوں۔" چند دن قبل، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ان سے کہا: "ہمارے درمیان اس دراڑ کے بارے میں تمام جعلی خبروں پر توجہ نہ دیں۔"
یہ بھی پڑھئے: امریکی یوٹیوبر مس ریچل نے غزہ کے بچوں کو بچانے کیلئے عالمی لیڈران سے فوری اقدام کرنے کی اپیل کی
واضح رہے کہ غزہ میں وحشیانہ جنگی کارروائیوں اور بھکمری کے بعد اسرائیل پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے درمیان، ٹرمپ نے غزہ میں جنگ کے فوری خاتمہ کی اپیل کی ہے اور محصور علاقے میں شہریوں کے مصائب کو اجاگر کیا، جہاں ۱۱ ہفتوں سے جاری اسرائیل کی ناکہ بندی نے گہرے انسانی بحران کو جنم دیا ہے۔