Updated: June 04, 2025, 10:12 PM IST
| Mumbai
کینڈیئر ہیورن انڈیا ویمن لیڈرس لسٹ ۲۰۲۵ء میں شامل ۳۸ خواتین ممبئی سے ہیں، جس سے یہ شہر ہندوستان میں خواتین کی قیادت کا سب سے بڑا مرکز بن گیا ہے۔ دہلی اور بنگلورو بالترتیب ۱۲ اور ۱۰ لیڈرس کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ فہرست میں شامل ۲۵ فیصد خواتین کی عمر ۲۶ سے ۳۵ سال کے درمیان ہیں۔
شانتی ایکمبارم۔ تصویر: آئی این این
کینڈیئر اور ہیورن انڈیا نے ۲۰۲۵ء کے کینڈیئر ہیورن انڈیا ویمن لیڈرس لسٹ کا افتتاحی ایڈیشن جاری کیا ہے جس میں ۹۷ متاثر کن ہندوستانی خواتین کی کامیابیوں کو تسلیم کیا گیا ہے جو مالیات، ٹیکنالوجی، خدمت خلق (فلانتھروپی)، فنون اور اسٹارٹ اپس جیسے شعبوں میں تبدیلیاں لا رہی ہیں۔ اس فہرست میں ۱۰ پروفیشنل خواتین کی درجہ بندی ان کمپنیوں کی ویلیو کے لحاظ سے کی گئی ہے جن کی وہ قیادت کرتی ہیں۔ اس میں مارکیٹ لیڈرس پر خاص توجہ دی گئی ہے۔
نجی سیکٹر کے بینک کوٹک مہندرا کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر شانتی ایکمبارم نے ۸۱ء۳ لاکھ کروڑ روپے کی کمپنی ویلیو کے ساتھ ہندوستان کی پروفیشنل خواتین کی فہرست میں سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔ پاور فنانس کارپوریشن کی چیئرپرسن اینڈ منیجنگ ڈائریکٹر پرمندر چوپڑا ۴۴ء۱ لاکھ کروڑ روپے کی کمپنی ویلیو کے ساتھ دوسرے مقام پر ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: آربی آئی غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے دروازے کھول سکتا ہے
رادھا ویمبو، پہلی نسل کی دولت مند خواتین کی فہرست میں سرفہرست
پہلی نسل کی دولت پیدا کرنے والی خواتین کے زمرے میں، زوہو کی شریک بانی رادھا ویمبو نے سر فہرست مقام حاصل کیا ہے۔ ان کی ذاتی دولت ۵۵ ہزار ۳۰۰ کروڑ روپے ہے۔ وہ ۲۰۲۴ء کی انڈیا رچ لسٹ، گلوبل رچ لسٹ اور فلانتھروپی لسٹ میں بھی شامل رہی ہیں۔
ارسٹا نیٹ ورکس کی سی ای او، جے شری اولل، ۴۸ ہزار ۹۰۰ کروڑ روپے کی ذاتی دولت کے ساتھ اس زمرے میں دوسرے مقام پر ہیں۔ پہلی نسل کی دولت پیدا کرنے والی ٹاپ ۱۰ خواتین کی فہرست میں وہ خواتین شامل ہیں جنہوں نے خاندانی دولت کے بغیر خود سے یہ دولت بنائی۔ یہ فہرست کاروباری ویلیو، سرمایہ کاری کے اثاثوں اور طرز زندگی کے اثاثوں کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اِنڈیگو نےبڑی جسامت کے نئے طیاروں کا آرڈر دیا
اگلی نسل کی خواتین لیڈرس کی فہرست میں روشنی نادر سرفہرست
اگلی نسل کی خواتین لیڈرس کی فہرست میں، ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز کی چیئرپرسن روشنی نادر ملہوترا نے پہلا مقام حاصل کیا۔ ان کی قیادت میں، ایچ سی ایل ٹیک نے عالمی سطح پر توسیع کی ہے اور ۶۰ ممالک میں قدم جمائے ہیں، جس کی آمدنی ۱۱ء۱ لاکھ کروڑ روپے ہے۔ مارچ ۲۰۲۵ء میں، شیو نادر نے ایچ سی ایل کے ۴۷ فیصد شیئرز روشنی نادر ملہوترا کو تحفتاً دیئے، جس کے بعد وہ کمپنی میں اکثریتی شیئر ہولڈر بن گئیں اور ہندوستان کی تیسری امیر ترین شخصیت اور دنیا کی پانچویں امیر ترین خاتون بن گئیں۔
ممبئی، خواتین کی قیادت کا مرکز
فہرست میں شامل ۳۸ خواتین ممبئی سے تعلق رکھتی ہیں، جس سے یہ شہر ہندوستان میں خواتین کی قیادت کا سب سے بڑا مرکز بن گیا ہے۔ دہلی اور بنگلورو بالترتیب ۱۲ اور ۱۰ لیڈرس کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ نوجوان ہندوستانی خواتین قائدانہ کردار ادا کرنے میں تیزی دکھا رہی ہیں۔ فہرست میں شامل خواتین کی اوسط عمر ۵۱ سال ہے، جن میں سے تقریباً ۲۵ فیصد خواتین کی عمر ۲۶ سے ۳۵ سال کے درمیان ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: کشمیر سے ممبئی کیلئے پہلی چیری پارسل ٹرین روانہ، باغبانی کے شعبے میں تاریخی پیش رفت
انفلوئنسر شخصیات اور سب سے کم عمر کامیاب خواتین نمایاں
انفلوئنسر بانی کے زمرے میں، ۲۶ سالہ مرنال پنچال، جو ایم آر یو سی ایچ اے بیوٹی کی بانی ہیں، ۵۵ لاکھ انسٹاگرام فالوورز کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ سب سے زیادہ فالو کی جانے والی مشہور شخصیت، سرمایہ کار اور اداکارہ شردھا کپور ہیں، جن کے ۱ء۹۴ ملین انسٹاگرام فالوورز ہیں۔ انہوں نے مائی گلیم اور شنیا جیسے برانڈز میں سرمایہ کاری کی ہے۔
۲۸ سالہ دیوانشی کیجریوال، جو اسکلمیٹکس کی شریک بانی ہیں، فہرست میں سب سے کم عمر کاروباری لیڈر ہیں۔ دوسری طرف، ۸۷ سالہ آرٹسٹ ارپیتا سنگھ سب سے معمر خاتون لیڈر ہیں، جو ثابت کرتی ہیں کہ تخلیقی صلاحیت اور اثر و رسوخ کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔ روہنی نیلیکنی فلانتھروپی کے شعبہ میں نمایاں ہیں، جنہوں نے اپنے فاؤنڈیشن کے ذریعے ۱۵۴ کروڑ روپے عطیہ کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان اورامریکہ میں تجارتی معاہدے کی اُمید
مالیاتی سروسیز سیکٹر کی برتری
۲۳ خواتین لیڈرس کے ساتھ فہرست میں سب سے زیادہ نمائندگی مالیاتی سروسیز سیکٹر کی ہے۔ اس کے بعد صارفی مصنوعات (۱۸) اور حفظان صحت (۱۴) کے شعبے ہیں۔
یونیورسٹیوں میں، دہلی یونیورسٹی (جہاں سے ۱۳ خواتین لیڈرس نے تعلیم حاصل کی ہے) اور ممبئی یونیورسٹی (۹ خواتین) انڈرگریجویٹ تعلیم کے زمرے میں سب سے عام ہیں۔ پوسٹ گریجویٹ سطح پر، ہارورڈ یونیورسٹی (۵ خواتین) اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی (۴ خواتین) سرفہرست ہیں۔